جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز، ویمنز ورلڈکپ کیلیے قومی ٹیم کی تیاریاں جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان اور آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈکپ لیے قومی ویمنز ٹیم کی تیاریاں جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا ایل سی سی اے گراؤنڈ میں تربیتی کیمپ شروع ہوگیا۔
???? Pakistan's training camp ahead of the South Africa ODI series and ICC Women's World Cup 2025 gets underway in Lahore#BackOurGirls | #PAKWvSAW pic.
قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا تربیتی کیمپ 11 ستمبر تک جاری رہے گا۔
تربیتی کیمپ کے روزانہ دو سیشن ہوں گے۔ پہلا ٹریننگ سیشن صبح 10 بجے سے دوپہر ساڑھے بارہ بجے تک اور دوسرا سیشن سہ پہر چار بجے سے شام ساڑھے چھ بجے تک ہوگا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویمنز کرکٹ
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
دوحہ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ کرہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کیلیے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کیلیے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔