شوہر کی خودکشی نے زندگی کا سب سے بڑا سبق دیا،ریکھا
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی ووڈ کی ایورگرین اداکارہ ریکھا کا ایک پرانا انٹرویو دوبارہ وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے اپنے شوہر مکیش اگروال کی خودکشی کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا سبق قرار دیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریکھا نے 1990 میں صنعت کار مکیش اگروال سے شادی کی تھی۔ یہ شادی چند مہینوں کی ملاقات کے بعد انجام پائی اور توقع کی جا رہی تھی کہ ریکھا کی زندگی میں استحکام آجائے گا، مگر ایسا نہ ہو سکا۔
شادی کے کچھ ہی عرصے بعد دونوں کے تعلقات میں دراڑیں پیدا ہو گئیں۔ ریکھا کے مطابق لندن کے ہنی مون کے دوران ہی یہ بات واضح ہو گئی تھی کہ دونوں کی سوچ اور مزاج یکسر مختلف ہیں۔ صرف چند ماہ بعد ہی علیحدگی کا فیصلہ کر لیا گیا تھا۔ ریکھا کے بقول طلاق کا خیال سب سے پہلے مکیش نے پیش کیا تھا۔
اسی دوران مکیش اگروال نے اچانک خودکشی کر لی جس کا الزام براہِ راست ریکھا پر لگا۔ بھارتی میڈیا اور عوامی حلقوں میں انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور بعض حلقوں نے انہیں ’چڑیل‘ جیسے الفاظ سے بھی نوازا۔
ریکھا نے طویل خاموشی کے بعد 2004 میں سمی گریوال کو انٹرویو دیتے ہوئے پہلی بار اس واقعے پر کھل کر بات کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا: “مکیش کی موت نے مجھے زندگی کا سب سے بڑا سبق دیا۔ اس نے مجھے دنیا کی حقیقت سمجھا دی۔”
اداکارہ نے مزید کہا کہ شوہر کی موت کے بعد وہ صدمے، انکار، غصے اور خود ترسی جیسے مراحل سے گزریں اور آخرکار حقیقت کو قبول کیا۔ ریکھا نے واضح کیا کہ شادی محبت کی بنیاد پر نہیں تھی بلکہ یہ زیادہ تر ایک اریج میرج تھی جس میں وہ مکیش کو اجنبی ہی محسوس کرتی رہیں۔
ریکھا کے مطابق اس سانحے نے انہیں بدل کر رکھ دیا اور اس کے بعد انہوں نے دوبارہ شادی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے پر شدید دباؤ کے بعد ریکھا کو ایک انٹرویو کا اہتمام بھی کرنا پڑا تھا جس کا عنوان تھا: “میں نے مکیش کو قتل نہیں کیا”۔
آج بھی اس سانحے کو ریکھا کی ذاتی زندگی کا سب سے مشکل مگر اہم موڑ سمجھا جاتا ہے، جس نے ان کی شخصیت اور فیصلوں کو نئی سمت دی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: زندگی کا سب سے کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
بھارت میں آن لائن گیم کی لت نے ایک معصوم جان لے لی جو اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست اتر پردیش کے دیہی علاقے میں پیش آیا جہاں چھٹی جماعت کے طالبعلم کی پھندہ لگی لاش اس کے کمرے سے ملی۔
غمزدہ باپ نے پولیس کو بتایا کہ چیک بک لینے بینک گیا تو معلوم ہوا کہ اکاؤنٹ سے 13 لاکھ وپے نکالے جا چکے ہیں۔ میں بس حیران اور پریشان رہ گیا۔
بینک کے عملے نے بتایا کہ آپ کے اکاؤنٹ سے یہ رقم وقفے وقفے سے ایک آن لائن گیم پر خرچ کی گئی ہے۔
جس پر والد نے اپنے 14 سالہ بیٹے یش سے باز پرس کی جو پہلے تو ٹالتا رہا لیکن پھر اعتراف کرلیا۔
یش کے والد نے پولیس کو بتایا کہ یہ رقم میں نے دو سال قبل زمین بیچ کر حاصل کی تھی اور محفوظ کرنے کے لیے بینک میں رکھوائی تھی تاکہ برے وقت میں کام آئے۔
والد یادیو نے مزید بتایا کہ جب 13 لاکھ روپے آن لائن گیم میں خرچ ہونے کا پتا چلا تو میرے پاؤں تلے زمین نکل گئی تھی۔
بیٹے کے اعتراف پر یادو نے ڈانٹ ڈپٹ کی اور آئندہ آن لائن گیم نہ کھیلنے کا وعدہ لیا۔ پھر وہ ٹیوشن پڑھنے چلا گیا۔
بعد ازاں ٹیوشن سے واپسی پر سیدھے اپنے کمرے میں گیا اور پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں موت کی تصدیق کردی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد واقعے کی مزید تحقیقات شروع کی جائیں گی۔