پنجاب میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تازہ رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
لاہور:
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تازہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں سیلاب کے باعث اب تک 2308 موضع جات متاثر ہوئے ہیں اور مجموعی طور پر پندرہ لاکھ سولہ ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے چار لاکھ اکیاسی ہزار لوگوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں پانچ سو گیارہ ریلیف کیمپس، تین سو اکاون میڈیکل کیمپس اور تین سو اکیس ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں جہاں لوگوں اور مویشیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اب تک چار لاکھ پانچ ہزار جانوروں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ گیارہ ہزار کیوسک، خانکی پر ایک لاکھ ستر ہزار کیوسک، قادرآباد پر ایک لاکھ اکہتر ہزار کیوسک اور ہیڈ تریموں پر ایک لاکھ چھیالیس ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ اٹھہتر ہزار کیوسک، شادرہ پر ایک لاکھ اڑتیس ہزار کیوسک ہے جہاں پانی میں کمی آ رہی ہے، بلوکی پر ایک لاکھ ننانوے ہزار کیوسک ہے اور یہاں بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہیڈ سدھنائی پر پانی کی آمد بتیس ہزار اور اخراج اٹھارہ ہزار کیوسک ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ تین لاکھ تین ہزار کیوسک ہے اور یہاں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ سلیمانی کی پر بہاؤ ایک لاکھ اڑتیس ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ڈیمز کی صورتحال کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ منگلا ڈیم اسی فیصد اور تربیلا ڈیم سو فیصد تک بھر چکے ہیں۔ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج پر موجود بھاکڑا ڈیم چوراسی فیصد، پونگ ڈیم چورانوے فیصد اور تھین ڈیم بانوے فیصد بھرنے کی اطلاعات ہیں۔
سیلاب کے باعث اب تک 30 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ لاہور میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد کی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ پی ڈی ایم اے ترجمان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے کئی اضلاع میں بارشیں ہوئیں۔ منڈی بہاؤالدین میں اکاسی ملی میٹر، حافظ آباد میں تریسٹھ ملی میٹر، جہلم میں پچاس ملی میٹر، سیالکوٹ میں سینتالیس ملی میٹر، بہاولنگر میں چوالیس ملی میٹر، گجرات میں چونتیس ملی میٹر، فیصل آباد میں بتیس ملی میٹر اور شیخوپورہ میں اکتیس ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ لاہور میں چھببیس ملی میٹر، چکوال میں اٹھارہ ملی میٹر، گوجرانوالہ میں چودہ ملی میٹر، خانیوال میں بارہ ملی میٹر اور جھنگ میں دس ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دیگر شہروں میں بھی ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں بھی پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کا امکان ہے اور مون سون بارشوں کا نواں اسپیل دو ستمبر تک جاری رہے گا۔ ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر متاثرہ شہریوں اور کسانوں کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر ان کا ازالہ یقینی بنایا جائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ہزار کیوسک ہے پر ایک لاکھ کیا گیا ہے ملی میٹر کے مطابق پر پانی
پڑھیں:
پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
لاہور:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔