اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس سے زائد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز سرمایہ کاروں کا اعتماد لوٹ آیا اور مارکیٹ ایک بار پھر تیزی کی لپیٹ میں نظر آئی، کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 500 سے زائد پوائنٹس بڑھ کر نمایاں سطح پر ٹریڈ کرتا رہا اور یوں مندی کے بعد ایک بار پھر امید کی کرن دکھائی دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے تک بینچ مارک 100 انڈیکس 149,353 پوائنٹس کی سطح پر تھا، جو 538 پوائنٹس یعنی 0.
Market is up at midday ????
⏳ KSE 100 is positive by +250.85 points (+0.17%) at midday trading. Index is at 149,066.15 and volume so far is 60.18 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/U1HNWoK9dU
— Investify Pakistan (@investifypk) August 26, 2025
مارکیٹ میں زیادہ سرگرمی سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں، ریفائنری اور پاور سیکٹر کے حصص میں دیکھی گئی، جب کہ حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایچ بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل جیسے بڑے شیئرز نمایاں طور پر سبز زون میں رہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز یعنی پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج دباؤ کا شکار رہی تھی اور منافع سمیٹنے کے رجحان نے مارکیٹ کو نیچے دھکیل دیا تھا، اس دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 677 پوائنٹس کمی کے بعد 148,815 پر بند ہوا، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی دیکھنے میں آئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، ہنڈریڈ انڈیکس 600 سے زائد پوائنٹس گر گیا
دوسری جانب بین الاقوامی منظرنامے میں بھی سرمایہ کاروں کی بے چینی بڑھتی جا رہی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو کی گورنر لیزا کُک کو اچانک عہدے سے ہٹانے کے اعلان نے وال اسٹریٹ اور ایشیائی مارکیٹوں میں بے یقینی کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ لیزا کُک نے رہن کے قرضوں کے حوالے سے غلط بیانی کی، اور اسی بنیاد پر انہیں عہدے سے برطرف کیا گیا ہے، اس فیصلے نے نہ صرف امریکی معیشت پر سوالات کھڑے کیے ہیں بلکہ فیڈ کی خودمختاری پر بھی بحث چھیڑ دی ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ رقم، 100 انڈیکس پہلی بار 150,000 کی سطح عبور کرگیا
ڈالر کی قدر جاپانی ین اور یورو کے مقابلے میں مزید گر گئی، جب کہ ایشیائی منڈیوں میں بھی منفی رجحان غالب رہا۔، ایم ایس سی آئی ایشیا پیسیفک انڈیکس (جاپان کے علاوہ) 0.6 فیصد نیچے آیا اور جاپان کا نکی انڈیکس 1.1 فیصد گر گیا۔
یورپی مارکیٹوں کے آغاز سے قبل ہی فیوچرز میں کمی دیکھی گئی، جرمن ڈیکس، ایف ٹی ایس ای اور یورو اسٹاکس سبھی سرخ زون میں رہے، جب کہ امریکی ایس اینڈ پی 500 ای منی بھی منفی میں ٹریڈ ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس او جی ڈی سی ایچ بی ایل این بی پی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاور سیکٹر پی پی ایل ریفائنری سیمنٹ کمرشل بینکس کے ایس ای مندی یو بی ایلذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 100 انڈیکس او جی ڈی سی ایچ بی ایل این بی پی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاور سیکٹر پی پی ایل ریفائنری کے ایس ای یو بی ایل پاکستان اسٹاک ایکسچینج اسٹاک ایکسچینج میں ایس ای
پڑھیں:
شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے, مارچ 2024 سے جون 2025 کے عرصے میں مرکزی حکومت کے مقامی قرضوں میں 11,796 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضوں میں 1,282 ارب روپے کا اضافہ ہواوفاقی حکومت نے صرف ایک ماہ کے دوران 1800 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لے لیا، جتنا قرضہ 74 سالوں میں لیا گیا، اس کا 80 فیصد صرف ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، پی ڈی ایم، نگران اور شہباز حکومت نے ملکی قرضوں میں ساڑھے 34 ہزار ارب روپے کا اضافہ کر ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں ملک کو قرضوں کے ہوشربا بوجھ تلے دبا کر قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔(جاری ہے)
اس حوالے سے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ کیسے ملک کی معیشت اچھی ہو رہی ہے جبکہ صرف ایک ماہ میں شہباز شریف حکومت نے 1830 ارب روپے کا قرض اٹھا لیا؟ مجموعی طور پر پاکستان کا قرض78,000 ارب کے قریب آچکا ہے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا ہے کہ سوا تین سال میں شھباز شریف نے اب تک 34,500 ارب قرض لے چکے ہیں جب شہباز شریف حکومت میں آئے تھے تو 43500 ارب روپے ملک کا قرض تھا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ شہباز شریف ملکی قرض کم کرنے آئے تھے مگر آج قرض لینے کی تاریخ رقم کر دی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز حکومت کے دوران ملک کی مجموعی قرض میں 79 فیصد کا اضافہ ہوا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ جو قرض ملک چلانے کے لئے 75 سال میں لیا اس کا 80 فیصد ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، ان ساڑھے 3 سالوں میں ملک میں ترقیاتی کاموں کی ایک اینٹ بھی نہیں لگی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حالت یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ سے ڈالر خرید رہا ہے اور سرمایہ کاری تو چھوڑیں کوئی قرض بھی نہیں دے رہا، روزانہ ایک ایم او یو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا جاتا ہے۔