پشاور پولیس نے ایک گھر میں قائم جعلی نوٹ چھاپنے کی فیکٹری سیل کر کے ایک کروڑ پندرہ لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جعلی کرنسی برآمد کر لی، جو پورے ملک میں سپلائی کی جانی تھی۔

ترجمان پشاور پولیس کے مطابق، پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ تھانہ آغا میر جانی شاہ کی حدود میں جعلی کرنسی تیار کی جا رہی ہے۔ اس اطلاع پر ایس پی سٹی کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی، جس میں ایک خاتون اہلکار بھی شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

پولیس نے لالی باغ کے علاقے میں واقع ایک گھر پر چھاپہ مارا تو معلوم ہوا کہ گھر کے ایک کمرے میں جعلی نوٹ تیار کرنے کی فیکٹری قائم ہے، پولیس کے مطابق، اس فیکٹری میں پاکستانی جعلی کرنسی چھاپی جا رہی تھی، کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں جعلی نوٹ، کرنسی تیار کرنے والی مشینری اور مختلف اوزار برآمد کر کے تحویل میں لے لیے گئے۔

ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزمان نے یہ گھر کرائے پر لے کر یہ دھندا شروع کیا تھا اور جعلی کرنسی پورے ملک میں سپلائی کی جا رہی تھی۔

ترجمان پولیس نے بتایا کہ کارروائی کے دوران ایک کروڑ پندرہ لاکھ روپے سے زائد مالیت کے جعلی نوٹ برآمد ہوئے، جو ایک اور 5 ہزار کے نوٹوں پر مشتمل تھے۔ تاہم، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور ان کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا کہ یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری تھا اور ملزمان اس سے پہلے بھی نامعلوم مالیت کی جعلی کرنسی مارکیٹ میں سپلائی کر چکے ہیں، جہاں ان کے کارندے لوگوں کو دھوکا دے کر نوٹ تبدیل کرتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خیبرپختونخوا فیکٹری کرنسی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا فیکٹری جعلی کرنسی جعلی نوٹ

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکام نے منظور شدہ پاور پالیسی درست بیان نہیں کی، اویس لغاری

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نےکہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکام نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی منظور شدہ پاور پالیسی کو درست بیان نہیں کیا ہے۔

سینیٹ پاور کمیٹی کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت ہوا، جس میں 207 میگا واٹ کے مدیان اور 88 میگا واٹ کے گبرال ہائیڈرو پاور منصوبے پر بحث ہوئی۔

اجلاس میں معاون خصوصی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہم ان منصوبوں کےلیے 5 ارب روپے کی زمین خرید چکے ہیں، منصوبوں کے درمیان میں آئسمو نے کرائیٹیریا تبدیل کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں کی فزیکل اور فنانشل پروگریس ہوچکی ہے، وفاقی حکومت کی طرف سے اب یہ منصوبے لسٹ سے نکال دیے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ کے پی حکام نے سی سی آئی کی منظورشدہ پاور پالیسی کو درست بیان نہیں کیا، اس پالیسی کی باقی شقوں کو بھی پڑھا جانا چاہیے تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ صرف پالیسی کی ایک شق کو پڑھ کر بتانا درست نہیں ہے، کیا آئی جی سیپ ایک بار منظور کیا جاتا ہے یا یہ ایک ڈائنامک ڈاکومنٹ ہے۔

اویس لغاری نے یہ بھی کہا کہ مطلب ان دو منصوبوں سے بجلی خریدی جائے تو بجلی مہنگی ہوجائے گی، یہ منصوبے کسی انویسٹر کی سرمایہ کاری پر نہیں صرف ورلڈ بینک کا قرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کیپٹو پاور پلانٹس بینکرپٹ نہیں ہوئے، 5 آئی پی پیز کو ہم نےٹرمینیٹ کیا، جس کا صارفین کو فائدہ ہوا، 3400 ارب روپے کی اگلے 4 سے 5 سال کیلئے بچت کی ہے۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ مسابقتی مارکیٹ کا ہدف ہم نے حاصل کرلیا ہے، ہم نے حکومت کو بجلی خریدنے سے آزاد کردیا ہے، اگر یہ سستی بجلی ہے، جائیں ورلڈ بینک سے قرضہ لیں اور بنالیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جون 2024 سے لیکر اب تک انڈسٹری کے ٹیرف میں 30 سے 35 فیصد کمی آئی ہے، اس سال ڈسکوز کےنقصان کو191ارب روپے کم کیا ہے، کیا یہ بڑا کام نہیں، ہم مانتے ہیں کہ ملک میں بجلی چوری ہورہی ہے۔

دوران اجلاس ایڈیشنل سیکریٹری پاور نے کہا کہ گبرال پاور پروجیکٹ کا آج تک کنٹریکٹ ہی نہیں ہوا، صرف یہی دو منصوبے نہیں ہم نے 8 سے 10ہزار میگاواٹ تک منصوبے نکالے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ ہم نے سی پیک کے بھی کئی پاور پروجیکٹس نکالے ہیں، ہم پروٹیکٹڈ کیٹگریز سے متعلق دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں، 200 یونٹ تک کےصارفین کو بجلی پرسبسڈی دی جارہی ہے۔

سینیٹر احمد خان نے کہا کہ سب سے پہلے یہ بتایا جائے زمین لی گئی تو کس کی اجازت سے لی گئی؟ سینیٹر مرزا آفریدی نے کہا کہ پروٹیکٹڈ کیٹگری 200 یونٹ کی بجائے 250 یونٹ تک کردیں۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ آپ نے ملک میں درخواست کرکےکیپٹو پاور پلانٹس لگائے،کیا ان منصوبوں میں کےپی کےساتھ زیادتی ہو رہی ہے یا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چاہتے ہیں کہ آپ پروٹیکٹڈ کیٹگری کی پالیسی پر دوبارہ نظرثانی کریں، ان منصوبوں پر کے پی حکومت دوبارہ وفاق کےساتھ بیٹھے، خیبر پختونخوا میں یہ منصوبے مکمل ہو جائیں تو بہتر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ: حوالہ ہنڈی میں ملوث 3 ملزمان گرفتار
  • خیبر پختونخوا: جرگے کی ناکامی کے بعد باجوڑ میں آپریشن شروع، لیکن جرگہ ناکام کیوں ہوا؟
  • کراچی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کا قتل: خواتین سمیت 4 مشتبہ افراد زیرحراست
  • ٹارگٹڈ آپریشن: باجوڑ کی تحصیل لوئی ماموند کے 27 علاقوں میں 3 دن کیلئے کرفیو نافذ
  • خیبر پختونخوا حکام نے منظور شدہ پاور پالیسی درست بیان نہیں کی، اویس لغاری
  • خیبر پختونخوا: باجوڑ قومی جرگے اور طالبان میں مذاکرات بے نتیجہ، آپریشن شروع
  • خیبر پختونخوا میں قیامِ امن کے لیے فوجی آپریشن کیا جائے یا نہیں؟
  • خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کی مدت ختم، نئے انتخابات کا فیصلہ
  • بالائی خیبر پختونخوا اور کشمیر میں آج کہیں کہیں بارش کا امکان