مصنوعی ذہانت ترقی پذیر ممالک کے لیے کامیابی کی ضمانت ہے،وزیر مملکت بلال بن ثاقب
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) وزیر مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت ترقی پذیر ممالک کے لیے کامیابی کی ضمانت ہے،پاکستان کو مصنوعی ذہانت کے دور میں کامیابی کے لیے ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی اور جدید انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے 80 ویں اجلاس میں پاکستان اور مصنوعی ذہانت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ترقی پذیر ممالک کے لیے کامیابی کی ضمانت ہے،پاکستان کی 250 ملین آبادی ، دنیا کی چوتھی سب سے بڑی فری لانس مارکیٹ ہے، پاکستان کے نوجوانوں کیلئے عالمی سطح کے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے ٹیکنالوجیز کو اپنانا نہایت اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مصنوعی ذہانت کے دور میں کامیابی کے لیے ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی اور جدید انفراسٹرکچر کی ضرورت ہےجو ممالک مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ ہوں گے وہی معاشی طور پر مضبوط بھی ہوں گے ۔واضح رہے کہ پاکستان کی عالمی سطح پر کرپٹو کرنسی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کی راہ ہموار ہوگئی ہے،پاکستان کی معاشی ترقی میں بھی کرپٹو کرنسی انقلابی کردار ادا کر رہی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مصنوعی ذہانت کے لیے
پڑھیں:
’آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے آئندہ جنگیں زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیں: خواجہ آصف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے باعث آئندہ کی جنگیں زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیں۔
سلامتی کونسل میں مصنوعی ذہانت اور عالمی امن و سلامتی سے متعلق مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سے بڑھتی ہوئی عسکری تشکیل سنگین خطرہ ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت مصنوعی ذہانت کا امن کے لیے استعمال ہونا چاہیے، عالمی امن کیلیے اختراع کو ترجیح دیناہوگی، پاکستان نے حال ہی میں عسکری شعبے میں ذمہ دارانہ کرداراداکیا۔
توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے رواں سال اپنی پہلی مصنوعی ذہانت پالیسی بنائی ہے، مصنوعی ذہانت کے باعث فیصلہ سازی میں آسانی ہوئی ہے لیکن مصنوعی ذہانت کے باعث آئندہ کی جنگیں زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیں۔
مزید :