امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کانگریس کی اُس کوشش کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت بدنام زمانہ مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق مزید سرکاری فائلز پبلک کرنے کے لیے اس ہفتے ایوانِ نمائندگان میں متوقع ووٹنگ کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن، میئر نیویارک ظہران ممدانی کی مدد کرنے کو تیار

ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ہاؤس ریپبلکنز کو ایپسٹین فائلز جاری کرنے کے حق میں ووٹ دینا چاہیے، کیونکہ ہمارے پاس چھپانے کو کچھ نہیں۔ انہوں نے ایپسٹین سے متعلق تنازع کو ڈیموکریٹ دھوکا بھی قرار دیا۔

صدر ٹرمپ پر ناقدین الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ مبینہ طور پر فائلز کے اجرا میں رکاوٹ ڈال کر کچھ حقائق چھپانا چاہتے ہیں، تاہم ٹرمپ اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ یہ معاملہ خود ریپبلکن پارٹی میں بھی اختلافات پیدا کرچکا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے میں کردار پر امیرِ قطر کا شکریہ

ریپبلکن رکنِ کانگریس تھامس میسی نے ABC کے پروگرام ’دس وِیک‘ میں کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے ایپسٹین سے متعلق ڈیموکریٹس کے تعلقات کی نئی انکوائری کا حکم دینا شاید فائلز کو روکنے کی آخری کوشش ہو سکتا ہے۔ میسی اور ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس ایپسٹین فائلز کو مکمل طور پر عوام کے سامنے لانے کی مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایپسٹین فائلز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایپسٹین فائلز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بی بی سی پر 5 ارب ڈالر تک ہرجانے کا اعلان

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے خلاف ایک سے پانچ ارب ڈالر تک کا مقدمہ دائر کریں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اعلان صدر ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب بی بی سی نے ان کی 6 جنوری 2021 کی تقریر کے ایک حصے کی ایڈیٹنگ کو غلطی قرار دیتے ہوئے معافی تو مانگ لی ہے لیکن ساتھ ہی کہا کہ صدر ٹرمپ کے الزامات کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔

بی بی سی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اس کی ایڈیٹنگ غلط تھی جس سے ادارے کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے وکلاء نے بتایا کہ ’’بی بی سی‘‘ کو قانونی نوٹس موصول ہوا تھا جس میں صدر ٹرمپ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا الزام لگا کر جمعے کے روز تک معافی مانگنے اور معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ تنازع بی بی سی کی اس ایڈٹ شدہ ویڈیو سے شروع ہوا جس میں ٹرمپ کی 6 جنوری کی تقریر کے تین مختلف حصوں کو ملا کر پیش کیا گیا تھا۔

امریکی صدر کی ٹیم کا مؤقف تھا کہ اس ایڈیٹنگ سے یہ تاثر گیا کہ صدر ٹرمپ اپنے حامیوں کو کیپیٹل ہل پر حملے کی ترغیب دے رہے تھے۔

اس تنازع نے بی بی سی کو بدترین بحران میں دھکیل دیا ہے اور ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور ہیڈ آف نیوز ڈیبرہ ٹرنَس کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینا پڑا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں بی بی سی کی ایڈٹ شدہ ویڈیو کو انخابی عمل میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ویڈیو نہ صرف جھوٹ بلکہ بدنیتی پر مبنی تھی۔

انھوں نے بی بی سی کی معذرت کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویڈیو کلپس کو تقریباً ایک گھنٹے کے وقفے کے ساتھ پیش کیا گیا لیکن انہیں یوں جوڑا گیا جیسے وہ ایک مسلسل اشتعال انگیز خطاب تھا۔

یاد رہے کہ قانونی نوٹس ملنے پر بی بی سی کے چیئرمین نے وائٹ ہاؤس سے ذاتی طور پر معذرت کی اور برطانوی قانون سازوں کو بتایا کہ یہ فیصلہ غلطی پر مبنی تھا۔ برطانیہ کی ثقافتی وزیر لیزا نینڈی نے بھی اسے درست اور ضروری قدم قرار دیا۔

تاہم صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے بات کریں گے جنھوں نے بی بی سی کی ادارہ جاتی خودمختاری کی حمایت کی ہے لیکن کھل کر کسی جانب داری کا اظہار نہیں کیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • روس کیساتھ کاروبار کرنیوالے ممالک پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • وینزویلا میں فوجی کارروائی کرنے کیلئے اپنا فیصلہ کرچکا ہوں، ٹرمپ
  • ٹرمپ کی قریبی ساتھی امریکی صدر کا ساتھ چھوڑ گئیں، سبب کیا بنا؟
  • غزہ کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کی توثیق، سلامتی کونسل میں پیر کو ووٹنگ ہوگی
  • صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بی بی سی پر 5 ارب ڈالر تک ہرجانے کا اعلان
  • امریکی صدر ٹرمپ کا بی بی سی کے خلاف 5 ارب ڈالر تک ہرجانے کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان
  • غزہ میں عالمی فورس کی تعیناتی؛ پاکستان سمیت اہم مسلم ممالک کی امریکی قرارداد کی حمایت
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا معافی کے باوجود بی بی سی کے خلاف کیس کا اعلان
  • جل کر راکھ ہو چکا امریکی مہرہ