میگنٹس دو، ورنہ 200 فیصد ٹیرف لگادوں گا، ٹرمپ کی چین کو دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کو امریکا کو میگنٹس دینا ہوں گے، ورنہ ’ہمیں ان پر 200 فیصد ٹیرف یا کچھ اور لگانا پڑے گا۔‘
یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
چین نایاب ارضیاتی دھاتوں (Rare Earths) کے معاملے پر خاصا حساس ہے اور اس پر اپنی سپلائی کنٹرول میں رکھنے پر زور دیتا ہے۔
اپریل میں چین نے امریکی ٹیرف میں اضافے کے جواب میں متعدد نایاب دھاتوں اور میگنٹس کو اس فہرست میں شامل کردیا تھا جس کی برآمد پر پابند عائد ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے واقعی 200 فیصد ٹیرف نافذ کیا تو یہ تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے اور عالمی منڈیوں پر اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
میگنٹس کیا ہیں؟واضح رہے کہ ’میگنٹس‘ سے مراد وہ طاقتور دھات ہیں جو جدید ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتے ہیں اور یہ نایاب ارضی دھاتوں میں شامل ہیں۔ یہ گاڑیوں، موبائل فون، کمپیوٹر، پنکھے اور فوجی ہتھیاروں تک میں کام آتے ہیں۔
انہیں بنانے کے لیے خاص قسم کی نایاب دھاتیں چاہییں، جنہیں ‘Rare Earth Metals’ کہا جاتا ہے۔
دنیا میں ان دھاتوں اور ان سے بننے والے میگنٹس کا سب سے بڑا سپلائر چین ہے۔
اسی لیے جب امریکا اور چین میں تجارتی جنگ ہوتی ہے تو یہ ’میگنٹس‘ اس کی ایک بڑی بنیاد ہوتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔
مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔
کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔
اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔
جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔