Daily Sub News:
2025-11-19@01:52:43 GMT

سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز نافذ

اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT

سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز نافذ

سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز نافذ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز) سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز باقاعدہ لاگو کردئیے گئے۔سپریم کورٹ کے جاری اعلامیے کے مطابق یہ رولز عہد حاضر کے جدید تقاضوں کے مدنظر رکھ کر بنائے گئے ہیں۔

رولز تشکیل کے لیے جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی۔اعلامیے میں کہا گیا کہ تشکیل کردہ کمیٹی نے سپریم کورٹ ججز، پاکستان بار، سپریم کورٹ بار سمیت دیگر بارز سے بھی مشاورت کی۔

کمیٹی کی تجاویز کو سپریم کورٹ کی فل کورٹ کے سامنے رکھا گیا، جس نے غور و فکر کے بعد 2025 کے رولز کو منظور کیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک فوج روایتی، غیر روایتی اور ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح لیس ہے، فیلڈ مارشل معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص سے آزادی کی خوشیاں دوبالا ہوگئی ہیں، صدر و وزیراعظم ملک بھرمیں یوم آزادی قومی جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے اسلام آباد: یوم آزادی اور معرکہ حق کی مرکزی تقریب میں ترکیہ اور آذربائیجان کی مسلح افواج کا دستہ بھی شریک جناح اسپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں یومِ آزادی اور معرکہ حق کی مرکزی تقریب جاری،وزیر اعظم کا راکٹ فورس کی تشکیل کا اعلان اعجاز چودھری کی خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری مقبوضہ کشمیر میں کل پاکستان کا یوم آزادی بھرپور انداز میں منانے کااعلان،15اگست کو یوم سیاہ منایا جائیگا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے رولز

پڑھیں:

جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے سابق جج جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا۔

سپریم کورٹ نے خواتین کے حق وراثت سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کیا، 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل بینچ نے تحریر کیا تھا۔

فیصلے میں ورثاء کو تاخیر سے حق وراثت دینے پر درخواست گزار عابد حسین پر 5 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا اور اپیل خارج کرکے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا ہے۔

تحریری فیصلے میں جرمانے کی رقم 7 دن کے اندر رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرانے کا کہا گیا، یہ رقم بعد ازاں ورثاء میں تقسیم ہوگی۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وراثت کا حق خدائی حکم ہے، عابد حسین کا جائیداد تحفہ ہونے کا دعویٰ ثابت نہ ہو سکا۔

تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ عورتوں کو حق وراثت سے محروم کرنا آئین اور اسلام کی واضح تعلیمات کے منافی ہے، جائیداد کی ملکیت مالک کی وفات کے فوراً بعد ہی ورثاء کو منتقل ہوجاتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ریاست کی ذمے داری ہے خواتین کو کسی تاخیر، خوف یا طویل عدالتی کارروائی کے بغیر وراثت کا حق دلائے، وراثت سے محروم کرنے والوں کو قانون کے تحت جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو
  • 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد 3 اہم آئینی اور عدالتی اداروں کی تشکیل نو کردی گئی
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کے بعد اعلیٰ عدلیہ کے اہم فورمز کی مکمل تشکیل نو
  • 27ویں آئینی ترمیم: سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی ازسرِنو تشکیل
  • 27ویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو
  • جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا
  • خواتین کو وراثت سے محروم کرنا اسلام کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
  • وفاقی آئینی عدالت کیلیے تین بینچ تشکیل دے دیے گئے، مزید دو ججز نے حلف اٹھا لیا
  • لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے استعفیٰ دیدیا