وزیراعظم شہباز شریف کا چین میں استقبال بھارتی میڈیا کو ہضم نہ ہوا، مودی کے دورے سے موازنہ شروع
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
وزیرِاعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا ہے۔ چین پہنچنے پر وزیرِاعظم کا پُرتپاک استقبال کیا گیا، جسے بھارتی میڈیا نے ہضم نہ کیا اور اپنی پروپیگنڈا مشینری کے ذریعے شہباز شریف اور نریندر مودی کے دوروں کا تقابلی جائزہ پیش کرنے کی کوشش کی۔
وزیرِاعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین میں موجود ہیں۔ یہ دورہ دراصل چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر ایک دوطرفہ سرکاری دورہ بھی ہے، جس میں پاک چین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک چین دوستی شاہراہ ریشم کی طرح دیرینہ اور مستحکم ہے، شہباز شریف
ایس سی او اجلاس کی سائیڈ لائن پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی چینی صدر سے ملاقات ہو چکی ہے، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کی بیجنگ میں چینی صدر شی جنپنگ اور وزیراعظم سے الگ الگ تفصیلی ملاقاتیں ہوں گی۔
ان ملاقاتوں میں سی پیک فیز ٹو سمیت پاک چین اسٹریٹجک اور تجارتی شراکت داری کو وسعت دینے سے متعلق اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز شریف بیجنگ میں جنگ عظیم دوم میں چینی عوام کی فتح کے 80 ویں یومِ جشن میں بطور خصوصی مہمان شریک ہونے والے 26 عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں۔ وہ اس موقع پر چینی صدر کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان اور ترک صدر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف 4 ستمبر کو بیجنگ میں پاک چین مشترکہ بزنس فورم کی صدارت کریں گے۔ یہ فورم دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری بڑھانے اور بزنس ٹو بزنس شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی میڈیا پرتپاک استقبال پروپیگنڈا مہم دورہ چین شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا پرتپاک استقبال پروپیگنڈا مہم دورہ چین شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز اعظم شہباز شریف چینی صدر پاک چین
پڑھیں:
’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔
یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف
اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت
رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔
ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔
عوام کے لیے انقلابی سہولتیں
پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔
سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی
پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔
کارکردگی کا تسلسل
سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔
عالمی سطح پر شناخت
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔
اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ
علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔
پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز