اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے گزشتہ سال کے دوران کئی نئی پالیسیز اور ایس او پیز جاری کیے۔ ججز کے لیے پروٹوکول بڑھایا گیا، سرکاری گاڑیوں کے کرائے اور استعمال کی نئی پالیسی نافذ کی گئی، جبکہ عمارتوں اور رہائش گاہوں کی دیکھ بھال کے لیے پرچیز اینڈ مینٹیننس کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے 26 اکتوبر 2025 سے 12 اگست 2025 تک کے سرکلرز اور احکامات پبلک کردیئے گئے۔ نئی ہدایات کے تحت ججز کے لیے پروٹوکول بڑھایا گیا ہے۔

سرکاری گاڑیوں کے کرائے اور استعمال کی نئی پالیسی نافذ کرنے کے ساتھ ،عمارتوں اور رہائش گاہوں کی دیکھ بھال کے لیے پرچیز اینڈ مینٹیننس کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ فیصلوں کو ویب سائٹ پر شائع کرنے کے اصول بھی بدل گئے ۔ جبکہ اقلیتی فیصلے اب اکثریتی فیصلے کے ساتھ دستیاب ہوں گے۔

’’عثمان بزدار آج کل کہاں ہیں‘‘اینکرپرسن رانا مبشر کے سوال پر فوادچودھری نے بتادیا 

ڈے کیئر سینٹر کے لیے عمر کی حد اور یونیورسٹی وفود کے لیے ڈریس کوڈ کے قواعد بھی طے کیے گئے ہیں۔

ہر جج کو دو سرکاری گاڑیاں، ڈرائیور، سیکیورٹی گاڑی اور تربیت یافتہ گن مین فراہم کیے جائیں گے۔ ریٹائرڈ ججز کے لیے بھی گاڑیوں اور ہوائی اڈے پر پک اپ ڈراپ کی سہولت برقرار ہے۔

ججز کی بیرون ملک چھٹیوں کے قواعد میں ترمیم کی گئی، نجی غیر ملکی دورے صرف موسم گرما اور سرما کی تعطیلات میں ہوں گے۔  چیف جسٹس چھٹیاں محدود یا منسوخ کر سکتے ہیں۔ یہ اقدامات سپریم کورٹ کے انتظامی نظام کو مزید مؤثر اور شفاف بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔
 

وزیر اعظم شہباز شریف سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی ٹیلیفونک گفتگو

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے لیے

پڑھیں:

جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے سابق جج جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا۔

سپریم کورٹ نے خواتین کے حق وراثت سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کیا، 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل بینچ نے تحریر کیا تھا۔

فیصلے میں ورثاء کو تاخیر سے حق وراثت دینے پر درخواست گزار عابد حسین پر 5 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا اور اپیل خارج کرکے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا ہے۔

تحریری فیصلے میں جرمانے کی رقم 7 دن کے اندر رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرانے کا کہا گیا، یہ رقم بعد ازاں ورثاء میں تقسیم ہوگی۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وراثت کا حق خدائی حکم ہے، عابد حسین کا جائیداد تحفہ ہونے کا دعویٰ ثابت نہ ہو سکا۔

تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ عورتوں کو حق وراثت سے محروم کرنا آئین اور اسلام کی واضح تعلیمات کے منافی ہے، جائیداد کی ملکیت مالک کی وفات کے فوراً بعد ہی ورثاء کو منتقل ہوجاتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ریاست کی ذمے داری ہے خواتین کو کسی تاخیر، خوف یا طویل عدالتی کارروائی کے بغیر وراثت کا حق دلائے، وراثت سے محروم کرنے والوں کو قانون کے تحت جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  •  27ویں ترمیم، پرسوں یوم سیاہ منائیں گے: تحریک تحفظ آئین 
  • جسٹس امین، آئینی عدالت کے ججز سے سپریم کورٹ بار کے وفد کی ملاقات 
  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • پی ٹی آئی نے بانی سے ملاقات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • 27ویں آئینی ترمیم: سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی ازسرِنو تشکیل
  • ذرا بند قبا دیکھ!
  • 27 ویں آئینی ترمیم،تحریک تحفظ آئین پاکستان کا سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کا فیصلہ
  • جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا
  • لاہور ہائیکورٹ میں ستائیسویں آئینی ترامیم کیخلاف درخواست، جج نے سننے سے معذرت کرلی
  • لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے استعفیٰ دیدیا