وفاقی حکومت صرف سیاسی بیانات تک محدود ہے، وفاق یا پنجاب سے مدد نہیں ملی: ترجمان وزیراعلی کے پی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 August, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز )خیبرپختونخوا کے وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے ترجمان فراز مغل نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صرف سیاسی بیانات تک محدود ہے۔ فراز مغل کا کہنا تھاکہ بونیر کے سیلاب زدہ علاقوں میں 5ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا، پیر بابا میں کلاوڈ برسٹ سے تباہی ہوئی ہے 200 افراد اب تک لاپتہ ہیں۔ترجمان کے مطابق وفاقی حکومت صرف سیاسی بیانات تک محدود ہے، وفاقی یا پنجاب حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے مدد نہیں ملی۔

ان کا کہنا تھاکہ قومی سانحہ ہے وزیراعظم کو بونیر کے لیے سامان بھجوانا چاہیے تھا، بونیر میں سیلاب زدہ علاقوں میں کے پی حکومت کام کررہی ہے۔ ترجمان نے بتایاکہ خیبرپختونخوا بھر میں درخت لگا رہے ہیں، تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اور نہروں میں ارلی وارننگ سسٹم موجود ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ بارشوں اور سیلابی صورت حال کے پیش نظر خیبر پختونخوا کو ترجیحی بنیادوں پر امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے فوری بھیجنے کی ہدایت کی تھی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفرق نہیں پڑتا حکومت کون کر رہا ہے، ملکی ترقی ضروری ہے، اسپیکر قومی اسمبلی فرق نہیں پڑتا حکومت کون کر رہا ہے، ملکی ترقی ضروری ہے، اسپیکر قومی اسمبلی غزہ: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 70 فلسطینی شہید،خوراک کا بدترین بحران جاری پاکستانی ریموٹ سیٹلائٹ کامیابی سے فعال، خلا سے ہائی ریزولوشن تصاویر زمین پر بھیجنا شروع کردیں پیوٹن کا صدر زرداری کو خط، پاکستان میں سیلاب سے جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کویتی وزیر خارجہ کا اسحق ڈار سے رابطہ، سیلاب تباہ کاریوں پر اظہار افسوس، ہر ممکن تعاون کی پیشکش بالائی علاقوں کا سفر خطرناک قرار وزیراعظم کی ہدایت پر سیاحت سے متعلق ایڈوائزری جاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

زبان بند، ہاتھ توڑدوں گی والا لہجہ مناسب نہیں: قمرزمان کائرہ وزیراعلیٰ پر برس پڑے

لاہور میں پیپلزپارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے راہنما کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) جمہوری طریقے سے تنقید کرے لیکن ماضی والا لہجہ استعمال نہ کرے، حالیہ سیلاب بڑا خوفناک تھا بہت تباہی ہوئی، جہاں اچھا کام وہاں تعریف جہاں کوئی اچھا کام نہیں وہاں تنقید کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی راہنما پاکستان پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ یہ کہنا کہ زبان بند اور ہاتھ توڑ دوں گی لہجہ مناسب نہیں ہے۔ لاہور میں پیپلزپارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پاکستان طویل عرصے سے بحرانوں کا شکار رہا ہے، ہر دور میں بحرانوں سے نمٹنے کی کوششیں ہوتی رہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے ایسے سوالات اٹھائے جارہے ہیں جو ہماری دانست میں مناسب نہیں، یہ ہماری رائے ہے کسی کو مشورہ نہیں، ہم نے نیک نیتی سے مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا، ہم نے باربار کوشش کی کہ لکھے گئے معاہدے پر عمل کیا جائے۔

راہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ لکھے گئے معاہدوں پر کچھ پر عمل اور کچھ پر نہیں ہوا، اس کے باوجود نے ہم نے حکومت کو سپورٹ کیا، آج بھی ہماری کوشش ہے کہ ماضی کے زخموں کو بھلایا جائے، کچھ ایسے سوال اٹھائے گئے جن کا جواب ضروری ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جمہوری طریقے سے تنقید کرے لیکن ماضی والا لہجہ استعمال نہ کرے، حالیہ سیلاب بڑا خوفناک تھا بہت تباہی ہوئی، جہاں اچھا کام وہاں تعریف جہاں کوئی اچھا کام نہیں وہاں تنقید کریں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ توہمارا جمہوری حق ہے، اگر ہم رائےدیتے ہیں تو اس پرسیخ پا ہوجاتے ہیں، کہا گیا جوانگلی اٹھےگی اسےتوڑدیں گے، بلاول بھٹو نے بڑے تحمل سے چیزوں کو آگے لے جانے کی کوشش کی اور کر رہے ہیں۔ راہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم بھی پنجاب والے ہیں، کوئی رائے دیں توآپ سیخ پا ہو جاتے ہیں،  بلاول نےسیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کے کاموں کی تعریف کی، اتحادی ہونے کا مطلب کوئی بلینک چیک دینا نہیں تھا کہ حکومت جو چاہے کرتی رہے۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم نے رائے دی توسندھ حکومت کو ٹارگٹ اور این ایف سی کے پیسے پر بات کی گئی، ہم حکومت سے پاور شیئرنگ نہیں کر رہے لیکن ان کو سپورٹ کر رہے ہیں، پہلے جس طرح حکومت سے الگ ہوئے تھے وہ یاد ہے بھولے نہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم صورتحال کو نہ پہلے خراب کرنا چاہتے تھے نہ اب کرنا چاہتے ہیں، ہم تجاویز دیتے ہیں تو آپ کہتے ہیں پنجاب پرانگلیاں اٹھاتے ہیں، سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی سے متعلق تجاویز دے رہے ہیں، تجاویز دینےکا پنجاب پرحملہ کیسے ہو گیا۔

رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے تو ابتدائی امداد دی جاتی ہے، آپ نے سیلاب متاثرین کو لاکھوں روپے دینے ہیں تو آپ دیں، آپ صرف سی ایم پنجاب نہیں نوازشریف کی بیٹی ہیں، یہ کہنا کہ زبان بند اور ہاتھ توڑ دوں گی لہجہ مناسب نہیں۔ قمرزمان کائرہ نے کہا کہ دنیا بھرمیں بےنظیر  انکم سپورٹ پروگرام غربت کی روک تھام کے پروگرامز میں نمبرون ہے، حکمرانوں کا کام تحمل سےبات کرنا ہوتا ہے، کیا ہم پنجاب چھوڑ کر چلے جائیں؟ آپ حکومت کریں باقیوں کے حق کو ختم نہ کریں۔

اُن کا کہنا تھا آپ کے الفاظ وفاق کو مضبوط کرنے کے لیے ہونے چاہییں جواختلاف جتنا ہوا اسےاتنا ہی رکھنا چاہیے، کہا گیا میں بھیک نہیں مانگتی، کس نےکہا بھیک مانگیں، آپ طعنےدے رہی ہیں کہ سندھ حکومت نےکچھ نہیں کیا۔ راہنما پیپلزپارٹی نے مزہد کہا کہ ہم  نے گرین بسوں کا منصوبہ شروع  کیا آپ نے کیا اچھا کیا، یاد رہے الیکٹرک بسیں پہلےسندھ میں دی گئیں، ہم تو یو این سے اپیل کی بات کر رہے ہیں، اس میں بھیک کی بات کہاں سے آ گئی۔

متعلقہ مضامین

  • نہری اصلاحات کو سیاسی معاملہ نہیں بنانا چاہئے، پنجاب کیلئے فائٹ کروں گی: مریم نواز
  • مشیرِ خزانہ کے پی مزمل اسلم کا وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردِعمل
  • وفاقی حکومت نے درخواست کی کہ نائب وزیرِاعظم کی فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں: اعجاز جاکھرانی
  • پنجاب حکومت پختونخوا کی نقل کرتی ہے، صوبائی مشیر کے پی کے کا مریم نواز کے بیانات پر ردعمل
  • مریم نواز کے بیانات کے خلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ
  • مریم نواز کے بیانات کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
  • بلوچستان کی سیاسی تاریخ: نصف صدی کے دوران کتنی مخلوط حکومتیں مدت پوری کر سکیں؟
  • ہم صرف ریکارڈ تک محدود رہیں گے ،جسٹس منیب اختر
  • متاثرین کو بیانات نہیں، فوری امداد چاہیے
  • زبان بند، ہاتھ توڑدوں گی والا لہجہ مناسب نہیں: قمرزمان کائرہ وزیراعلیٰ پر برس پڑے