لاہور جنرل اسپتال کی نرسری سے اغوا ہونے والا نومولود دو روز بعد بازیاب، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
لاہور:
جنرل اسپتال کی نرسری سے 2 دن قبل اغوا ہونے والے بچے کو پولیس نے بازیاب کرلیا اور ملزم کو بھی گرفتار کرلیا۔
ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے بتایا کہ رواں ہفتے پیر کو جنرل اسپتال کی نرسری سے ایک بچہ اغوا ہوا تھا اور بچے کے والد افضال کی مدعیت میں 2 نامعلوم خواتین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعے کا نوٹس لیا تھا اور ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ جائے وقوع پر خود پہنچے تھے اور انہوں نے تمام سرچ آپریشن کی خود نگرانی کی۔
ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی، فرانزک، سی سی ٹی وی اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بچے کا سراغ لگایا گیا، آپریشن اور انوسٹی گیشن کی مشترکہ ٹیم کی کوشش سے بچہ بازیاب کروایا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔
اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔
ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔