لاہور میں یکم ستمبر سے تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونگی، سیلاب زدہ 45 اسکول ریلیف کیمپس میں تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر لاہور کے مطابق شہر میں یکم ستمبر سے تمام اسکول دوبارہ کھل جائیں گے، تاہم سیلاب سے متاثرہ 45 اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال نہیں ہوں گی۔
ان اسکولوں کو ریلیف کیمپس میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:متاثرین سیلاب کے لیے مفت وائس منٹس کا اعلان
نوٹیفیکیشن کے مطابق لاہور کے 33 سرکاری اور 12 نجی اسکول بند رہیں گے۔ ان میں سنٹرل ماڈل اسکول ریٹی گن روڈ، مراکہ، مانگا، چوہنگ، شاداب کالونی اور سگیاں کے اسکول شامل ہیں۔
اسی طرح تار گڑھ شاہدرہ، بند روڈ شفیق آباد اور پری محل شاہدرہ کے اسکول بھی بند رہیں گے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ٹھوکر نیاز بیگ، شاہ پور کانجراں، بند روڈ اور گاؤشالا کے سرکاری اسکول بھی بند رہیں گے۔
اس کے علاوہ رنگیل پور، خورد پور، چھگیاں بھمہ، موہلنوال، ملتان روڈ اور مانوال کے تعلیمی ادارے بھی تاحال بند رکھے جائیں گے۔
دوسری جانب چنیوٹ میں سیلاب سے ضلع بھر میں پانچ بڑے صحت مراکز اور 88 اسکول شدید متاثر ہوئے ہیں، جہاں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنا فی الحال ناممکن قرار دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول پنجاب ڈپٹی کمشنر لاہور سیلاب لاہور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکول ڈپٹی کمشنر لاہور سیلاب لاہور
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا
---فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیاصوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ ایک لاکھ 86 ہزار 73 گھر سیلاب سے متاثر ہوئے، 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے اپنے بیان میں کہا کہ 26 اگست کو سیلاب کی شروعات ہوئی تھی، 27 اضلاع کو مجموعی طور پر سیلاب سے نقصان پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے 11 ہزار افراد کی مدد سے 27 ستمبر کو سروے شروع ہوا تھا، 14 لاکھ 41 ہزار سے زائد ایکڑ پر کاشت فصل خراب ہوئی۔
عرفان علی کاٹھیا کے مطابق 2 لاکھ 14 ہزار 493 افراد کا ڈیٹا اب تک مکمل ہو چکا، 953 شکایات اب تک موصول ہوئی ہیں جن کو حل کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ روجھان اور صادق آباد کی صرف دو تحصیلوں میں سروے نہیں کیا جا سکا، لاہور سروے سے متعلق کوئی شکایت ہے تو آن لائن رجوع کیا جا سکتا ہے۔