پاکستان اسپورٹس بورڈ اور ہاکی فیڈریشن کے درمیان جاری تناؤ میں مزید شدت کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
لاہور:
پاکستان اسپورٹس بورڈ اور ہاکی فیڈریشن کے درمیان جاری تناؤ میں مزید شدت کا امکان ہے۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے صدر پی ایچ ایف کو سات الزامات پرمبنی خط کا سات دن میں جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔
خط کے متن میں واضح کیا گیا ہے کہ بطور پی ایچ ایف کے صدر طارق بگٹی کا بنیادی مینڈیٹ انتخابات کرانا تھا لیکن ڈیڑھ سال میں بھی انتخابات کرانے میں ناکام رہے، اس کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔
غیر مجاز سندھ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات تاحال فراہم نہ کرنے پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔ پی ایچ ایف کی آمدن کی تفصیلات اور استعمال کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔
ایک سال میں عہدیداران کے دوروں کے اخراجات اور فنڈز کے ذرائع کے بارے میں بھی پوچھا گیا ہے، فیڈریشن کا اسلام آباد میں الگ سے دفتر بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی اور اس کے اخراجات کہاں سے ادا کیے جاتے ہیں، اس بارے میں بھی جواب مانگا گیا ہے۔
عدم تعاون یا انکار کی صورت میں یہ معاملہ پیٹرن انچیف وزیر اعظم کے سامنے اٹھانے کا بھی خط میں ذکر کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
اقتصادی جائزے کے بعد نئی قسط ملنے کا امکان، آئی ایم ایف مشن کل پاکستان پہنچے گا
اسلام آباد( آئی این پی )عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) اور پاکستان کے مابین ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کیلئے مذاکرات رواں ماہ کے آخر میں ہوں گے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کل 25 ستمبر سے 8 اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا، پہلے مرحلے میں تکنیکی، دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح کے مذاکرات ہو گے۔وزارت خزانہ، توانائی، منصوبہ بندی، اسٹیٹ بنک کیساتھ مذاکرات ایجنڈے کا حصہ ہوگا، جبکہ ایف بی آر، اوگرا، نیپرا سمیت دیگر اداروں اور وزارتوں سے بھی مذاکرات ہوں گے۔آئی ایم ایف جائزہ مشن کے صوبائی حکومتوں سے بھی الگ الگ مذاکرات کے شیڈول بھی طے پا گئے ہیں۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق مشن کے دورہ پاکستان کے لئے ورکنگ حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، جبکہ ایف بی آر کے مجوزہ ٹیکس اہداف میں کمی کے بارے میں انفورسمنٹ پلان ورکنگ کا حصہ ہوگا، اس کے علاوہ سیلاب کی تباہ کاریوں اور متاثرین کیلئے ریلیف بارے بھی تجاویز پیش ہوں گی۔سیلاب متاثرین کو فنڈز منتقلی،بجلی بلوں میں ریلیف ورکنگ کا حصہ، جبکہ وفد دورے میں پاکستان کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیگا۔ذرائع نے بتایا کہ مختلف وزارتوں کی کارکردگی کے اہداف کا جائزہ بھی مذاکرات کا حصہ ہوگا، جبکہ ڈسکوز کی نجکاری سمیت دیگر بینچ مارکس اقتصادی جائزہ میں زیر بحث آئیں گے، مذاکرات مکمل ہونے پر پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملے گی، مشن کا دورہ 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام کے تحت ہوگا۔