WE News:
2025-09-18@19:07:35 GMT

پی ڈی ایم اے سیلاب کو کیسے مانیٹر کرتی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT

پی ڈی ایم اے سیلاب کو کیسے مانیٹر کرتی ہے؟

پاکستان کے بالائی علاقوں میں پانی کی تباہی کے بعد اب رخ میدانی علاقوں کا ہے جہاں پنجاب اس وقت شدید سیلاب کی زد میں ہے۔

پاکستان میں سیلاب کس وقت کہاں سے اور کتنی شدت سے گزر رہا ہے اس کی نگرانی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کر رہی ہوتی ہے۔

کراچی میں قائم پی ڈی ایم اے کے مانیٹرنگ روم میں اس وقت اسکرینز پر پانی کا بہاؤ دیکھا جا رہا ہے اور سیٹلائٹ کے ذریعے اس کے ارد گر آبادی پر نظر رکھی جا رہی ہے تا کہ کسی بھی خطرے کی صورت میں فوری طور پر ردعمل ظاہر کیا جائے۔

واضح رہے کہ پنجاب سے آنے والا سیلاب 4 روز تک سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے سندھ حالیہ سیلابی صورتحال سے کیسے نمٹ رہی ہے؟ جانتے ہیں پی ڈی ایم اے کنٹرول روم سے وقاص خان کی رپورٹ میں۔

سیلابی ریلے صوبہ پنجاب سے صوبہ سندھ میں کب داخل ہوں گے؟
پانی کس شدت سے سندھ میں داخل ہوگا؟ پی ڈی ایم اے سندھ حالیہ سیلابی صورتحال سے کیسے نمٹ رہی ہے؟
جانتے ہیں PDMA کنٹرول روم سے وقاص خان کی رپورٹ میں pic.

twitter.com/3YUAp0ACCU

— WE News (@WENewsPk) August 28, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ڈی ایم اے سندھ سیلاب

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے سیلاب پی ڈی ایم اے

پڑھیں:

سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں سیلاب کا زور ٹوٹنے لگا، سندھ کے بیراجوں پر دباﺅ، کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا
  • سیلابی صورتحال:پنجاب کے علاقوں سے پانی اُترنا شروع ، سندھ کے بیراجوں پر دباؤ بڑھنے لگا، کچا ڈوب گیا
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • بھارت نے ستلج میں پھر پانی چھوٹدیا ، سندھ ، پنجاب کے متعدد دیہات بدستور زیرآب : علی پور سے 11نعشیں برآمد
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
  • سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر