جرات اور حکمت بھارت کیخلاف پاکستان کی کامیابی کا باعث بنی، صدر آصف زرداری
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جرات، نظم اور حکمت بھارت کے خلاف ہماری کامیابی کا باعث بنی ہے۔
صدر مملکت نے پاکستان کی 78ویں سالگرہ کے موقع پر پیغام دیا اور اہل وطن کو یوم آزادی پر مبارک باد دی۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں جرات، اتحاد اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، آج ہم قائداعظم اور تحریک پاکستان کے تمام کارکنان کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ اس سال ہم یومِ آزادی بڑے افتخار اور ایک تازہ اُمید کے ساتھ منا رہے ہیں، حال ہی میں قوم نے بیرونی جارحیت کے جواب میں اپنی طاقت، عزم اور اتحاد کا مظاہرہ کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں ہماری فتح تاریخ کا سنہرا باب ہے، معرکہ حق میں کامیابی غیر متزلزل عزم، بےمثال پیشہ ورانہ مہارت اور قومی اتحاد کا ثبوت ہے۔
صدر مملکت نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی بلاجواز جارحیت کے جواب میں ہم نے تحمل، حکمت اور بھرپور قوت سے دفاع کیا، دنیا نے دیکھا، پاکستان امن چاہتا ہے مگر اپنی خودمختاری، سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں فتح ہمارے عوام کے لیے نئے اعتماد کا ذریعہ بنی ہے، معرکہ حق میں کامیابی نے قوم کے حوصلے بلند کیے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص نے اداروں پر اعتماد مزید مضبوط کیا، پاکستان کا عالمی مقام مزید مستحکم کیا، آج دنیا پاکستان کو ایسے ملک کے طور پر دیکھتی ہے جو امن کا خواہاں ہے مگر دباؤ کے آگے نہیں جھکتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم متحد، یکسو اور مشترکہ مقصد کے لیے پرعزم ہوں تو ہر شعبے میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں، جذبے کو معاشی بحالی، تعلیمی اصلاحات، تکنیکی ترقی، اصلاحات اور ماحولیاتی تحفظ کی جانب لگانا ہوگا، نظم، جرات اورحکمت بھارت کے خلاف حالیہ کامیابی کا باعث بنی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: معرکہ حق نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
معرکۂ حق کے بعد فوجی ڈھانچے میں تبدیلی ناگزیر تھی، رانا ثنا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ معرکۂ حق میں کامیابی کے بعد فوج کے اندرونی ڈھانچے میں تبدیلی ناگزیر تھی اور یہ ایک خالصتاً پیشہ ورانہ فیصلہ ہے جس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
ایک پروگرام میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کو کئی بار مذاکرات کی پیشکش کی تاکہ قومی مسائل پر بات ہو اور ملک کے مفاد میں مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے، لیکن بدقسمتی سے تحریکِ انصاف بات چیت پر آمادہ نہیں ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم پر بھی پی ٹی آئی سے ڈائیلاگ کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے کسی قسم کی بیٹھک سے انکار کر دیا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ “معرکہ حق” یعنی بنیان المرصوص میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں کامیابی عطا کی، اور اسی تجربے سے حاصل ہونے والے سبق کے بعد فوج کے اندرونی اسٹرکچر میں تبدیلی کی گئی، جو وقت کی اہم ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی فوج کے نظم و نسق اور مؤثر کارکردگی سے متعلق ہے اور اس میں کوئی سیاسی پہلو شامل نہیں۔
مشیرِ وزیراعظم نے مزید بتایا کہ 27ویں ترمیم سے متعلق اب تک تعلیم، صحت، آبادی اور بلدیاتی نظام جیسے اہم امور پر مکمل اتفاق رائے نہیں ہو سکا، تاہم مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوکل باڈی نظام کو مضبوط بنانے کی کوشش ہو رہی ہے اور جیسے جیسے اتفاق رائے بنتا جائے گا، ترمیمی عمل بھی آگے بڑھتا رہے گا، تاہم اس کے لیے پارلیمان میں دو تہائی اکثریت ناگزیر ہے۔