کراچی:

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ آزادی کی قدر سمجھنی ہے تو اہلِ فلسطین اور کشمیریوں سے پوچھیں۔

کے ایم سی ہیڈ آفس میں  جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے تمام اہل وطن کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ  ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمیں بزرگوں کی قربانیوں، تحریک پاکستان کے رہنماؤں کی کاوش سے آزاد ریاست نصیب ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ آزادی ایک ایسی نعمت ہے جس کا شاید ہمیں احساس نہ ہو ۔ اس نعمت کے بارے میں سمجھنا ہے تو فلسطین کے عوام سے پوچھیں  کہ کس کرب و تکلیف سے گزر رہے ہیں۔ آزادی کی قدر پوچھنی ہے تو کشمیر کے عوام سے پوچھیں ۔ آئیے آج عہد کریں کہ آزادی کی نعمت کی 365 دن قدر کریں گے اور اس آزادی کا جشن منائیں گے۔ کوئی میلی آنکھ سے وطن عزیز کی طرف دیکھے تو سیسہ پلائی دیوار بن کر دفاع کریں گے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ مودی سرکاری نے جارحیت کا مظاہرہ کیا ۔ فخر ہے ایک ایک شہری پر، جس نے اختلافات بھلا کر اور پرچم تلے  متحد ہوکر مودی کو کرارا جواب دیا ۔ اس معرکہ کے شہدا اور غازیوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ بہادر پاکستانی افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں،  سیاسی قیادت اور حکومت کی جانب سے اتحاد اور ایمان کا مظاہرہ کیا  گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ثابت کیا جب قوم کسی معاملے پر مل کر کھڑی ہوتی ہے تو دنیا کی کوئی طاقت پاکستانی قوم کو نہیں روک سکتی ۔ مودی کو اپنی معیشت اور فوج پر گھمنڈ تھا ، اس کا غرور تھا کہ  اسرائیل اس کا دوست اور اس کے ساتھ ہے جب کہ ہمارے ساتھ ایمان، اتحاد اور یقین تھا۔ ہم نے مودی کو جواب دیا کہ پاکستان پر تمہاری نہیں چل سکتی، جو کچھ تم نے گجرات میں کیا یا جو اسرائیل نے فلسطین میں کیا، وہ اسرائیل کا ایجنٹ مودی پاکستان میں نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آج کا دن اہم ہے، ہم سب کو پاکستانی ہونے کا کردار ادا کرنا ہے ۔ ہمیں یہ ثابت کرنا ہے کہ ہم دنیا کی سازشوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ پیار کرو گے تو پیار کریں گے، اگر لڑو گے تو ہم منہ توڑ جواب دیں گے ۔ اگست کا مہینہ ہمارے لیے بہت  اہم ہے ۔ پوری قوم جشن آزادی کے ساتھ معرکہ حق کی بھی خوشی منا رہی ہے۔

سیاسی گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم والوں کو کہوں گا  کہ ڈانس وغیرہ کریں لیکن کام بھی کریں ۔ ہم کام کررہے تھے اور کررہے ہیں ۔ مجھے ایسی باتوں سے دکھ ہوتا ہے ۔ یہاں پر بھی آکر لوگ سیاست کرتے ہیں ۔ بلاول بھٹو کی قیادت میں ہم گٹکا سائڈ میں کرکے قلم تھما رہے ہیں ۔ آپ سیاست کرتے رہے ہم کام کرتے رہیں گے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان سے پوچھیں آزادی کی نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

نمبروں سے حقیقت تک؛ کراچی کے تعلیمی معیار کا تجزیہ

تعلیم کسی بھی مہذب اور ترقی پذیر قوم کی بنیاد ہے۔ یہ نہ صرف فرد کو شعور، مہارت اور اخلاقیات دیتی ہے بلکہ قومی معیشت، سماجی ترقی اور عالمی شناخت کا تعین بھی کرتی ہے۔ آج کی دنیا میں جس قوم نے تعلیم کو اولین ترجیح دی، وہ معاشی خوشحالی اور فکری قیادت کے منصب پر فائز ہوئی۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور تعلیمی مرکز کراچی میں یہ ذمے داری کراچی بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (BSEK) اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن (BIEK) پر عائد ہوتی ہے، جو ہر سال لاکھوں طلبا کے تعلیمی مستقبل کے فیصلے کرتے ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ کیا ہمارے نتائج اور معیار واقعی اس وژن کی عکاسی کرتے ہیں جو ہم نے اپنی نسلِ نو کےلیے سوچا تھا؟


کراچی بورڈ کا پس منظر اور ذمے داریاں

کراچی بورڈ کی بنیاد اس مقصد کے ساتھ رکھی گئی کہ شہر کے طلبا کو ایک ایسا امتحانی نظام فراہم کیا جائے جو شفاف، منظم اور عالمی معیار سے ہم آہنگ ہو۔ اس کے بنیادی فرائض میں شامل ہیں:

نصاب کے مطابق معیاری سوالیہ پرچوں کی تیاری امتحانات کا منصفانہ اور شفاف انعقاد ممتحنین کی پیشہ ورانہ تربیت اور نگرانی مقررہ وقت پر درست نتائج کا اعلان اسناد اور سرٹیفکیٹس کی فراہمی

یہ تمام امور کاغذ پر نہایت متاثر کن دکھائی دیتے ہیں، مگر زمینی حقائق ایک مختلف تصویر پیش کرتے ہیں، جہاں چیلنجز اور عملی رکاوٹیں معیار کو کمزور کر دیتی ہیں۔


موجودہ صورتِ حال اور چیلنجز

گزشتہ چند برسوں میں کراچی بورڈ کو ایسے مسائل کا سامنا رہا ہے جنہوں نے طلبا، والدین اور تعلیمی ماہرین کے اعتماد کو متزلزل کردیا، مثلاً:

پرچے لیک ہونا، جس سے میرٹ کا اصول متاثر ہوتا ہے نتائج میں تاخیر، جس سے طلبا کے تعلیمی اور پیشہ ورانہ منصوبے رک جاتے ہیں مارکنگ میں غیر یکسانیت، تربیت یافتہ ممتحنین کی کمی کے باعث سائنس، ریاضی اور انگریزی میں کمزور کارکردگی  امتحانی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کا فقدان


دہم جماعت سائنس گروپ 2025 ؛ نتائج کی جھلک

اس سال میٹرک سائنس گروپ کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان چیئرمین میٹرک بورڈ غلام حسین سوہو نے کیا۔ کامیابی کا تناسب 83.93 فیصد رہا۔

اعداد و شمار کچھ یوں ہیں:

کل رجسٹرڈ امیدوار: 173,738 امتحان میں شریک: 172,391 غیر حاضر: 1,347 ناکام: 27,244


کامیاب امیدواروں میں:

A1 گریڈ: 30,154 A گریڈ: 50,346 B گریڈ: 39,691 C گریڈ: 20,614 D گریڈ: 3,841 E گریڈ: 35

پوزیشن ہولڈرز میں:

1. عینا فاروقی (مونٹیسوری کمپلیکس ہائی اسکول، گلشن اقبال) — 94.73%

2. وانیہ نور (پائنیر گرامر اسکول، اورنگی ٹاؤن) — 94.09%

3. سید اذکار حسین رضوی (سول ایوی ایشن ماڈل اسکول، ایئرپورٹ) اور عمائمہ ظفر (دی اسمارٹ اسکول، ملیر ہالٹ) — 94%

یہ نتائج جہاں طلبا کی محنت اور قابلیت کی نشانی ہیں، وہیں یہ اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتے ہیں کہ اوسط نمبر اور گریڈز میں غیر معمولی بہتری کے باوجود، عملی اور تحقیقی صلاحیت کا فقدان برقرار ہے۔


تعلیمی معیار پر اثر انداز ہونے والے عوامل

اساتذہ کی جدید تربیت کا فقدان پرانا نصاب جو عالمی رجحانات سے ہم آہنگ نہیں رٹہ سسٹم کی حوصلہ افزائی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل لرننگ کا محدود استعمال تحقیقی و عملی سرگرمیوں کی کمی

 

اصلاحات اور تجاویز

سوالیہ پرچوں کی تیاری Bloom’s Taxonomy کے مطابق  اساتذہ کی سالانہ تربیت لازمی قرار دینا ڈیجیٹل مارکنگ سسٹم کا نفاذ نتائج بر وقت جاری کرنے کی پابندی پروجیکٹ بیسڈ لرننگ اور عملی تجربات کا فروغ کیرئیر کاؤنسلنگ پروگرامز آن لائن امتحانی نگرانی سسٹم


کراچی بورڈ کے نتائج محض نمبروں کا کھیل نہیں، بلکہ یہ ہمارے تعلیمی ڈھانچے کا عکس ہیں۔ اگر ہم نے تدریسی معیار، امتحانی شفافیت، نصابی اصلاحات اور ٹیکنالوجی کے استعمال پر فوری توجہ نہ دی تو ہم اپنی آنے والی نسل کو عالمی مسابقت کےلیے تیار نہیں کرسکیں گے۔ آج کا قدم ہی کل کی کامیابی کا ضامن ہوسکتا ہے، ورنہ ہم صرف سند یافتہ مگر مہارت سے خالی نوجوان پیدا کرتے رہیں گے اور یہ کسی بھی قوم کےلیے سب سے بڑا خسارہ ہے۔
 

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

متعلقہ مضامین

  • نمبروں سے حقیقت تک؛ کراچی کے تعلیمی معیار کا تجزیہ
  • پاکستان سے شکست، مودی اپنی قوم کا سامنا کرتے ہوئے گھبرا رہا ہے، سعید غنی
  • شہر کی ترقی کیلئے میڈیا کی مثبت تنقید اور تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا، میئر کراچی
  • کراچی پریس کلب میں جشنِ آزادی، میئر کراچی مرتضی وہاب نے پرچم کشائی کی
  • آج بھارت کے مسلمانوں سے پوچھیں کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے: چوہدری پرویز الہٰی
  • مقبوضہ کشمیر میں کل پاکستان کا یوم آزادی بھرپور انداز میں منانے کااعلان،15اگست کو یوم سیاہ منایا جائیگا
  • مودی کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا ورنہ 6 دریاؤں کا پانی چھین لیں گے:بلاول بھٹو
  • پاکستان میں فلسطینی سفیر ڈاکٹر زہیر زید کا پاکستان کے یوم آزادی پر تہنیتی پیغام
  • پرینکا گاندھی کا فلسطین کے حق میں بیان، بھارت میں اسرائیلی سفیر نے شرمناک قرار دے دیا