Express News:
2025-11-03@18:02:30 GMT

اسپیکٹرم نیلامی میں تاخیر سے 1.8 ارب ڈالر نقصان کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستان میں اسپیکٹرم نیلامی میں مزید تاخیرکی صورت میں آئندہ دو سالوں میں 1.8 ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے، کیونکہ موجودہ مختص شدہ اسپیکٹرم تقریباً ختم ہو چکا ہے ملک کے سب سے بڑے ٹیلی کمیونیکیشن آپریٹر "جاز" نے وزیراعظم شہباز شریف کو اس بارے میں آگاہ کیا ہے۔

جاز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر ابراہیم نے اپنے خط میں بتایا کہ نیٹ ورک میں جام ہونے کی وجہ سے صارفین کو معیارکی کمی کا سامنا ہے اور اگر 2025 کی نیلامی میں مزید تاخیر ہوئی تو پاکستان کی معیشت کو 1.

8 ارب ڈالر (یا 500 ارب روپے) کا نقصان ہو سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر یہ تاخیر 2030 تک جاری رہی تو نقصان 4.3 ارب ڈالر (یا 1.2 کھرب روپے) تک پہنچ سکتا ہے۔ عامر ابراہیم نے وزیراعظم کو خبردارکیا کہ پاکستان کے "ڈیجیٹل پاکستان" کے وژن کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے کیونکہ اسپیکٹرم نیلامی میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موبائل ڈیٹا کا استعمال پچھلے دو سالوں میں 45 فیصد بڑھ چکا ہیاور اس کے ساتھ ہی اسمارٹ فونزکی تعداد بھی دگنا ہو چکی ہے، تاہم اس کے باوجود اسپیکٹرم کی مقدار 2021 کے بعد سے نہیں بڑھائی گئی۔

آئی ٹی کی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے حال ہی میں بیان دیا کہ 5G سپیکٹرم نیلامی میں تاخیر کی بنیادی وجہ پی ٹی سی ایل اور ٹیلی نارکے انضمام پر جاری مقدمات اور غیر یقینی صورتحال ہے۔ 

ٹیلی کمیونیکیشن آپریٹر  نے مزیدکہاکہ اگر فوری طور پر نیا اسپیکٹرم فراہم نہ کیاگیا تو نیٹ ورک پر مزید بوجھ بڑھے گا اور صارفین کو مزید مشکلات کا سامنا ہو گا، جس سے ڈیجیٹل پاکستان کے خواب کی تکمیل خطرے میں پڑ جائے گی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیلامی میں ارب ڈالر سکتا ہے

پڑھیں:

چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔

ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔

یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • سونے سے بنا فن یا سرمایہ داری پر طنز؟ دنیا کا مہنگا ترین ٹوائلٹ نیلامی کے لیے تیار
  • کرپشن سے پاک پاکستان ہی ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے، کاشف شیخ
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو ملک سنبھل سکتا ہے، سراج الحق
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • سونے کی قیمت میں کمی کا تسلسل برقرار،مزید فی تولہ 1600روپے سستا
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان