بلوچستان ہائیکورٹ نے پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی اور موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم دیدیا۔

بلوچستان ہائیکورٹ میں پبلک ٹرانسپورٹ اور موبائل انٹرنیٹ سروس کی بندش سے متعلق درخواست پر سماعت چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے صوبائی حکومت کو ہدایت دی کہ پبلک ٹرانسپورٹ پر عائد پابندی سے متعلق جاری حکم نامہ فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ عوام کو سفری مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیے بلوچستان ہائیکورٹ میں موبائل انٹرنیٹ کی بندش پر سماعت، سیکریٹری داخلہ اور پی ٹی اے کے افسران طلب

عدالت نے مزید حکم دیا کہ صوبے کے وہ علاقے جہاں سیکورٹی خدشات نہیں پائے جاتے، وہاں موبائل انٹرنیٹ سروس فوراً بحال کی جائے۔ ساتھ ہی بلوچستان حکومت کو ہدایت کی گئی کہ صوبے بھر میں 31 اگست تک موبائل انٹرنیٹ بند رکھنے کے نوٹیفکیشن پر دوبارہ غور کیا جائے اور اس پر مناسب فیصلہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے بلوچستان اسمبلی میں موبائل انٹرنیٹ بندش کے خلاف تحریک التوا جمع

بلوچستان ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت 21 اگست تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان ہائیکورٹ پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی جسٹس سردار احمد حلیمی چیف جسٹس روزی خان موبائل انٹرنیٹ سروس پر پابندی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان ہائیکورٹ پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی جسٹس سردار احمد حلیمی چیف جسٹس روزی خان موبائل انٹرنیٹ سروس پر پابندی موبائل انٹرنیٹ سروس بلوچستان ہائیکورٹ پبلک ٹرانسپورٹ ٹرانسپورٹ پر پر پابندی

پڑھیں:

وزیراعظم نے ارلی وارننگ سسٹم کو فوری طور پر مربوط بنانے کی ہدایت کی ہے، مصدق ملک

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبائی حکام کے ساتھ مل کر 250 روزہ شارٹ ٹرم منصوبے کے تحت ملک بھر میں آفات سے متعلق تمام ابتدائی وارننگ سسٹمز کو ضلعی اور تحصیل سطح پر مربوط کرے گی تاکہ سیلاب سے قبل بروقت انخلا  اور اثاثوں کی محفوظ منتقلی ممکن بنائی جا سکے۔

کوشش ہے کہ آئندہ مون سون میں اتنا نقصان نہ ہو جو اس سال ہوا ہے، وزیراعظم نے ارلی وارننگ سسٹم کو فوری طور پر مربوط بنانے کی ہدایت کی ہے،طویل مدتی حکمت عملی کے تحت پانچ سال میں موسمیاتی مطابقت کا حامل انفراسٹرکچر تیار کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مشترکہ نظام مقامی انتظامیہ کو نہایت اہم وقت اور بروقت ردعمل دینے کے قابل بنائے گا جس سے آئندہ مون سون کے دوران نقصانات میں نمایاں کمی آئے گی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں نے دریا، سیلاب، پہاڑی ریلوں، شہری سیلاب اور ساحلی علاقوں کے خطرات سمیت تمام موسمیاتی خطرات کا جائزہ لیا اور مختصر، درمیانی اور طویل المدتی اقدامات پر مشتمل ایک قومی لچکدار روڈ میپ کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت مختلف محکموں میں بکھرے ہوئے وارننگ سسٹمز موجود ہیں جن کی وجہ سے تاخیر اور بدانتظامی پیدا ہوتی ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ تمام ڈیٹا سیٹس کو یکجا کر کے اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں ریئل ٹائم سکرینز پر دکھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پہلا الارم اسلام آباد میں نہیں بلکہ تحصیل اور ضلع کی سطح پر بجے گا تاکہ امدادی اداروں اور کمیونٹیز کو پانی پہنچنے سے قبل بروقت الرٹس مل سکیں۔

ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ 250 روزہ مختصر مدتی مرحلے کے تحت تمام نکاسی آب کی نہروں اور فلڈ گیٹس کی بحالی کی جائے گی جبکہ شہری علاقوں کے بند یا متاثرہ ڈرینیج سسٹمز کو بھی پیشگی درست کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلابوں سے لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور 2 ملین کے قریب بچے تعلیم سے محروم ہوئے، منصوبے کے تحت تباہ شدہ علاقوں میں عارضی تعلیمی انتظامات کئے جائیں گے تاکہ بے گھر ہونے کی صورت میں بھی تعلیم جاری رہے۔

اس کے علاوہ ایک موبائل ایمرجنسی ہیلتھ کیئر نظام بھی متعارف کرایا جا رہا ہےجو موقع پر بنیادی علاج اور فوری سرجریز کی سہولت دے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگرچہ ابتدائی منصوبہ صوبائی آبپاشی، زراعت اور ڈیزاسٹر محکموں سے مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے لیکن وزیر اعظم نے مکمل صوبائی حکمت عملی کو یقینی بنانے کے لئے مزید مشاورت کی ہدایت کی ہے۔

غیر قانونی تجاوزات بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے دریاؤں کے کناروں پر بااثر گروپوں کی جانب سے تعمیر کردہ ہوٹلوں اور ریزورٹس کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے اور زوننگ قوانین کے خلاف تعمیرات کی اجازت دینے والوں سے پوچھ گچھ کا بھی حکم دیا ہے۔

طویل المدتی منصوبے میں حکومت کا ہدف دریاؤں کے قدرتی بہاؤ کی بحالی، خطرے کے زونز میں بنی آبادیوں کی نشاندہی، بلند خطرات والے علاقوں میں نئی تعمیرات کی روک تھام اور موجودہ بستیوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو صرف شدید گرمی کا ہی سامنا نہیں بلکہ سردیوں کی شدت اور موسمی تغیر پذیری بھی بڑھ رہی ہے اس لئے آئندہ لچکداری منصوبہ بندی میں دونوں موسموں کے تقاضے شامل کئے جا رہے ہیں۔

ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ اصل مسئلہ مالی وسائل نہیں بلکہ نظم و نسق کی کمزوریاں اور عملدرآمد میں تاخیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2017 میں شروع کئے گئے 20 سے 30 ملین روپے کے بعض منصوبے ابھی تک مکمل نہیں ہو سکےحالانکہ 8سال میں تو ایک نیا شہر بھی آباد ہو سکتا ہے،تاخیر سے بچنے کے لئے وزیر اعظم ہر سہ ماہی میں پیشرفت کا جائزہ لیں گے، وزارتی کمیٹی ماہانہ اجلاس کرے گی جبکہ عملدرآمد ٹیم ہر ہفتے میٹنگ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی پوری موسمیاتی حکمت عملی عوام کے سامنے لائے گی اور شہریوں کو جوابدہی کیلئے سوال پوچھنے کی ترغیب دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے قابلِ قربان نہیں، ہمیں انہیں ایسا مستقبل دینا ہے جہاں آفات بار بار سب کچھ نہ بہا لے جائیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ 2026 سے پہلے نظام مون سون کا نظام وضع کرنے کا ہے ،ہر سال پاکستان میں موسمی شدت کا اضافہ ہورہا ہے،گلگت بلتستان میں زائد برف پڑے گی،2026 میں مون سون 22 سے 26 فیصد زیادہ شدید ہوسکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ31لاکھ لوگوں کو سیلاب میں ریسکیو کیا گیا،اس کے لئے معاشی بوجھ کو صوبوں اور وفاق نے مل کر برداشت کیا،جون کے بعد ہیٹ ویوو کی بنا ءپر گلیشئیرز کے تیزی سے پگھلنے کا امکان ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ پاکستان کی عمومی صورتحال اور 6 سے 8 ماہ کی پیش گوئی دینایہ شاید دنیا میں صرف این ڈی ایم اے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سموگ کا مسئلہ اسلام آباد سمیت کئی علاقوں میں بڑھ جاتا ہے،اس میں 45 فیصد حصہ ٹرانسپورٹ کاہے جبکہ 20 سے 30 فیصد صنعت کا حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے ارلی وارننگ سسٹم کو فوری طور پر مربوط بنانے کی ہدایت کی ہے، مصدق ملک
  • لاہور ہائیکورٹ: 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • نابینا اور دل کے مریضوں کا فوری علاج کیا جائے، وزیراعلیٰ پختونخوا
  • اردن کی پارلیمان نے بھرتیاں بحال کرنے کا قانون منظور کر لیا
  • ‏ملک بھرمیں موبائل فون سروس کے مسائل پر اراکین اسمبلی کا اظہار ناراضی
  • مظفرگڑھ: خواتین ٹیچرز سے مبینہ زیادتی، متاثرہ خاتون کو مقدمہ واپس لینے کی دھمکیاں
  • کوئٹہ میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس آج بھی معطل رہے گی
  • معصوم بچی کے ردعمل پر ڈاکو کا دل پگھل گیا، بغیر ڈکیتی کیے واپس
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ، خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع
  • کوئٹہ میں موبائل فون انٹرنیٹ ڈیٹا سروس کی بندش میں مزید 2 روز کا اضافہ، شہری مشکلات سے دوچار