سویڈن: 112 سال پرانے چرچ کی عمارت 5 کلومیٹر طویل سفر پر روانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
شمالی سویڈن کے شہر کیرونا میں ایک تاریخی چرچ کو زیرِ زمین کان کنی کے باعث منہدم ہونے سے بچانے کے لیے نئی جگہ منتقل کرنے کا عمل شروع ہوگیا۔
1912 میں تعمیر ہونے والی ‘کیرونا چرچ’ کا وزن تقریباً 672 ٹن ہے اور یہ چرچ منگل کی صبح خصوصی دعا کے بعد اپنے نئے مقام کی جانب روانہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: داعش سے منسلک گروہ کا کانگو میں چرچ پر حملہ، 21 افراد ہلاک
یہ چرچ تقریباً 5 کلومیٹر کے فاصلے پر 2 روز میں منتقل کیا جائے گا، منتقلی کی رفتار صرف آدھا کلومیٹر فی گھنٹہ رکھی گئی ہے تاکہ کسی قسم کا نقصان نہ ہو۔ چرچ کی منتقلی پر تقریباً 500 ملین کرونر (39 ملین پاؤنڈ) کی لاگت آئے گی۔
یاد رہے کہ کیرونا شہر کو ریاستی کان کنی کمپنی ایل کے اے بی کی لوہے کی کان کے پھیلاؤ کے باعث مکمل طور پر منتقل کیا جارہا ہے۔ اس کان کنی نے زمین کو کمزور کردیا ہے اور شہر کو نگلنے کا خطرہ لاحق ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پورے شہر کو کئی دہائیوں پر محیط منصوبے کے تحت 2035 تک منتقل کیا جائے گا۔
چرچ کو منتقل کرنے کے موقع پر سویڈن کے بادشاہ کارل شانزدہم گستاف سمیت ہزاروں افراد سڑکوں پر موجود تھے۔ سویڈش نشریاتی ادارے ایس وی ٹی نے اس عمل کو ‘ڈیِن اسٹورا کیرک فلائٹن’ یعنی ‘بڑی چرچ منتقلی’ کے نام سے براہِ راست نشر کیا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کا غزہ میں کیتھولک چرچ پر حملہ، 2 افراد جان سے گئے، پوپ لیو کا اظہار افسوس
چرچ اپنی منفرد تعمیراتی طرز کی وجہ سے سویڈن کی قدیم ترین محبوب عمارتوں میں شمار ہوتا ہے۔ اس کا ڈیزائن معروف معمار گستاف وک مین نے تیار کیا تھا اور یہ مقامی سامی قوم کے خیمے ‘لاوو’ سے مشابہت رکھتا ہے۔
چرچ کے اندر موجود بیش قیمت اشیا جیسے شہزادہ یوجین کی بنائی گئی مصوری، اور 2 ہزار پائپ والا تاریخی آرگن، احتیاط سے محفوظ کیا گیا ہے۔ چرچ کا گھنٹہ گھر چونکہ الگ ڈھانچہ ہے، اسے آئندہ ہفتے منتقل کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چرچ عمارت منتقلی کان کنی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عمارت منتقلی کان کنی منتقل کیا کان کنی
پڑھیں:
وزیراعظم بیرون ممالک کے طویل دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف بیرون ممالک کے 2 ہفتے کے طویل دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔وزیراعظم سعودی عرب کے ساتھ تاریخی سیکیورٹی معاہدہ کر کے ریاض کے راستے نیویارک گئے اور اب وہ 2 ہفتے کے دورے کے بعد لندن سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، اس ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ساتھ تھے۔وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اور مسلم ممالک کے ساتھ غزہ امن معاہدے پر نیویارک میں اتفاق کیا جبکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین اجاگر کیا۔اپنے دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کچھ روز برطانیہ میں قیام بھی کیا اور اب وہ اپنا دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔