روبوٹ لیبارٹری سے روزمرہ کی زندگی میں منتقل ہو رہے ہیں، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہے کہ چین نے حال ہی میں عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس، روبوٹک کانفرنس اور ہیومنائیڈ روبوٹ گیمز سمیت کئی سرگرمیوں کی میزبانی کی ہے، جس میں مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس کے شعبوں میں اختراعی کامیابیوں کی نمائش کی گئی ہے اور مستقبل میں عالمی ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم قائم کیا گیا ہے۔منگل کے روز ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ صرف کھلے پن اور باہمی تعاون سے ہی سائنس و ٹیکنالوجی میں جدت آ سکتی ہے اور انسانی ترقی ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے ممالک کے ساتھ رابطوں اور تعاون کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں، تاکہ سائنسی و تکنیکی اختراعات کے ثمرات عالمی ترقی اور دنیا کی جدیدیت کو تقویت دے سکیں ۔وا ضح رہے کہ بیجنگ میں منعقد ہونے والے ورلڈ ہیومینائیڈ روبوٹ گیمز 2025 نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے ، جس میں 15 ممالک کی بین الاقوامی روبوٹکس ٹیموں نے حصہ لیا۔ کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ ان گیمز نے مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس کے شعبوں میں چین کی مسابقت اور اثر و رسوخ کو ظاہر کیا۔بعض کا خیال ہے کہ چین اس شعبے میں امریکہ کے ساتھ مقابلے میں تکنیکی طور پر نمایاں برتری حاصل کر رہا ہے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چینی وزیر خارجہ وانگ ژی 21 اگست کو پاکستان کا دورہ کریں گے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اگست ۔2025 )چینی وزیر خارجہ وانگ ژی 21 اگست کو پاکستان کا دورہ کریں گے، ان کے دورے کے دوران چھٹا پاک چین وزرائے خارجہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ اسلام آباد میں ہوگا نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی دعوت پر وانگ ژی دورہ پاکستان پر آئیں گے، پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت وانگ ژی اور اسحاق ڈار کریں گے.(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی وزیر خارجہ کا یہ دورہ اعلیٰ سطح کے روابط اور تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا ذریعہ ہے چینی وزیر خارجہ کے دورے کے دوران پاک چین تجارتی و معاشی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا جائے گا ترجمان کے مطابق وزیرخارجہ نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی اور اس موقع پر چین کی قیادت کی جانب سے دی گئی پرخلوص مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا تھا. دونوں رہنماو¿ں کے درمیان باہمی دلچسپی کے اہم امور پر جامع تبادلہ خیال کیا گیا تھا جن میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور کثیرالجہتی تعاون شامل تھے انہوں نے پاکستان اور چین کی ہر موسم کی تذویراتی شراکت داری کی مضبوطی پر زور دیا اور مختلف شعبوں میں جاری قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا تھا. واضح رہے کہ گزشتہ روزچینی وزیرخارجہ نے نئی دہلی میں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ملاقات کی ‘چینی وزیر خارجہ پیر کے روز دوروزہ دورے پر بھارتی دارالحکومت پہنچے وہ انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے ساتھ سرحدی مذاکرات کے 24ویں دور میں شریک ہوں گے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے. بھارتی وزیرخارجہ نے چینی ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی صرف اسی صورت میں پیدا سکتی ہے جب ان کی سرحد پر امن ہو جے شنکر نے کہا کہ سرحدی مسائل پر بات چیت بہت اہم ہے کیونکہ ہمارے تعلقات میں کسی بھی مثبت رفتار کی بنیاد سرحدی علاقوں میں مشترکہ طور پر امن و سکون کو برقرار رکھنے کی صلاحیت ہے. انڈین وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے لیے یہ بھی اہم ہے کہ وہ 2020 میں ایک خونی سرحدی جھڑپ کے بعد سے مغربی ہمالیہ میں اپنی متنازع سرحد پر جمع اپنی فوجوں کو واپس بلا لیں خیال رہے کہ وانگ ژی کا یہ دورہ مودی کے چین کے سفر سے چند دن پہلے ہوا ہے یہ ان کا سات برس میں پہلا دورہ ہے جس کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا ہے واضح رہے کہ یہ ایک علاقائی سیاسی اور سکیورٹی گروپ جس کا روس بھی حصہ ہے دونوں بڑے ممالک میں تعلقات میں برف اس وقت پگھلنے لگی جب اکتوبر میں نئی دہلی اور بیجنگ کے سربراہان نے روس میں بات چیت کے بعد اپنی ہمالیائی سرحد پر فوجی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایک اہم معاہدہ کیا.