کلاؤڈ برسٹ کیا ہے؟ اسکی پیشگوئی ممکن کیوں نہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
حالیہ دنوں میں خیبر پختونخوا کے کئی علاقوں بونیر، مانسہرہ، سوات، شانگلہ، بٹگرام اور باجوڑ — میں آنے والے شدید سیلاب نے تباہی کی نئی داستانیں رقم کیں۔ ان حادثات کے پیچھے ایک خطرناک اور تیزی سے ابھرتا موسمی مظہر ہے جسے کلاؤڈ برسٹ یا عام زبان میں بادل پھٹناکہا جاتا ہے۔
کلاؤڈ برسٹ ایک انتہائی غیر معمولی واقعہ ہوتا ہے جس میں گھنٹوں یا دنوں کی بارش صرف چند منٹوں میں ایک ہی جگہ پر برس جاتی ہے ۔
بعض اوقات 100 سے 300 ملی میٹر تک بارش محض 10 سے 20 منٹ میں ہو جاتی ہے۔
یہ اچانک برسنے والی شدید بارش پہاڑی علاقوں میں تباہ کن سیلاب، ندی نالوں کے بپھرنے، اور زمین کھسکنے (لینڈ سلائیڈنگ) جیسے خطرناک حالات پیدا کر دیتی ہے۔
پورے دیہات منٹوں میں صفحۂ ہستی سے مٹ سکتے ہیں ۔
اس کی بنیادی وجوہات کیا ہیں؟
کلاؤڈ برسٹ کی اصل وجہ ایک پیچیدہ قدرتی عمل ہے، جو عام طور پر پہاڑی علاقوں میں ہوتا ہے:
جب گرم اور مرطوب ہوائیں پہاڑوں سے ٹکرا کر اوپر اٹھتی ہیں اور وہاں ٹھنڈی ہواؤں سے ملتی ہیں تو بڑے بادل بنتے ہیں۔
* اگر ان بادلوں میں نمی کی مقدار حد سے زیادہ بڑھ جائے تو وہ اچانک “پھٹ” جاتے ہیں، اور شدید بارش ایک ہی مقام پر برسنے لگتی ہے۔
اس مظہر کو مزید بڑھاوا دینے والے عوامل میں موسمیاتی تبدیلی، زمین کا درجہ حرارت بڑھنااور ماحولیاتی عدم توازن شامل ہیں۔
پیشگوئی ممکن کیوں نہیں؟
جدید ریڈارز، سیٹلائٹس اور سائنسی آلات ہونے کے باوجود کلاؤڈ برسٹ کی پیش گوئی انتہائی مشکل ہے کیونکہ یہ واقعہ بہت محدود علاقے میں ہوتا ہے،چند منٹوں کے اندر سب کچھ بدل جاتا ہے ، موجودہ ٹیکنالوجی ایسی باریکیوں کو فوری طور پر شناخت نہیں کر پاتی
قدرتی راستوں میں رکاوٹ نہ بنیں
ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ پانی ہمیشہ اپنی صدیوں پرانی راہوں پر بہتا ہے ۔ جب ہم ان قدرتی گزرگاہوں پر مکانات، ہوٹل، یا پل بناتے ہیں ندی نالوں اور پہاڑی راستوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں ،تو قدرتی آفات کی شدت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ پانی اپنی راہ میں آنے والی ہر چیز چاہے وہ عمارت ہو یا انسانی جان — سب کچھ اپنے ساتھ بہا لے جاتا ہے۔
وقت ہے سنبھلنے کا
یہ محض ایک قدرتی واقعہ نہیں بلکہ ایک وارننگ ہے۔ ہمیں قدرتی راستوں کا احترام کرنا ہوگا، پہاڑی علاقوں میں احتیاط سے تعمیرات کرنی ہوں گی، ماحولیاتی توازن کو بگڑنے سے روکنا ہوگا
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کلاو ڈ برسٹ
پڑھیں:
وقت پر اسلحہ کیوں نہیں ملتا؟ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے شکایتوں کے انبار لگا دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-01-15
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک ) مودی کا ’’میک اِن انڈیا‘‘ دفاعی خواب بری طرح زمین بوس ہوگیا ، بھارتی فوج وقت پر اسلحہ نہ ملنے کی کھلے عام شکایات کرنے لگی۔بھارتی دفاعی صنعت کی سرد مہری نے سی ڈی ایس کو میڈیا پر آ کر قوم پرستی کی دہائی دینے پر مجبور کر دیا۔بھارتی جریدے دی پرنٹ کے مطابق سی ڈی ایس انیل چوہان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کی منافع کمانے والی کاوشوں میں کچھ قومیت اور حب الوطنی کی توقع رکھتے ہیں، دفاعی اصلاحات یک طرفہ عمل نہیں، صنعت کو اپنی صلاحیت کے بارے میں سچ بولنا ہوگا۔انیل چوہان نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ معاہدہ کر کے وقت پر ڈیلیور نہ کریں، یہ ہماری صنعتی صلاحیت کا نقصان ہے۔ آپ کو اپنی مقامی صلاحیت کے بارے میں سچ بولنا ہوگا، اس کا تعلق قومی سلامتی سے ہے۔بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا کہنا تھا کہ بہت سی کمپنیاں کہتی ہیں کہ ان کے مصنوعات 70 فیصد مقامی ہیں لیکن یہ حقیقت نہیں ہے۔کرپٹ مودی کے دور اقتدار میں بھارتی دفاعی کمپنیاں اربوں کے حکومتی فنڈز لینے کے باوجود جدید ہتھیار وقت پر دینے میں ناکام ہیں۔ بھارتی سی ڈی ایس کی تنقید خود بھارتی فوج کی داخلی بدانتظامی اور ناقص پلاننگ کی گواہی دے رہی ہے۔بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی مایوسی نے خطے میں ناکام ملٹری ماڈرنائزیشن اور اندرونی کھوکھلے پن کا پردہ چاک کر دیا۔