خیبر پختونخوا میں بارش اورسیلابی ریلوں سے ہلاکتوں کی تعداد 307 تک جاپہنچی
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اگست ۔2025 ) خیبر پختونخوا میں پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 307 افراد ہلاک اور 23 زخمی ہو گئے ہیں پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 279 مرد، 15 خواتین اور 13 بچے شامل جبکہ زخمیوں میں 17 مرد، 4 خواتین اور دو بچہ شامل ہے رپوٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث اب تک مجموعی طور پر 74 گھر وں کو نقصان پہنچا جس میں 63 گھروں کو جزوی اور 11 گھر مکمل منہدم ہوئے ہیں.
(جاری ہے)
یہ حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع سوات، بونیر ، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے پی ڈی ایم اے کے مطابق تیز بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں رپورٹ میں خبر دار کیا گیا ہے کہ شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے محکمے کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث متاثرہ اضلاع کے لیے مجموعی طور پر50 کروڑ روپے کے امدادی فنڈز جاری کیے گئے ہیں. پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث متاثرہ ضلع بونیر کو 15 کروڑ ،ضلع باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کو 10، 10 کروڑ اور سوات کو5 کروڑ روپے جاری کیے گئے. پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تما م متعلقہ اداروں کو سیاحتی مقامات پر بند شاہراوں اور رابطہ سٹرکوں کی جلد بحالی کی ہدایات دی گئی ہیں تاہم تمام سیاحوں خبر دار کیا گیا ہے کہ موسمی صورتحال سے آگاہ رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں کے پی کے کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا ہے کہ ضلع بونیر میں 184، شانگلہ میں 36، مانسہرہ میں 23، سوات میں 22، باجوڑ میں 21، بٹگرام میں 15 اور دیر میں 5 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں جبکہ بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث مجموعی طور پر 74 گھروں کو نقصان پہنچا، جس میں 63 گھروں کو جزوی نقصان ہوا جب کہ 11 گھر مکمل تباہ ہوگئے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر میں اب تک مجموعی طور پر 184 افراد جاں بحق ہوئے ہیں. پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام کے اضلاع میں پیش آئے، تیز بارشوں اور سیلاب آنے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع بونیر، باجوڑ اور بٹگرام ہیں ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم نے بتایا کہ اب تک 185 لاشیں نکالی جاچکی ہیں، 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ چغرزئی کے علاقے میں 30 افراد لاپتا ہوئے ہیں، حتمی اعداد و شمار آج جاری کر دیے جائیں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے بارشوں اور اور بٹگرام ہوئے ہیں کے باعث
پڑھیں:
طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ، اموات کی تعداد 250 سے تجاوز
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن )خیبر پختونخوا ، گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ، جس میں اب تک 250 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب فلڈز نے تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 212 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں سے پیش آنے والے مختلف حادثات میں زخمیوں کی تعداد بھی 100 سے زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 184 مرد، 14 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں۔سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں بونیر، باجوڑ، بٹگرام، سوات، شانگلہ، تورغر اور مانسہرہ شامل ہیں۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا ؟
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق صرف ضلع بونیر میں 159 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 100 افراد کو زندہ بچایا گیا۔ باجوڑ میں 20 افراد جان کی بازی ہار گئے اور ایک لاپتا ہے جب کہ بٹگرام میں 11 افراد کی لاشیں ملی ہیں اور 10 تاحال لاپتا ہیں۔ مجموعی طور پر 32 افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 68 مکانات کو نقصان پہنچا، جن میں سے 61 کو جزوی جب کہ 7 مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ مختلف اضلاع میں سڑکوں، پلوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ڈیزل 12 روپے 84 پیسے سستا کردیا گیا، پٹرول کی قیمت برقرار
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر متاثرہ اضلاع کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 50 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ ضلع بونیر کے لیے 15 کروڑ روپے، باجوڑ، بٹگرام، مانسہرہ کے لیے فی ضلع 10 کروڑ روپے اور سوات کے لیے 5 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی امدادی ٹیمیں، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اب تک 3567 افراد کو بچایا جا چکا ہے جب کہ 3817 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ امدادی سرگرمیوں میں 545 اہل کار اور 90 گاڑیاں و کشتیاں حصہ لے رہی ہیں۔
علاوہ ازیں فلڈ کنٹرول سیل کے مطابق خیبرپختونخوا کے مختلف دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ دریائے سندھ میں خیرآباد (اٹک) کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور 3,88,400 کیوسک پانی ہے جب کہ تربیلا میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں 3,70,600 کیوسک آ چکا ہے۔ چشمہ میں شدید بہاؤ ہے اور 4,06,627 کیوسک ہے جب کہ جناح بیراج میں 3,91,608 کیوسک پانی بتایا گیا ہے۔
پاکستان نے ایک بار پھر بھارتیوں کو سرپرائز کردیا، یوٹیوب پر اشتہار چلا دیے
رپورٹ کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور 1,08,500 کیوسک پانی ہے جب کہ ورسک میں نچلے درجے کا سیلاب ہے اور 48,000 کیوسک پانی ہے۔
دریائے سوات میں خیالی (چارسدہ) کے مقام پر 44,335 کیوسک، منڈا ہیڈورکس میں 50,953 کیوسک اور ادینزئی: 42,280 میں کیوسک، خوازہ خیلہ میں 15,299 کیوسک پانی کا بہاؤ ہے۔
دیگر اہم اقدامات میں تربیلا 5 پاور ہاؤس کے زیر تعمیر حصے میں کام عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
کے پی میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے فوج کا بڑا ریلیف آپریشن، ایک دن کی تنخواہ اور 600 ٹن راشن وقف
اس کے علاوہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے تمام عملے کے اسٹیشن سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی ہے تاکہ ریلیف سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا جا سکے۔ ہائیر ایجوکیشن اور ضلعی انتظامیہ کو ریلیف کیمپوں میں سہولیات، سروے، کنٹرول رومز میں معاونت اور امدادی سامان کی ترسیل کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
فلڈ کنٹرول سیل نے دریا کنارے آباد افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور اپنے مال مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر لے جائیں۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں عوام 1700 پر اطلاع دے سکتے ہیں۔
جامعہ دارالعلوم محمدیہ کوٹ سادات میں جشن آزادی کی تقریب
مزید :