واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ سہ فریقی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات تبھی ممکن ہے جب دونوں فریق اس پر آمادہ ہوں۔

ٹرمپ نے بتایا کہ وہ جمعے کو الاسکا میں پیوٹن کے ساتھ ہونے والے تاریخی سربراہی اجلاس کے فوراً بعد ایک اور میٹنگ کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں زیلنسکی کی شمولیت بھی چاہتے ہیں۔ 

یہ ملاقات 2021 کے بعد کسی موجودہ امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان پہلی براہِ راست ملاقات ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر کو جمعے کی ملاقات میں باضابطہ طور پر مدعو نہیں کیا گیا، جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کوئی ایسا معاہدہ طے کر سکتے ہیں جو یوکرین کے لیے سازگار نہ ہو۔

خیال رہے کہ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ وہ صدر بنتے ہی پہلے دن جنگ ختم کر دیں گے، تاہم اب تک امن معاہدے کی کوششوں میں خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ٹرمپ کا 20 نکاتی منصوبہ دھوکے کے سوا کچھ نہیں ،کاشف سعید شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251003-01-10

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا فلسطین میں قیام امن کے لیے 20 نکاتی منصوبہ ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ایک ایسے ملک کا صدر جس کے ہاتھ ہیروشیما سے لے کر غزہ تک پوری انسانیت
کے قتل عام سے رنگے ہوئے ہیں اسے امن کا علمبردار کہہ کر نوبل انعام کے لیے نامزد کرنا شرمناک فعل اور شہداء و امت سے غداری ہے۔ جماعت اسلامی کی جانب سے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان کی کال پر کل بروز جمعہ سندھ بھر میں کراچی سے کشمور تک یوم احتجاج منایا جائے گا۔ عوام غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف اورمظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرکے انسانیت دوستی کا ثبوت دیں۔ انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا امن معاہدہ غزہ کے تحفظ کے نام پر ایک نئے نوآبادیاتی نظام کا منصوبہ اور کھیل ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے سرپرست ٹرمپ غزہ میں دنیا کی امن فوج کی قیادت کریں گے۔ اور عراق میں معصوم بچوں سمیت لاکھوں لوگوں کا قاتل سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر غزہ انتظامیہ کا نگران ہوگا۔انسانیت کے قاتل کیسے امن کا دعوید اربن سکتے ہیں۔مائنس حماس امن کا کوئی منصوبہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قوم اسرائیل کی ریاست کو تسلیم کرنے والے حکمرانوں کو عبرت کا نشان بنائے گی۔ ٹرمپ کے نام نہاد منصوبے میں آزاد فلسطینی ریاست کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے امریکہ کو بحیرہ عرب میں نئی بندرگاہ بنانے کی پیشکش کردی
  • پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش
  • غزہ امن منصوبہ ، امریکی صدر کے20 نکات مسترد،ڈرافت میں تبدیلی کی گئی،نائب وزیراعظم
  •  غزہ امن منصوبہ ،فلسطینی مزاحمت کی ‘‘ہتھیار ڈالنے’’ کی دستاویز!
  • اگر ٹرمپ دو ریاستی حل کی طرف جاتے ہیں تو روس حمایت کرے گا، پیوٹن
  • روس کا ٹرمپ کے غزہ پلان کے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعلان
  • ٹرمپ کا 20 نکاتی منصوبہ دھوکے کے سوا کچھ نہیں ،کاشف سعید شیخ
  • امریکا یوکرین کو روسی شہروں پر حملوںکی معلومات فراہم کریگا
  • غزہ جنگ بندی منصوبہ، امیر قطر شیخ تمیم کا امریکی صدر کو فون
  • ٹرمپ کا امن منصوبہ یا امت ِ مسلمہ کے خلاف سازش؟