بالی وُوڈ کے سینئر فلمساز، ہدایتکار اور سابق سی بی ایف سی چیف پہلاج نہلانی نے انکشاف کیا ہے کہ اداکارہ مادھوری ڈکشت نے اپنے کیریئر کے ابتدائی ایام میں ایک فلم کرنے سے انکار کیا کیونکہ اُس میں ہیرو کے طور پر نوآموز اداکار گووندا کو کاسٹ کیا گیا تھا۔

منیجر رِکّو راکیش ناتھ کا کردار

نہلانی نے پنک ولا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ مادھوری کا ذاتی نہیں تھا بلکہ انہوں نے انکار اُس وقت ان کے طویل مدتی منیجر رِکّو راکیش ناتھ کے دباؤ کی وجہ سے کیا تھا۔ نہلانی نے یہاں تک الزام لگایا کہ رِکّو نے کئی پروڈیوسرز کے ساتھ مل کر گووندا کے کیریئر کو نقصان پہنچانے کی سازش کی۔

یہ بھی پڑھیے مادھوری ڈکشٹ کی فلمی یادگاریں کب اور کتنے میں فروخت ہوئیں؟

’میں نے گووندا کو رِکّو کے ذریعے جانا اور اُسی کو مادھوری کا مینیجر بھی بنایا۔ میں نے مادھوری اور گووندا کو ایک ساتھ سائن کیا تھا۔ بعد میں رِکّو اور 8–10 پروڈیوسرز نے گووندا کے خلاف ایک گروپ بنا لیا۔ اسکرپٹ میں صفحات تو بڑھائے گئے لیکن وہ فلمیں کبھی بنی ہی نہیں۔‘

’الزام‘ اور نیلم کی انٹری

نہلانی نے فلم کا نام براہِ راست نہیں لیا لیکن اشارہ دیا کہ وہ فلم ’الزام‘ (1986) تھی، جو گووندا کے کیریئر کی اہم شروعات ثابت ہوئی۔ مادھوری نے اس پروجیکٹ کو ٹھکرا دیا اور یوں نہلانی نے نیلم کوٹھاری کو کاسٹ کیا۔ یہ فیصلہ کامیاب رہا اور فلم باکس آفس پر ہٹ ثابت ہوئی، اور نیلم راتوں رات مقبول ہو گئیں۔

گووندا اور نیلم نیلم کی کامیابیاں اور مادھوری کی جدوجہد

پہلاج نہلانی نے مزید بتایا:

’میں نے مادھوری کو ایک اور فلم آگ ہی آگ کی پیشکش کی، لیکن پھر انکار کر دیا گیا۔ چنانچہ میں نے نیلم کو کاسٹ کیا۔ اسی طرح پاپ کی دنیا بھی نیلم کے ساتھ بنائی۔ اُس وقت نیلم کی فلمیں کامیاب ہو رہی تھیں، لیکن مادھوری کی فلمیں یا تو بند ہو رہی تھیں یا فلاپ ہو رہی تھیں۔‘

یہ بھی پڑھیے فلم میں ’ٹفی‘ کا کردار ادا کرنیوالے کُتے کو کس نے گود لیا

انہوں نے کہا کہ:

’میں ناراض ہو گیا کہ مادھوری میری ہر فلم میں کام کرنے سے انکار کر رہی ہیں اور رِکّو بہانے بنا رہا ہے۔ پھر میں نے انٹرویو میں کھل کر یہ بات کہہ دی۔ اُس وقت میری تینوں فلمیں گولڈن جوبلی منانے میں کامیاب رہیں۔‘

’تیزاب‘ سے قسمت کا پلٹ جانا

بعد میں، حالات بدلے جب رِکّو نے نہلانی سے درخواست کی کہ وہ کم از کم مادھوری کی کسی فلم کا مہورت (افتتاحی تقریب) کر دیں، چاہے فلم خود نہ بنائیں۔ اس زمانے میں انڈسٹری میں ویڈیو پائریسی کے سبب مہورت بند ہو گئے تھے۔ نہلانی نے 3 فلموں کا مہورت کیا، جن میں ایک فلم ’تیزاب‘ (1988) تھی۔

یہ بھی پڑھیے مادھوری ڈکشٹ: جو دل چرانے کا ہنر جانتی تھیں

یہی وہ فلم تھی جس نے مادھوری دیکشت کو بالی وُوڈ کی سپر اسٹار بنا دیا۔ فلم کا گانا ’ایک دو تین‘ اُن کے کیریئر کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

بعد میں ساتھ کام

دلچسپ بات یہ ہے کہ بالآخر مادھوری اور گووندا نے بھی کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا، جن میں ’مہا سنگرام‘، ’عزتدار‘ اور ’پاپ کا انت‘ شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹرٹینمنٹ گووندا مادھوری ڈکشت نیلم کوٹھاری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انٹرٹینمنٹ گووندا مادھوری ڈکشت گووندا کے نہلانی نے

پڑھیں:

زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر) وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر محمدامان پراچہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی سود کی شرح کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کوحقا ئق کے مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک غیرمتنازع مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے،اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنا موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ”ناقابلِ فہم” ہے۔ امان پراچہ نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کی شرح کو مدِنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ کو کم کرکے ابتدائی مرحلے میں سنگل ڈیجٹ اور بعدازاں 6 سے 7 فیصد کے درمیان لانا چاہیے تاکہ معاشی حقائق سے ہم آہنگی پیدا ہو اور ترقی کو فروغ ملے۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آ چکی ہے اور زیادہ شرح سود براہِ راست پیداواری لاگت کو متاثر کرتی ہے،پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی کہیں زیادہ ہے جو معاشی سرگرمیوں کوبری طرح سے متاثر کرتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جبکہ زیادہ شرح سود کرنسی کے بہاؤ کو محدود کرتی ہے، جس سے معاشی سرگرمیاں اور ترقی متاثر ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سود کی شرح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرے گا اور معاشی بحالی کو روکے گا،اس لئے کاروبار کو فروغ دینے اور عالمی منڈی میں مسابقتی رہنے کے لیے ضروری ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
  • بسکٹ میں سوراخ کیوں ہوتے ہیں؟ حیران کن وجہ جانیے
  • ’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟
  • ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے اغوا کرنے والے حسن زاہد کو معاف کیوں کیا؟
  • ایشیا کپ: اینڈی پائی کرافٹ ہی میچ ریفری رہیں گے، پاکستان کی درخواست مسترد
  • دیشا وکانی (دیا بین) ’تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ‘ میں واپس کیوں نہیں آ رہیں؟ اصل وجہ سامنے آ گئی