پنجاب کیلئے شہباز اسپیڈ اور کراچی کو شہباز سلو مل گیا، بلاول بھٹو کا وزیراعظم پر طنز WhatsAppFacebookTwitter 0 13 August, 2025 سب نیوز

کراچی (سب نیوز)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کے فور منصوبے پر وزیر اعظم شہباز شریف سے امیدیں وابستہ کی تھیں، وزیراعظم صاحب پنچاب میں شہباز اسپیڈ بن جاتے ہیں لیکن کراچی میں شہباز سلو، ایسا تو نہیں سکتا ہے کہ آپ لاہو رکے لیے شہباز اسپیڈ اور کراچی کیلئے شہباز سلو بن جائیں۔
نیو حب کنال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کو 100 ملین گیلن (ایم جی ڈی)پانی دینے کے قابل ہو چکے ہیں، جس کا براہ راست فائدہ ڈسٹرک سنٹرل، ایسٹ اور کیماڑی کو پہنچے گا، منصوبے سے لیاری والوں کو بھی مستفید کرنے کے لیے پی سی ون تیار کر لیا ہے۔
انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہباز شریف حب کنال منصوبے میں 100 ایم جی ڈی پانی کے اضافے کی منظوری دلاتے ہیں تو اگلے سال تک ہم کراچی کو مزید 100 ایم جی ڈی پانی دینے کے منصوبے کو بھی مکمل کر نے کے قابل ہو جائیں گے، انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے کے 4 منصوبے پر کیے گئے وعدوں کو جلد پورا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پانی کراچی والوں کا ایک دیرینہ مسئلہ رہا ہے جسے حل کرنا ضروری ہے، پرانی حب کنال کی تزئین و آرائش جاری ہے۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلدیاتی حکومت کے ایک ساتھ مل کر کام کرنے سے عوام کو فائدہ ہو رہا ہے، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت سمندر کے کھارے پانی کو میٹھا بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کا ادارہ اب نفرت کے بجائے شہر کی ترقی پر دھیان دے رہا ہے، نفرت پھیلانے والے سیاستدانوں کا طریقہ کار ایک ہی ہے، عام انتخابات میں ہم نے ان لوگوں کو شکست دی ہے، امید ہے آئندہ انتخابات میں بھی کام کرنے والوں کو ووٹ ملے گا نہ کہ نفرت کی سیاست پھیلانے والوں کو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو نہ صرف میدان جنگ بلکہ سفارتی سطح پر بھی شکست سے دو چار کیا ہے، بھارت اپنی شکست پر شرمندہ ہے، اب وہ مزید بزدلانہ حرکتوں پر دھیان دے رہے ہیں، وہ قوم پرستوں اور دہشت گردوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، بھارت بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو فنڈنگ کر رہا ہے تاکہ وہ دہشت گرد معصوموں کا خون بہا سکیں۔اس موقع پر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال حب ڈیم بھر جاتا ہے، ڈیم کی گنجائش کو بڑھانے کا کام کر رہے ہیں، امید ہے رواں برس دسمبر تک کام مکمل کرلیں گے، ڈیم کی گنجائش بڑھنے کے بعد ہم وفاقی حکومت سے کراچی والوں کے لیے اضافی 100 ایم جی ڈی پانی کی درخواست کریں گے۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ کراچی کو اس وقت 550 ملین گلین (ایم جی ڈی)پانی فراہم کیا جاتا ہے، 4 سے 5 ماہ بعد مزید 140 ایم جی ڈی پانی ہمیں مل جائے گا، سال 2026 کے آخر یا پھر 2027 کے پہلے کوارٹر میں مزید 260 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جائے گا، جس سے مجموعی طور پر کراچی والوں کو 950 ایم جی ڈی پانی ملے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم کے فور کی اسپیڈ سے خوش نہیں، پروجیکٹ پر کام کرنے والی کمپنی کو جلد کام مکمل کرنے کا کہا ہے، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پر بھی کام کر رہے ہیں، 35 ایم جی ڈی پانی کا منصوبہ ستمبر تک مکمل ہو جائے گا
وزیراعلی سندھ نے سابق وزیراعظم عمران خان کانام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار ایک وزیراعظم کراچی آئے تو انہوں نے شہر کے لیے 162 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا، تاہم انہوں نے 162 روپے بھی نہیں دیئے، وہی وزیراعظم پھر کراچی آئے، اور پھر 1100 ارب روپے کے خصوصی پیکج کا اعلان کر دیا ، اس بار بھی انہوں نے 11 روپے بھی نہیں دیئے۔مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ کراچی کے لیے پیپلز پارٹی نے وفاق سے پیسے لیے، ، پہلے وعدے ہوتے تھے اب کچھ نہ کچھ ڈلیوری ہو رہی ہے، ابھی بھی ہم خوش نہیں ہیں، ہم مزید کا حق رکھتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافواہوں پر توجہ نہ دیں، حکومت اپنی مدت پوری کریگی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار افواہوں پر توجہ نہ دیں، حکومت اپنی مدت پوری کریگی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار پنجاب حکومت نے اسکولوں کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ تبدل کردیا فیلڈ مارشل عاصم منیر کو آذربائیجان کے اعلی ترین پیٹریاٹک وار میڈل سے نواز دیا گیا ٹیکس فراڈکیسز کی تحقیقات، ایف بی آر کو اضافی اختیارات مل گئے پاکستان اور امریکا کا داعش، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے سے مل کر لڑنے کا فیصلہ جشنِ آزادی: چیئرمین سی ڈی اے کی کیپیٹل ہسپتال میں خصوصی تقریب میں شرکت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: شہباز اسپیڈ بلاول بھٹو شہباز سلو کراچی کو

پڑھیں:

سیلاب متاثرین کی مدد بی آئی ایس پی کے ذریعے کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے، حکومت انا کی وجہ سے فیصلے کررہی ہے: بلاول

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ذریعے کرنا وفاقی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، مگر وفاقی سطح پر پالیسی سازی میں انا کے رویے غالب دکھائی دیتے ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب کے بعد ملک بھر میں زرعی شعبہ شدید بحران کا شکار ہے، وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بی آئی ایس پی کے ذریعے متاثرین کو براہِ راست امداد فراہم کرے، بی آئی ایس پی کے خلاف بیانات دینے والے دراصل اس پروگرام کے بنیادی مقاصد سے ہی ناواقف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے اب تک اس پروگرام میں کوئی ترمیم یا متبادل ڈرافٹ پیش نہیں کیا، حالانکہ الیکشن کے دوران یہی جماعت بی آئی ایس پی کی تعریفیں کیا کرتی تھی، مگر اب اپنی پالیسی سے یوٹرن لے لیا ہے، وفاقی حکومت فیصلے قومی اتفاقِ رائے سے کرنے کے بجائے انا کی بنیاد پر کرتی نظر آتی ہے۔

پیپلزپارٹی چیئرمین نے مزید کہا کہ چھوٹے کسانوں اور زمین داروں کو سہارا دینے کے لیے بینظیر کسان کارڈ متعارف کرایا جا رہا ہے، بینظیر کسان کارڈ کے ذریعے گندم سمیت اہم فصلوں کو سپورٹ فراہم کی جائے گی تاکہ ملک کو درآمدات پر انحصار نہ کرنا پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق کو چاہیے کہ گندم کی خریداری اور امدادی قیمت کے معاملے پر آئی ایم ایف سے بات کرے اور عالمی برادری سے بروقت امداد کی اپیل کرے، کیونکہ یہ ذمہ داری صوبائی حکومتوں کی نہیں بلکہ وفاق کی ہے۔

بلاول بھٹو نے پنجاب حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متاثرہ کسانوں کے نقصانات پورے کرنے کا اعلان کیا، جب کہ وزیراعظم کے بھی شکر گزار ہیں کہ انہوں نے زرعی ایمرجنسی نافذ کی اور متاثرین کے بجلی کے بل معاف کیے۔

خارجہ پالیسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ دوحہ پر حملے کے بعد مشرق وسطیٰ کے ممالک اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں گے۔ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ معاہدے کو پورے ملک نے سراہا ہے اور اس پر پارلیمنٹ کو ان کیمرا بریفنگ بھی دی جائے گی۔

کراچی کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بدقسمتی سے شہر میں سڑکوں کی تعمیر کے بعد دیگر ادارے لائن ڈالنے کے لیے انہیں دوبارہ کھود دیتے ہیں، لیاری میں نئی سڑکیں بنی ہی تھیں کہ گیس لائن ڈالنے کا کام شروع کر دیا گیا، یہ روش ختم کرنا ہوگی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکتا ہے اور یہی پیپلزپارٹی کا وژن ہے۔

انہوں نے بلوچستان کے مسائل پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ دہشتگردی آج بھی وہاں سب سے بڑا چیلنج ہے، مگر اس کا حل سیاسی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ماضی میں پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ جیت چکا ہے، لیکن بلوچستان کے دیرپا حل کے لیے سیاسی اتفاقِ رائے کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ وہاں کے عوام کو حقیقی فائدہ پہنچے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرے کزنز کافی عرصے سے سیاست میں متحرک ہیں، اور اگر وہ اب مزید کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری نیک تمنائیں ہمیشہ اپنے کزنز کے ساتھ ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا خواتین کے لیے پنک ٹیکسی سکیم کا اعلان
  • بلاول کی سربراہی میں پیپلزلائرز فورم کا بلاول ہاؤس میں اجلاس
  • بلاول بھٹو زرداری کی کسان دوست پالیسی پورے پاکستان کیلئے ریلیف ثابت ہوگی، شرجیل میمن
  • پیپلز پارٹی سیلاب پر سیاست نہیں کرتی: شرجیل میمن
  • سبسڈی دینے پر ہم پر تنقید کی گئی: شرجیل میمن
  • افغانستان میں طالبان آنے سے بلوچستان اور کے پی میں دہشتگردی بڑھی: بلاول
  • پنک اسکوٹی سے خواتین کو دفاتر جانے میں آسانی ہو گی: بلاول بھٹو زرداری
  • سیلاب متاثرین کی مدد بی آئی ایس پی کے ذریعے کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے، حکومت انا کی وجہ سے فیصلے کررہی ہے: بلاول
  • بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا: بلاول بھٹو زرداری
  • وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کی مدد بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے کرے، بلاول بھٹو کا مطالبہ