خود کش بمبار تیار کرنیوالے یونیورسٹی لیکچرار سمیت 3 دہشتگرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
گرفتار ڈاکٹر عثمان قاضی کا ریلوے سٹیشن پر حملے میں مدداور درجنوں دہشت گردوں کو تربیت دینے کا اعتراف
14 اگست کو دہشت گردی کامنصوبہ بنا یا تھا، فورسز کی بروقت کارروائی سے بڑے پیمانے پر تباہی ٹل گئی‘ذرائع
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے خودکش بمبار کی نشاندہی پر دہشت گردوں کے سرغنہ یونیورسٹی لیکچرار سمیت 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا، گرفتار دہشت گردوں سے مزید تحقیقات جاری ہیں جس کے نتیجے میں اہم انکشافات اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خود کش حملے کے سہولتکار کی نشاندہی پر خود کش بمبار تیار کرنے والے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی پروفیسر سمیت فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، گرفتار دہشت گردوں نے جشن آزادی کی تقریبات میں خود کش حملوں اور بم دھماکوں کا منصوبہ بنایا تھا۔سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جولائی کے آخری ہفتے میں خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں نے اگست کے آغاز سے ہی کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں دہشتگردی کا منصوبہ بنایا ہے جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی کے منصوبے کو ناکام بنانے کی حکمت عملی تیار کی اور صوبے بھر میں دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا۔سکیورٹی ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 11 اگست کو کوئٹہ سے ایک خود کش حملہ آور کو گرفتار کیا گیا، جس نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا کہ اسے خود کش حملے کے لیے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی نے تیار کیا اس کے علاوہ اور بھی بمبار تیار کیے گئے ہیں، گرفتار بمبار کی نشاندہی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے خودکش بمبار تیار کرنے والے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی کو افنان ٹاؤن سے گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر مزید ایک اور بمبار کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔دوران تفتیش خود کش بمبار نے اعتراف کیا کہ وہ فتنہ الہندوستان کی کالعدم تنظیم بی ایل اے کے مجید برگیڈ کے لیے کام کرتا ہے اور نوجوانوں کو خود کش حملوں کے لیے تیار کرتا ہے، جس نے ناصرف 9 نومبر 2024ء کو کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر ہونے والے خود کش حملے میں سہولت کاری کی بلکہ سکیورٹی فورسز پر خود کش حملوں اور یوم آزادی کی تقریبات کے دوران کوئٹہ اور دیگر شہروں پر حملہ کرنے کے لئے مزید بمبار بھی تیار کیے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کی نشاندہی پر بمبار تیار کرنے والے تیار کی کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ یوکرین کے اہم علاقے روس کے حوالے کرنے کو تیار، زیلنسکی پر دباؤ کی تیاری
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے اہم علاقے روس کے حوالے کرنے کے لیے زیلنسکی پر دباؤ ڈالنے کی تیاری شروع کردی۔
دی نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے ہفتے کو الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے بعد یورپی یونین کے رہنماؤں کو یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونباس کے بقیہ حصے کو روس کے حوالے کرنے سے متعلق آگاہ کیا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ روسی صدر کے اس مطالبے کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پیوٹن نے چند روز قبل جنگ بندی کی ممکنہ ڈیل سے قبل ہی واضح کر دیا تھا کہ یوکرین کو 4 سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے مشرقی ڈونباس کو مکمل طور پر روس کے حوالے کرنا ہوگا۔
روس نے الاسکا اجلاس سے قبل کیف کے دفاعی حصار پر دباؤ بڑھاتے ہوئے ڈونباس کے آخری غیر مقبوضہ علاقے دونیٹسک پر قبضے کی کوشش کی جبکہ ڈونباس کا دوسرا علاقہ لوہانسک پہلے ہی روس کے قبضے میں ہے۔
زیلنسکی کی جانب سے انکار
صدر ٹرمپ کی پیوٹن سے ملاقات کے فوراً بعد انہوں نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کو فون کیا، جس میں انہوں نے روسی صدر کی یہ تجویز پیش کی کہ یوکرین، دونیٹسک کو مکمل طور پر روس کے حوالے کر دے اور فرنٹ لائن پر جنگ روک دے۔
تاہم رائٹرز کے مطابق زیلنسکی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق زیلنسکی پہلے ہی اس امکان کو رد کر چکے تھے کہ یہ کہتے ہوئے کہ اس طرح کا کوئی معاہدہ مستقبل میں ایک نئی جنگ کی بنیاد بن سکتا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق صدر ٹرمپ اب پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی سے ملاقات کریں گے جس میں وہ دوبارہ اپنی تجویز پیش کریں گے۔
اس کے بدلے میں روس یوکرین کے ان چند چھوٹے علاقوں سے دستبرداری پر آمادگی ظاہر کر رہا ہے جن پر اس نے قبضہ کیا ہوا ہے مگر وہ دونیٹسک کو مکمل طور پر کنٹرول نہیں کر سکا۔
Post Views: 3