ٹرمپ بھارت سے کیوں ناراض ہیں؟ سابق بھارتی سفارتکار نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
سابق بھارتی سفیر وکاس سوروپ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مئی میں پاکستان کے ساتھ فوجی تنازع کے بعد جنگ بندی کرانے میں اپنے مبینہ کردار کو بھارت کی جانب سے نظرانداز کرنے پر ناخوش ہیں، اور یہی واشنگٹن کی جانب سے بھارت پر تجارتی ٹیرف عائد کرنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ٹرمپ کے کردار کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ انہیں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد بھی کیا، جبکہ بھارت ہمیشہ سے یہ موقف رکھتا ہے کہ جنگ بندی براہِ راست پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان طے پائی تھی اور کسی بیرونی ثالث کا کردار قبول نہیں کیا گیا۔
وکاس سوروپ کے مطابق ٹرمپ بھارت کے ’برکس‘ گروپ میں شامل ہونے پر بھی نالاں ہیں کیونکہ ان کے خیال میں یہ امریکہ مخالف اتحاد ہے جو ڈالر کا متبادل کرنسی نظام لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ بھارت پر زرعی اور ڈیری سیکٹر میں زیادہ رسائی دینے کا دباؤ ڈال رہا ہے اور جینیاتی طور پر ترمیم شدہ اجناس (جی ایم کراپس) کی درآمد کے مطالبے کو منوانا چاہتا ہے، لیکن بھارت نے امریکی ’زیادہ سے زیادہ‘ مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دباؤ روس کے لیے بھی ایک پیغام ہے کیونکہ ٹرمپ اس بات پر بھی مایوس ہیں کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اس جنگ بندی پر راضی نہیں کر سکے جو یوکرین کے صدر زیلنسکی نے قبول کر لی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
آزادی کا اعلان 15 اگست کو، پاکستان کا یوم آزادی 14 اگست کو کیوں؟
—فائل فوٹوآزادی کا اعلان 15 اگست کو ہوا لیکن پاکستان میں یوم آزادی 14 اگست کو کیوں منایا جاتا ہے؟ جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر نے ٹھوس دستاویزی شواہد کے ساتھ وجوہات بتا دیں۔
حامد میر کے مطابق انڈین انڈیپینڈنس ایکٹ 1947 کے تحت یہ ایک حقیقت ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں 15 اگست کو قائم ہوئے، اس ایکٹ میں لکھا ہوا تھا کہ دونوں ممالک ایک ہی دن آزاد ہوں گے اور پھر 15 اگست کو دونوں ممالک وجود میں آ گئے۔
پاکستان کا جو پہلا ڈاک ٹکٹ ہے اس پر بھی پاکستان کا یوم آزادی 15 اگست تحریر ہے لیکن پھر یہ 15 اگست سے 14 اگست کیسے بنا؟ جون 1948 میں وزیراعظم خان لیاقت علی خان کی سربراہی میں قائم ہونے والی پاکستان کی پہلی کابینہ نے سب سے پہلے یہ فیصلہ کیا تھا کہ 15 اگست کی بجائے پاکستان کا یومِ آزادی 14 اگست کو منایا جائے۔
اس کی کئی وجوہات تھیں، جن میں سے ایک یہ تھی کہ 1947 میں پاکستان میں ’ٹرانسفر آف پاور‘ کراچی میں 14 اگست کو ہوا تھا۔ اسی دن لارڈ ماؤنٹ بیٹن شام کو دلی پہنچے اور وہاں 15 اگست کو بھارت میں ٹرانسفر آف پاور کی تقریب ہوئی۔ اس حساب سے پاکستان میں اقتدار کی منتقلی 14 اگست کو ہوئی تھی۔
اسی طرح جب 15 اگست کی رات 12 بجے آزادی کا اعلان ہو رہا تھا، اس وقت پاکستان میں گھڑی کے مطابق ساڑھے 11 بجے تھے کیونکہ پاکستان کا وقت بھارت سے 30 منٹ پیچھے ہے۔ اس لیے اُس وقت پاکستان میں 14 اگست تھی۔ یوں پاکستان دراصل 14 اگست کو ہی قائم ہوا۔
بھارت کے سابق وزیر خارجہ جسونت سنگھ نے بھی اپنی کتاب میں 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی قرار دینے پر ماؤنٹ بیٹن کے خیالات کو شرمناک قرار دیا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا تھا کہ 15 اگست جاپان کے ہتھیار ڈالنے کا دن تھا تو اس کا بھارت سے کیا لینا دینا؟
واضح رہے کہ بھارت میں جشن آزادی 15 اگست کو منایا جاتا ہے۔