اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی سے متعلق کیا رولنگ دی؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
اسپیکر سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف کی تعیناتی کا معاملہ اس وقت عدالت میں زیرِ سماعت ہے، اس لیے اسمبلی عدالتی فیصلے سے قبل کوئی پیش رفت نہیں کرے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ سابق اسپیکر اسد قیصر اور رکن اسمبلی عامر ڈوگر سے اس معاملے پر ملاقات بھی ہوئی ہے۔
اسپیکر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے قائدِ حزبِ اختلاف کی تعیناتی سے متعلق کیس پشاور ہائیکورٹ کو واپس بھیج دیا ہے، جہاں سماعت جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی بنانے پر اتفاق
ایاز صادق نے کہا کہ جیسے ہی عدالت فیصلہ دے گی، اسمبلی اس معاملے پر آئینی و قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کرے گی۔
سردار ایاز صادق نے یہ بھی کہا کہ عدالتوں کے فیصلوں کے بعد کئی ارکان کی اسمبلی رکنیت بحال ہوئی ہے۔
قائمہ کمیٹیوں میں اپوزیشن کی عدم شرکت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ اپوزیشن کے غیر حاضر رہنے کے باوجود تمام قائمہ کمیٹیاں اپنا کام باقاعدگی سے کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: ن لیگ عمران خان کی رہائی کیوں چاہتی ہے، محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کرنا کس کے لیے پیغام؟
’کمیٹیوں کے اجلاس ارکان کی درخواست پر بلائے جا رہے ہیں اور پارلیمانی کارروائی متاثر نہیں ہو رہی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ قانون و انصاف سمیت مختلف کمیٹیوں میں اپوزیشن ارکان کو اپنی تجاویز پیش کرنے کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
اسپیکر نے یاد دلایا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے دوران اپوزیشن کی کئی تجاویز کو حتمی قانون میں شامل کیا گیا تھا، جو پارلیمانی عمل میں اپوزیشن کے تعمیری کردار کی علامت ہے۔
ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ پارلیمانی کمیٹیوں میں بھرپور شرکت کریں تاکہ قانون سازی کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی ترمیم اپوزیشن اسپیکر سردار ایاز صادق قائد حزب اختلاف قائمہ کمیٹیاں قومی اسمبلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن اسپیکر سردار ایاز صادق قائد حزب اختلاف قائمہ کمیٹیاں قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن کہا کہ
پڑھیں:
27ویں ترمیم سےمتعلق سینیٹ، قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس، آئینی عدالت کےقیام پرمشاورت مکمل
27ویں آئینی ترمیم پر غور کے لیے سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس جاری ہے جس کے دوران آئینی عدالت کے قیام سے متعلق مشاورت مکمل کرلی گئی۔
اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی روم نمبر 5 میں ہو رہا ہے، اجلاس میں وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ، وزیر مملکت برائے ریلوے و خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون فاروق ایچ نائیک، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، پیپلزپارٹی کے نوید قمر شریک ہیں۔
منظور کاکڑ، ہدایت اللہ، بشیر احمد ورک، علی حیدر گیلانی، طاہر خلیل سندھو، سائرہ افضل تارڑ سینیٹر شہادت اعوان کمیٹی اجلاس میں پہنچ گئے۔
اجلاس کی صدارت پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کر رہے ہیں، جے یو آئی ف نے گزشتہ روز اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا، گزشتہ روز اعجاز الحق نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی تھی۔
اجلاس کے دوران آئینی عدالت کے قیام سے متعلق مشاورت مکمل کرلی گئی، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں آرٹیکل 243 اور آرٹیکل 200پر مشاورت جاری ہے، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی 27ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ آج منظور کریگی۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ تمام شقوں پر آج میٹنگ ہوگی، پوری امید ہے کہ آج اس کو حتمی شکل دے دیں،ہر جماعت کو رائے دینا کا حق حاصل ہے، آج تمام جماعتوں کی آراء کو دیکھا جائے گا،جس جماعت کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ، ایم کیو ایم کی جو جو تجاویز ہونگی اس کو دیکھا جائے گا، اکثریتی جو رائے آئے گی اس کے مطابق فیصلہ ہو گا، تمام فیصلوں کو ایوان میں پیش کیا جائے گا امید ہے شام پانچ بجے تک فائنل کر لیں گے۔
پی ٹی آئی، جے یو آئی ف، ایم ڈبلیو ایم اور پی کے میپ کے رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہورہے، قومی اسمبلی سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے کل بائیکاٹ کیا تھا۔