سپریم کورٹ ججز کیلئے پروٹوکول بڑھایا گیا، چھٹیوں کے قواعد میں بھی ترمیم
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے گزشتہ سال کے دوران کئی نئی پالیسیز اور ایس او پیز جاری کیے۔ ججز کے لیے پروٹوکول بڑھایا گیا، سرکاری گاڑیوں کے کرائے اور استعمال کی نئی پالیسی نافذ کی گئی، جبکہ عمارتوں اور رہائش گاہوں کی دیکھ بھال کے لیے پرچیز اینڈ مینٹیننس کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے 26 اکتوبر 2025 سے 12 اگست 2025 تک کے سرکلرز اور احکامات پبلک کردیئے گئے۔ نئی ہدایات کے تحت ججز کے لیے پروٹوکول بڑھایا گیا ہے۔
سرکاری گاڑیوں کے کرائے اور استعمال کی نئی پالیسی نافذ کرنے کے ساتھ ،عمارتوں اور رہائش گاہوں کی دیکھ بھال کے لیے پرچیز اینڈ مینٹیننس کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ فیصلوں کو ویب سائٹ پر شائع کرنے کے اصول بھی بدل گئے ۔ جبکہ اقلیتی فیصلے اب اکثریتی فیصلے کے ساتھ دستیاب ہوں گے۔
’’عثمان بزدار آج کل کہاں ہیں‘‘اینکرپرسن رانا مبشر کے سوال پر فوادچودھری نے بتادیا
ڈے کیئر سینٹر کے لیے عمر کی حد اور یونیورسٹی وفود کے لیے ڈریس کوڈ کے قواعد بھی طے کیے گئے ہیں۔
ہر جج کو دو سرکاری گاڑیاں، ڈرائیور، سیکیورٹی گاڑی اور تربیت یافتہ گن مین فراہم کیے جائیں گے۔ ریٹائرڈ ججز کے لیے بھی گاڑیوں اور ہوائی اڈے پر پک اپ ڈراپ کی سہولت برقرار ہے۔
ججز کی بیرون ملک چھٹیوں کے قواعد میں ترمیم کی گئی، نجی غیر ملکی دورے صرف موسم گرما اور سرما کی تعطیلات میں ہوں گے۔ چیف جسٹس چھٹیاں محدود یا منسوخ کر سکتے ہیں۔ یہ اقدامات سپریم کورٹ کے انتظامی نظام کو مزید مؤثر اور شفاف بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی ٹیلیفونک گفتگو
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے لیے
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں 1980 کی جگہ 2025کے رولز باقاعدہ لاگو
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025کے رولز باقاعدہ لاگو کردیے گئے ہیں۔اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق یہ رولز عہد حاضر کے جدید تقاضوں کو مدنظر رکھ کر بنائے گئے ہیں ۔ رولز تشکیل کے لیے جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے تشکیل کردہ کمیٹی نے سپریم کورٹ ججز، پاکستان بار اور سپریم کورٹ بار سمیت دیگر بارز سے بھی مشاورت کی ۔ کمیٹی کی تجاویز کو عدالت عظمیٰ کے فل کورٹ کے سامنے رکھا گیا ، جس نے غور و فکر کے بعد رولز 2025کو منظور کیاہے۔