سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز نافذ
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز نافذ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز باقاعدہ لاگو کردئیے گئے۔سپریم کورٹ کے جاری اعلامیے کے مطابق یہ رولز عہد حاضر کے جدید تقاضوں کے مدنظر رکھ کر بنائے گئے ہیں۔
رولز تشکیل کے لیے جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی۔اعلامیے میں کہا گیا کہ تشکیل کردہ کمیٹی نے سپریم کورٹ ججز، پاکستان بار، سپریم کورٹ بار سمیت دیگر بارز سے بھی مشاورت کی۔
کمیٹی کی تجاویز کو سپریم کورٹ کی فل کورٹ کے سامنے رکھا گیا، جس نے غور و فکر کے بعد 2025 کے رولز کو منظور کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک فوج روایتی، غیر روایتی اور ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح لیس ہے، فیلڈ مارشل معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص سے آزادی کی خوشیاں دوبالا ہوگئی ہیں، صدر و وزیراعظم ملک بھرمیں یوم آزادی قومی جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے اسلام آباد: یوم آزادی اور معرکہ حق کی مرکزی تقریب میں ترکیہ اور آذربائیجان کی مسلح افواج کا دستہ بھی شریک جناح اسپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں یومِ آزادی اور معرکہ حق کی مرکزی تقریب جاری،وزیر اعظم کا راکٹ فورس کی تشکیل کا اعلان اعجاز چودھری کی خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری مقبوضہ کشمیر میں کل پاکستان کا یوم آزادی بھرپور انداز میں منانے کااعلان،15اگست کو یوم سیاہ منایا جائیگاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے رولز
پڑھیں:
سپریم کورٹ بار کا سپریم کورٹ رولز ترامیم اور فیسوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار
سپریم کورٹ بار نے سپریم کورٹ رولز ترامیم اور فیسوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ 1980 رولز میں ترامیم سپریم کورٹ بار سے مشاورت کے بغیر کی گئیں۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں روف عطا کی جانب سے کورٹ فیسوں میں اضافے کو انصاف کے اصولوں کے منافی قرار دیدیا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق کورٹ فیسوں میں کیا جانے والا اضافہ قابل برداشت فراہمی انصاف کے اصول کے بر خلاف ہے۔
سپریم کورٹ فراہمی انصاف کا آخری فورم ہے، سپریم کورٹ کا کردار مالی رکاوٹیں پیدا کرتے ہوئے غریب شہریوں کی حوصلہ شکنی کرنا نہیں ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ فیسوں میں اضافہ سے مقدمات کے اخراجات بڑھیں گے،آئین سستا تیز تر اور بغیر رکاوٹ فراہمی انصاف کی گارنٹی کرتا ہے، سپریم کورٹ کو فراہمی انصاف پر توجہ دینا چاہیے۔