پشاور+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پشاور ہائیکورٹ نے سینٹ اور قومی اسمبلی میں نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری روکنے کا حکم دے دیا۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے عمر ایوب اور شبلی فراز کو  الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی نوٹی فائی کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت  کی۔ عدالت نے سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ کو دونوں ایوانوں میں نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے روک دیا۔ عدالت نے الیکشن کمشن اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمشن کسی ممبر کو نااہل نہیں کر سکتا۔ دوسری جانب انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے تھانہ شادمان کو آگ لگانے سمیت دو مقدمات کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق عدالت نے تمام مجرموں کو قید بامشقت کی سزا سنائی اور حکم دیا کہ مجرموں کو تمام سزائیں ایک ساتھ کاٹنی ہوں گی۔ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری، محمود الرشید، عمر سرفراز اور یاسمین راشد کی جائیدادیں ضبط کرنے کا بھی حکم دیا۔ جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے نو مئی جلائو گھیرائو کے دو مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ اے ٹی سی کے جج منظر علی گل نے 9مئی کے 2کیسز میں راحت بیکری کے باہر جلائو گھیرائو اور تھانہ شادمان جلائو گھیرائو کے مقدمہ میں رہائی کا مراسلہ جاری کیا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کو ملزم کی رہائی کا مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر ملزم شاہ محمود قریشی کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی 6مقدمات میں عبوری ضمانت پر ہیں، دیگر مقدمات میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور ہو تو رہائی ممکن ہوگی۔ عدالت نے صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید سوشل میڈیا پر انتشار انگیز پوسٹ کرتی رہیں۔ دونوں کے موبائل فونز سے چیزیں ریکور بھی ہوئیں ہیں۔ صنم جاوید سوشل میڈیا پر کافی اثر رکھتی ہیں جبکہ عالیہ حمزہ بھی سینئر پی ٹی آئی کی لیڈر ہیں۔ دونوں کے پوسٹیں اور ویڈیو کلپ یو ایس بی سے پولیس اہلکاروں نے ریکور کیے۔ دونوں خواتین ملزمان کو ضمنی بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا، ہم اس کو جعلی ریکوری نہیں کہہ سکتے، عدالت عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو پانچ سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتی ہے۔ پی ٹی آئی لیڈرز نے مؤقف اختیار کیا کہ نو مئی کو ہم نے قانون کو ہاتھ میں لیا نہ جلاؤ گھیراؤ کیا بلکہ قانون کے مطابق احتجاج کیا۔ عدالت نے لکھا کہ نو مئی کو پورے ملک کے سرکاری تنصیبات پر حملے کیے گیے، تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں استغاثہ نے اپنا کیس ثابت کیا ہے جبکہ پراسیکیوشن میاں محمود الرشید پر قتل کا الزام ثابت نہیں کر سکی۔ گواہوں کے مطابق میاں محمود الرشید 9 مئی کے روز موقع پر موجود تھے اور 11 لوگوں نے یہ گواہی دی کہ انہوں نے نے اپنے پستول سے سیدھی فائرنگ کی۔ جرح کے دوران ملزم کا پستول ریکور کیا گیا۔ عدالت نے صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا کہ ملزمان ضمانت پر تھے پہلے پیش ہوتے رہے مگر فیصلہ سننے کے لیے پیش نہیں ہوئے۔ فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے حتمی بیانات ان کے وکیل نے دیے۔  عدالت نے ایس ایچ او شادمان ٹاؤن کو تحریری فیصلے میں حکم دیا کہ وہ صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو گرفتار کرکے جیل بھیجیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: صنم جاوید اور عالیہ حمزہ فیصلے میں عدالت نے کے مطابق

پڑھیں:

سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو عدالت میں پیش کر دیا گیا

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو مقامی عدالت مین پیش کیا گیا، اس موقع پر میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ان کے پاس کچھ بھی نہیں، یہ سب جھوٹے مقدمات ہیں جو مجھ پر قائم کیے جا رہے ہیں، میں نے سنا ہے عظمیٰ بخاری نے میری کوئی جعلی ویڈیو پھیلائی ہے میں ان کے خلاف کیس کروں گی۔

بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی بہن فلک جاوید کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ، درخواست فلک جاوید کے والد جاوید اقبال کی جانب سے ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے دائر کی جنہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ فلک جاوید کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا جائے اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں، درخواست میں عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ اس کیس کی سماعت آج ہی کی جائے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ فلک جاوید کو رات گئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے حراست میں لیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں تاہم اس حوالے سے ان پر کس نوعیت کا مقدمہ قائم کیا گیا اس کے بارے میں ابتدائی طور پر کچھ بھی واضح نہیں ہوسکا تھا تاہم مبینہ طورپر ان کی گرفتاری پیکا ایکٹ کے تحت بتائی گئی اور گرفتاری سے قبل فلک جاوید کی طرف سے اپنے شوہر کو اطلاع دی گئی تھی کہ انہیں گرفتار کرنے آئے ہیں۔

اس حوالے سے مزید یہ بھی معلوم ہوا تھا کہ فلک جاوید خان کو جس وقت گرفتار میں کیا گیا تو وہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف کے چند رہنماؤں کے ہمراہ موجود تھیں جہاں سے انہیں 27 ستمبر کو عمران خان کے علان کردہ پاکستان تحریک انصاف کے پشاور میں ہونے والے جلسے کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم اسلام آباد پولیس نے اچانک چھاپہ مار کر انہیں مبینہ طورپر اپنی حراست میں لے لیا۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو طلب، نوٹیفکیشن جاری
  • قومی اسمبلی کا اجلاس پیر 29 ستمبر  کی شام 5 بجے طلب
  • صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا
  • اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ کے ایم سی آفس میں پریس کانفرنس کررہے ہیں
  • پشاور ہائیکورٹ کا افغان مہاجرین کی بے دخلی روکنے کا حکم
  • جسٹس طارق موقع ملنے کے باوجود کمرہ عدالت سے چلے گئے، سندھ ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری
  • پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟
  • سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو عدالت میں پیش کر دیا گیا
  • پشاور ہائیکورٹ ‘ اعظم سواتی کی بیرون ملک سفر پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ 
  • پشاور ہائیکورٹ، اعظم سواتی کی توہین عدالت درخواست پر فیصلہ محفوظ