ٹرمپ۔ پیوٹن سربراہی اجلاس: امریکا کی روس پر پابندیوں میں عارضی نرمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
امریکی محکمۂ خزانہ نے روس پر عائد کچھ پابندیوں میں عارضی نرمی کا اعلان کیا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان الاسکا میں ہونے والے آئندہ اجلاس کی راہ ہموار کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پیوٹن کی پہلی مرتبہ الاسکا آمد، جنگ بندی پر مذاکرات کا امکان
محکمۂ خزانہ کے آفس آف فارن ایسیٹس کنٹرول (OFAC) کے مطابق یہ رعایت ان لین دین پر لاگو ہو گی جو “ریاست الاسکا میں اجلاس میں شرکت یا اس کی معاونت کے لیے معمول کے مطابق اور ضروری ہوں۔
تاہم اس میں کسی بھی منجمد یا ضبط شدہ اثاثے کو جاری کرنے کی اجازت شامل نہیں ہو گی۔ یہ رعایت 20 اگست تک نافذ العمل رہے گی۔
ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان یہ ملاقات جمعہ کو اینکرج، الاسکا میں ہو گی، جس میں یوکرین تنازع اور امریکہ۔روس تعلقات سے متعلق وسیع تر امور پر تبادلۂ خیال متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ نے پیوٹن سے ملاقات کے لیے الاسکا ہی کاانتخاب کیوں کیا؟ الیگزینڈر بوبروف کا تجزیہ
دونوں ملکوں نے اجلاس کے نتائج کے بارے میں محتاط رویہ اپنایا ہے اور اشارہ دیا ہے کہ یہ ملاقات فوری پیش رفت کے بجائے مذاکرات کے سلسلے کی پہلی کڑی ہو سکتی ہے۔
صدر ٹرمپ نے اس اجلاس کو ’ابتدائی جانچ پرکھ ملاقات‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ تعین کرنے میں مدد ملے گی کہ آیا یوکرین تنازع حل ہو سکتا ہے یا نہیں۔
روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا کہ ماسکو اس اجلاس کو واشنگٹن کے ساتھ کشیدہ تعلقات میں بہتری لانے کا موقع سمجھتا ہے اور امید کرتا ہے کہ یہ دو طرفہ تعلقات کی معمول پر واپسی کے لیے تحریک فراہم کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الاسکا پیوٹن ٹرمپ یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الاسکا پیوٹن یوکرین کے لیے
پڑھیں:
یوکرین ڈیل سے پیچھے ہٹنے پر ٹرمپ کی روس کو سنگین نتائج کی دھمکی
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو خبردار کیا ہے کہ اگر ماسکو یوکرین میں امن کے قیام میں رکاوٹ ڈالتا ہے تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ تنبیہ بدھ کے روز اس وقت سامنے آئی جب ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ اگر الاسکا میں ہونے والی ملاقات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئی تو روس پر ممکنہ طور پر اقتصادی پابندیوں سمیت دیگر اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
امریکی صدر نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پیوٹن سے پہلی ملاقات ٹھیک رہی تو ہم فوراً ایک دوسری مختصر ملاقات کریں گے، جس میں مجھ سمیت صدر پیوٹن، صدر زیلینسکی اورشامل ہوں گے۔
ٹرمپ نے ممکنہ نتائج کی نوعیت واضح نہیں کی، تاہم انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت ایک دوسرے دور کی بنیاد رکھ سکتی ہے، جس میں زیلینسکی بھی شریک ہوں گے۔
علاوہ ازیں ٹرمپ نے یوکرین میں جاری تنازع کا ذمہ دار سابق صدر بائیڈن کی پالیسیوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بائیڈن کا کام ہے، میرا نہیں۔ یہ جنگ کبھی نہ ہوتی اگر میں صدر ہوتا۔ لیکن جو ہے سو ہے، میں اسے ٹھیک کرنے آیا ہوں۔
صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر نے ایک بار پھر عالمی تنازعات میں اپنے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم بے شمار زندگیاں بچا سکیں تو یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔ میں نے گزشتہ چھ ماہ میں 5 جنگیں رکوائیں۔ اس کے علاوہ ہم نے ایران کی ایٹمی صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کیا۔
Post Views: 6