کچھ لوگ جھوٹی خبروں سے انتشار پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
لاہور (ویب ڈیسک)جماعت اسلامی لاہور نے الزام لگایا تھا کہ پنجاب پولیس اور شہری انتظامیہ نے چوہنگ میں الخدمت فاؤنڈیشن کی خیمہ بستی پر دھاوا بول کر متاثرینِ سیلاب کے خیمے زبردستی خالی کروانے کی کوشش کی۔
اس حوالے سے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ کچھ لوگ جھوٹی خبروں کے ذریعے سوسائٹی میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ متاثرین کو ریلیف دینے کا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے بیان میں کہا کہ پنجاب حکومت نے 7 لاکھ 60 ہزار متاثرین کو بروقت ریسکیو کیا، جو کوئی معمولی کام نہیں۔ متاثرین کے ساتھ ان کے مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ کلینک آن ویلز نے طبی امداد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ صوبہ تاریخ کے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے اور اسی پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے، لیکن ایک مخصوص ٹولہ مشکل وقت میں بھی سیاست کر رہا ہے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔