وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ ان کا وزیر دفاع خواجہ آصف سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے، خواجہ آصف کو نشان امتیاز دیں یا نشان جرات مجھے کوئی اعتراض نہیں۔

نجی ٹی وی پروگرام میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی سے سوال کیا گیا کہ ان کا وزیر دفاع خواجہ آصف سے کیا اختلاف ہے؟ جواب میں حنیف عباسی نے کہا کہ ان کا خواجہ آصف کے ساتھ کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی بینچوں پر بیٹھ کر اپوزیشن جیسی باتیں زیب نہیں دیتیں، حنیف عباسی کی خواجہ آصف پر تنقید

حنیف عباسی نے کہا کہ خواجہ آصف سینئر اور بزرگ سیاستدان ہیں، میں صرف اپنا مؤقف بیان کرتا ہوں، میں بھی اسمبلی میں کھڑے ہو کر روزانہ تقریر کر سکتا ہوں لیکن میں 2، 3 مہینے بعد جب کوئی مسئلہ آتا ہے اس پر بات کرتا ہوں، خواجہ آصف کی جگہ کوئی بھی سینئر یا جونیئر سیاستدان حکومتی بینچز پر بیٹھ کر یہ بات کر رہا ہوتا تو میں یہیں جواب دیتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نظام کو برا بھلا کہہ رہے ہیں جس کا ہم حصہ ہیں اور جس نظام کا ہم 40 سال سے حصہ رہے ہیں، یہ مناسب رویہ نہیں ہے، اگر میرے کسی سے ذاتی اختلافات ہوں گے تو میں اسے پارٹی کے اندر بیٹھ کر حل کرنے کی کوشش کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بھی پارٹی سے کئی اختلافات ہوتے ہیں لیکن کبھی کسی نے ہمارے چہرے سے اندازہ نہیں لگایا ہوگا، ان اختلافات کو ہم گھر کے اندر حل کرتے ہیں لیکن یہاں سرعام کپڑے دھونا مناسب نہیں ہے، 40 سال اگر آپ کہتے ہیں کہ پنجاب میں لوکل باڈیز نہیں ہیں تو کیا اب لوکل باڈیز کی کمی وزیراعلیٰ پنجاب پوری نہیں کر رہی؟

یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف سیالکوٹ میں سڑک کی ناقص تعمیر پر بول پڑے، شدید تحفظات کا اظہار

حنیف عباسی نے کہا کہ راولپنڈی کو دیکھیں، راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی دیکھیں، میٹرو دیکھیں، راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی دیکھا ہے، راولپنڈی میں پل بنتے دیکھیں، راولپنڈی میں صفائی کا نظام دیکھیں، ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ دیکھیں، نظام بدلا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کبھی آپ ہائبرڈ نظام کی بات کرتے ہیں اور کبھی اپنے ہی منہ پر طمانچہ مارنے والی بات ہو جاتی ہے، ہم دنیا کو کیا بتا رہے ہیں کہ ہائبرڈ نظام پر ہماری حکومت چل رہی ہے۔ ’آپ ذمہ دار آدمی ہیں، جنگ کے دوران آپ نے کہہ دیا کہ ہم یو ایس اے اور یورپ کے گندے کپڑے دھوتے رہے ہیں یعنی ہم دہشت گردی کو پروان چڑھاتے رہے ہیں، آپ ایک ذمہ دار مقام پر ہوتے ہوئے ایسی باتیں کر رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ہم ایک جمہوری نظام کے تحت حکومت چلا رہے ہیں، آپ معرکۂ حق کو انجوائے کریں، پاکستان نے اپنے بہت بڑے دشمن کو شکست دی ہے، آپ اس کو انجوائے کریں، یہ کہ اگر ہم 40 سال کے نظام کی بات کریں جس میں لوکل باڈیز الیکشن نہیں کرواتے، کرپشن ہے اور انکروچمنٹ ہے تو ایسے میں میں بھی کئی مسائل پر بات کر سکتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے نظام میں بہتری کے لیے انقلابی اقدامات جاری ہیں، وزیر ریلوے حنیف عباسی

انہوں نے کہا کہ ہم نے اگر یہ باتیں کرنی ہیں تو اپوزیشن میں جانا چاہیے، اپوزیشن میں یہ باتیں بہت اچھی لگتی ہیں، یعنی اگر حکومت دودھ کی نہریں بھی بہا رہی ہو تو میں اپوزیشن میں کہوں گا یہ دودھ پانی میں ملا ہوا ہے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ زندگی میں کبھی کسی کے کہنے پر تقریر نہیں کی، خواجہ آصف کو نشان امتیاز دیں یا نشان جرات مجھے کوئی اعتراض نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news حنیف عباسی خواجہ آصف مسلم لیگ ن ہائبرڈ نظام وزیردفاع وزیرریلوے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: حنیف عباسی خواجہ ا صف مسلم لیگ ن ہائبرڈ نظام وزیردفاع وزیرریلوے حنیف عباسی نے کہا وزیر ریلوے خواجہ ا صف نے کہا کہ رہے ہیں نہیں ہے بات کر

پڑھیں:

خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جب سے ہوش سنبھالا ہے زندگی میں بہت سارے فارم بھرتے آئے ہیں۔ اسکول میں داخلہ لیتے وقت کا فارم،ب فارم،شناختی کارڈ کے لئے فارم،اسکول چھوڑنے کا فارم، پاسپورٹ کے لئے فارم، پھر کالج میں داخلے کے لئے فارم بھرے۔ یونیورسٹی میں داخلہ لیتے وقت بھی بھرا اور نکاح نامہ، ہسپتال میں داخلہ کے وقت فارم یہاں تک کے مرنے کے بعد بھی ہمارے گھر والے ایک فارم بھریں گے جس کی بنیاد پر ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گاـ۔اور ان سب فارم میں ایک خانہ ہوتا ہے جس پر لکھا ہوتا ہے’’ولدیت‘‘یہ خانہ سب ہی فارم بھرنے والے بھرتے ہیں اور ایک عام سی چیز اسے لیتے ہیں-بلکہ کبھی چڑ بھی جاتے ہیں کہ ابو کا نام بھی لکھو تو ان کا شناختی کارڈ نمبر وغیرہ بھی- اور چونکہ ہم سب کو اپنے والد کا نام کیا ان کا بھی پورا شجر نسب معلوم ہوتا ہے لہذا ہمارے لئے یہ لکھنا ایک زندگی کے بہت سارے عام سے کاموں میں ایک کام ہے-اور یہ خانہ ایک عام خانہ ہے جسے ہم بھرتے ہیں-

لیکن درحقیقت یہ صرف ایک خانہ نہیں بلکہ خاندانی نظام کی بنیاد ہے-کہ جہاں کوئی بھی شترے بے مہار کی طرح آزاد نہیں کہ جو جی چاہے کرتا پھرے بلکہ اگر ایک ایک عورت یا مرد کو اپنی کچھ خواہشات پوری کرنی ہیں تو اسے ذمہ داریوں کو بھی ادا کرنے کے لئے تیار رہنا ہے-انھیں ایک پہلے “شادی”جیسے مقدس رشتے میں بندھنا ہے پھر اپنی خواہشات کی تکمیل کرنی ہے-اور عورت یا مرد جہاں کہیں کسی کے ساتھ بھی ایک چھت تلے نا رہیں بلکہ اس مقدس رشتے میں بندھنے کے بعد رہیں-تاکہ یہ ’’خاندانی نظام‘‘ ب رقرار رہے-تاکہ یہ “ولدیت “کا خانہ برقرار رہے-اس دنیا میں آنے والے فرد کو پتہ ہو کہ میرا باپ کون ہے؟؟؟کون ہے وہ فرد جو میری ذمہ داریاں ادا کرسکتا ہے-جو مجھے پیار و محبت دے سکتا ہے-اور اس نئے فرد کو دنیا میں لانے والے عورت اور مرد کو بھی اپنی حدود کا علم ہو-کہ کہیں بھی کسی کے ساتھ بھی اپنی خواہش پوری نہیں کرنی-کیونکہ یہ عورت پر بھی زیادتی ہے کہ خواہش کی تکمیل کے لئے ان انسانوں کی ذمہ داریاں اٹھائے کہ جن کے باپ کا ہی علم نہیں-جب ایک عورت کی زندگی میں پاکیزہ بندھن میں بننے والے شوہر کی بجائے اور کئی مرد ہوں گے تو کیا معلوم ان آنے والے بچوں کا’’باپ‘‘کون ہے ۔

عورت اور مرد پر ظلم کرنے کے لئے ان کا مستقبل برباد کرنے کے لئے “لازوال عشق “جیسے گندے پروگرام پیش کرنے کی تیاری آخری مرحلوں پر ہے-جس کی ہوسٹ عائشہ عمر نامی اداکارہ ہے-

اور حقیقتاً یہ پروگرام نہیں بلکہ مرد اور عورت کو گندگی کے دلدل میں پھنسانے کی سازش ہے-ان کی جوانیاں تو جوانیاں ان کے بڑھاپے خراب کا منصوبہ ہے تو ساتھ خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش ہے-کیونکہ یہ باپ کا خانہ بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور حدیث ہے کہ “کسی آدمی کے سر میں کیل ٹھونس دی جائے یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ غیر محرم عورت کو چھوئے جو اس کے لیے حلال نہیں”ـ

لہذا اس پروگرام کو رپورٹ کریں تاکہ ہماری آگے کی نسلیں محفوظ رہ سکیں-

متعلقہ مضامین

  • جمہوریت کو درپیش چیلنجز
  • ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی
  • پی ٹی آئی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ، حنیف عباسی
  • ریلوے میں8 ماہ کے دوران اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گے: حنیف عباسی
  • خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش
  • بانی پی ٹی آئی اقتدار کیلئے ملک دشمنوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، حنیف عباسی
  • عمران خان کا ٹوئٹر اکاونٹ بھارت سے آپریٹ ہو رہا ہے، وزیر ریلوے حنیف عباسی کا دعوی
  • حسان نیازی کو ملٹری کی تحویل میں دینے کیخلاف درخواست، وکلا کو اعتراض دور کرنے کی ہدایت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
  • غزہ کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، حاجی حنیف طیب