وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے ) اور دیگر تنظیموں پر پابندی کو سفارتی کامیابی قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کا کہنا تھا کہ بی ایل اے اور دیگر تنظیموں پر پابندی سفارتی کامیابی ہے اور دفاع ہو یا ٹیرف کا معاملہ، پاکستان کو قلیل وقت میں بڑی کامیابیاں ملی ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے لے کر جعفر ایکسپریس تک فراہم کردہ ثبوتوں کی بنا پر پابندیاں لگیں اور یہ دراصل فتنہتہ الہندوستان کی پراکسیز ہیں جن پر پابندی لگی ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا بیانیہ پوری دنیا نے تسلیم کر لیا ہے اور بھارت کو جنگ کے بعد ایک بار پھر شکست ہوئی اور منہ کی کھانا پڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل کا بڑا کردا رہے اور جنرل عاصم منیر کے امریکا کے دو دورے کامیاب رہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار کے امریکی حکام سے رابطے بھی کامیاب رہے۔
انہوں نے کہا  کہ وزیراعظم کی ٹیم نے ناصرف امریکا کے ساتھ تعلقات بحال کئے بلکہ نئی بلندی پر لے گئے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: طلال چوہدری نے پر پابندی نے کہا کہ

پڑھیں:

امریکا نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیدیا

امریکا نے بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) اور اس کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ کو باضابطہ طور پر غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اس بات کا تسلسل ہے کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف کسی بھی قسم کی نرمی نہیں برتے گا۔

امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بی ایل اے اور مجید بریگیڈ نے پاکستان میں متعدد جان لیوا پُرتشدد حملوں کی ذمہ داریاں قبول کیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں بی ایل اے اور مجید بریگیڈ نے معصوم شہریوں، سیکیورٹی فورسز اور اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے اور اس کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ نے کئی ہائی پروفائل حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جن میں انسانی جانوں کا شدید نقصان ہوا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کے ان حملوں پر تادیبی کارروائی عالمی سلامتی کے لیے نہایت ضروری ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں گروپ عسکریت پسندی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں، جس سے خطے میں عدم استحکام بڑھ رہا ہے

امریکا کی جانب سے کسی گروپ کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد ان کے امریکا میں موجود اثاثے منجمد کر دیے جاتے ہیں۔

علاوہ ازیں ایسی تنظیموں اور افراد ان کے ساتھ کسی بھی قسم کا مالی یا مادی تعاون غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔

اسی طرح امریکی شہریوں کے لیے ان گروہوں سے رابطہ رکھنا یا مدد فراہم کرنا قانونی جرم بن جاتا ہے۔

یاد رہے کہ بی ایل اے نے کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور گوادر پورٹ کمپلیکس پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

اسی طرح 2023 میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے میں بھی بی ایل اے نے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، جس میں 31 افراد شہید اور 300 سے زائد افراد یرغمال بنائے گئے۔

یہ حملے نہ صرف پاکستان کے لیے قومی سانحات بنے بلکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کی نئی لہر کے طور پر دیکھے گئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے بی ایل او اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے سے ان گروہوں کے بین الاقوامی نیٹ ورکس کو شدید دھچکا لگے گا اور پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو عالمی حمایت ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جس جرگے کی محمود خان اچکزئی بات کرتے ہیں وہ پارلیمنٹ ہے: طلال چوہدری
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکہ؛ پاکستان کی سفارتی کامیابی، بھارت پھر بےنقاب
  • تمام علما کو یقین دلاتے ہیں ہم معاملے کو مشاورت اور افہام و تفہیم سے حل کریں گے: طلال چوہدری
  • اقوام متحدہ سے بھی دہشت گرد تنظیموں بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیںگے.بلاول بھٹو
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی بڑی کامیابی، اقوام متحدہ میں بھی مؤقف اٹھائیں گے: بلاول بھٹو
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈیئر کا دہشتگرد قرار دینا سفارتی کامیابی ہے، طلال چودھری
  • امریکا نے فتنہ الہندوستان کی تنظیموں کو دہشتگرد قرار دیا، طلال چوہدری
  • امریکا نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیدیا
  • مری روڈ پر واقع مدرسہ انتظامیہ کی مکمل مشاورت اور رضامندی سے منتقل کیا گیا ہے،وزیرمملکت طلال چوہدری