اسٹاک مارکیٹ اتار چڑھاؤکے مندی کاشکار: کاروبار کے اختتام پرسرمایہ کاروں کو نقصان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راچی:پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کے روز شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ کے ایس ای-100 انڈیکس دن بھر اتار چڑھاؤ کا شکار رہا اور بالآخر تقریباً 482 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔انڈیکس نے دن کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور دن کے دوران 158,850 کی بلند ترین سطح کو چھوا .
ٹریڈنگ کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 482.71 پوائنٹس یا 0.31 فیصد کی کمی کے ساتھ 157,554.66 پر بند ہوا۔یہ گراوٹ گزشتہ ہفتے کی شاندار کارکردگی کے بعد دیکھی گئی جب کے ایس ای-100 انڈیکس 3,597.68 پوائنٹس یا 2.3 فیصد اضافے کے ساتھ 154,439.69 سے بڑھ کر 158,037.37 پر بند ہوا تھا۔
دوسری جانب پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہوتا رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں پیر کے روز روپیہ 0.06 فیصد مضبوط ہوا۔ صبح 10:30 بجے تک، روپیہ 281.28 پر ٹریڈ کر رہا تھا جو سیشن کے دوران 0.18 روپے کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
طورخم گزرگاہ 25 ویں روز بھی بند: دوطرفہ تجارت معطل ہونے سے اربوں کا نقصان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-23
خیبر(مانیٹرنگ ڈیسک) طورخم تجارتی گزرگاہ دوطرفہ تجارت کے لیے آج 25 ویں روز بھی بند ہے۔کسٹمز ذرائع کے مطابق تجارتی گزرگاہ کی بندش کے باعث کارگو گاڑیوں کی لمبی قطاریں اب بھی برقرار ہیں۔ امپورٹ، ایکسپورٹ سمیت ٹرانزٹ ٹریڈ کی ہزاروں کارگو گاڑیاں مختلف مقامات پر پھنس گئی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کو سیمنٹ، ادویات، کپڑا، تازہ پھل اور سبزیوں سمیت مختلف اشیا برآمد کرتا ہے جب کہ افغانستان سے کوئلہ، سوپ اسٹون، خشک اور تازہ پھل بشمول متعدد اشیا درآمد کی جاتی ہیں۔ذرائع کے مطابق طورخم تجارتی گزرگاہ سے افغانستان کے ساتھ یومیہ اوسطاً 85 کروڑ روپے کی دوطرفہ تجارت ہوتی تھی، جس میں 58 کروڑ روپے کی ایکسپورٹ اور 25 کروڑ روپے مالیت کی درآمد شامل ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پاک افغان دوطرفہ تجارت سے پاکستانی خزانے کو یومیہ اوسطاً 5 کروڑ روپے حاصل ہوتے ہیں۔امیگریشن ذرائع کے مطابق ملک میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان شہریوں کو مرحلہ وار ملک بدر کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں طورخم سرحد کو افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے 3 روز قبل کھول دیا گیا تھا۔