اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے مختلف حادثات میں 344 افراد جاں بحق اور 148 زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صرف 6 گھنٹوں میں 151 افراد جاں بحق اور 154 زخمی ہوئے، جن میں سے سب سے زیادہ اموات خیبر پختونخوا میں ہوئیں۔ صوبے میں 145 ہلاکتیں اور 137 زخمی رپورٹ ہوئے۔ مرنے والوں میں 124 مرد، 16 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 107 مرد، 20 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق گلگت بلتستان میں 4 افراد جاں بحق اور 17 زخمی، جب کہ آزاد کشمیر میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

ادارے نے خبردار کیا ہے کہ شمالی علاقہ جات میں بارشوں کے تسلسل کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے مزید واقعات پیش آسکتے ہیں، جبکہ شہریوں اور سیاحوں کو اگلے 5 سے 6 دن شمالی علاقوں کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

امدادی سرگرمیاں

پاک فوج اور ریسکیو ادارے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے متاثرین تک راشن اور سامان پہنچایا جارہا ہے جبکہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق تمام متعلقہ سول و عسکری ادارے مکمل رابطے میں ہیں۔

خیبر پختونخوا کی صورتحال

پروونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں 74 گھروں کو نقصان پہنچا، جن میں سے 63 جزوی اور 11 مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق متاثرہ اضلاع کے لیے مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ بونیر کے لیے 15 کروڑ، باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کے لیے 10، 10 کروڑ اور سوات کے لیے 5 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق صوبے کے 11 اضلاع کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3 ہزار 817 ہے۔ ان کے مطابق 32 افراد تاحال لاپتا ہیں، جبکہ 545 ریسکیو اہلکار، 90 گاڑیاں اور کشتیاں امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ سب سے زیادہ جانی نقصان بونیر میں ہوا، جہاں 159 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔ باجوڑ میں 20 افراد جاں بحق اور ایک لاپتا، جبکہ بٹگرام میں 11 افراد کی لاشیں ملی ہیں اور 10 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔

گلگت بلتستان کی صورتحال

وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون کے مطابق صوبے کے تقریباً تمام اضلاع حالیہ مہینوں میں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ حالیہ بارشوں میں 7 افراد جاں بحق، 11 زخمی اور 4 لاپتا ہیں۔ جی بی میں 318 گھر مکمل طور پر تباہ اور 674 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

اسی دوران، پنجاب میں شدید بارشوں کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے۔ پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب کے مطابق مون سون کا ساتواں اسپیل زیادہ مضبوط ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بالائی پنجاب میں طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے خدشات ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں، جبکہ شمالی علاقہ جات میں سیاحوں کو اگلے 5 سے 6 دن کے دوران سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افراد جاں بحق اور پی ڈی ایم اے سیلاب سے کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

بونیر میں تباہ کن سیلاب، پورا گاؤں پانی میں بہہ گیا، 75 افراد جاں بحق

خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں طوفانی بارشوں اور پہاڑی ندی نالوں میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے پورے گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔

سرکاری اور مقامی حکام کے مطابق کم از کم 75 افراد جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہیں, مرنے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق پیر بابا اور گردونواح کے گاؤں اچانک آنے والے آبی ریلے کی لپیٹ میں آگئے، جس سے درجنوں مکانات منہدم اور کھیت، باغات، مال مویشی سب بہہ گئے۔ مقامی اسپتال میں لائی جانے والی 56 لاشوں میں 25 خواتین اور 18 بچے شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر بونیر نے تصدیق کی ہے کہ بارشوں کے بعد آنے والے شدید سیلابی ریلوں نے پورے علاقے کو تباہ کر دیا، رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے اور امدادی ٹیموں کو متاثرہ دیہات تک پہنچنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ آئندہ 24 گھنٹے جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے مزید سیلابی خطرات بڑھ گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے، جبکہ پاک فوج اور ریسکیو 1122 کے اہلکار امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پانی کا ریلا اتنا تیز تھا کہ لوگ سنبھلنے کا موقع نہ پا سکے اور چند ہی منٹوں میں پورا گاؤں ڈوب گیا۔ علاقے میں کہرام مچ گیا ہے اور متاثرہ خاندان اپنے پیاروں کی لاشوں اور لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 308 تک پہنچ گئی
  • خیبر پختونخوا میں بارش اورسیلابی ریلوں سے ہلاکتوں کی تعداد 307 تک جاپہنچی
  • طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ، اموات کی تعداد 250 سے تجاوز
  • ملک کے شمالی علاقوں میں بارشوں سے تباہی، تقریباً 300 ہلاکتیں ریکارڈ
  • بارشوں اور فلش فلڈ سے متاثرہ اضلاع کیلئے امدادی فنڈز جاری
  • خیبرپختونخوا میں آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی
  • بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ، اموات کی تعداد 250سے تجاوز، ریسکیو ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
  • بونیر میں تباہ کن سیلاب، پورا گاؤں پانی میں بہہ گیا، 75 افراد جاں بحق
  • بونیر، گلگت، کشمیرمیں بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ سے تباہ کاریاں، اموات کی تعداد 79ہوگئی