2026 میں ایپل کے ورچوئیل اسسٹنٹ (سری) کو گوگل کا جیمینی اے آئی چلائے گا۔

عالمی ٹیکنالوجی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق ایپل اپنی ورچوئل اسسٹنٹ سری (Siri) میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرنے جارہا ہے اور 2026 تک اس میں گوگل کی جدید ترین جیمینی اے آئی ٹیکنالوجی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی فون، آئی پیڈ اور میک کو خطرہ؟ ایپل کی وارننگ

ایپل کو کافی عرصے سے اس بات پر تنقید کا سامنا ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت (AI) کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا ہے اور اپنے صارفین کے لیے زیادہ جدید فیچرز پیش کرنے میں تاخیر کر رہا ہے۔ سری کے نئے ورژن کے حوالے سے بھی توقع تھی کہ جلد متعارف ہوگا، لیکن اب اس کی لانچنگ 2026 تک مؤخر کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ایپل اپنے اندرونی اے آئی ماڈلز پر انحصار کرنے کے بجائے گوگل کی مدد لینے پر غور کر رہا ہے تاکہ سری کو موجودہ حریفوں جیسے اوپن اے آئی، گوگل اور پرپلیکسیٹی کے اے آئی سسٹمز کے برابر لایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: ایپل سستا ترین میک بک لانچ کرنے کے لیے تیار، ممکنہ قیمت کیا ہوگی؟

ذرائع کے مطابق ایپل اور گوگل کے درمیان باضابطہ معاہدہ ہو چکا ہے جس کے تحت سری میں جیمینائی اے آئی ماڈل کو آزمائشی بنیادوں پر شامل کیا جائے گا۔ اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو یہ ٹیکنالوجی آئی فون کے دیگر سافٹ ویئرز، جیسے سفاری براؤزر اور ہوم اسکرین پر موجود فیچرز میں بھی شامل کی جا سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

siri we news ایپل اے آئی جیمینی سری گوگل ورچوئیل اسسٹنٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایپل اے ا ئی گوگل ورچوئیل اسسٹنٹ اے آئی

پڑھیں:

آئی فون کے نئے ماڈل کی لانچ کے ساتھ دنیا بھر میں اسکیمرز بھی سر گرم

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) ایپل کے نئے آئی فون 17 کی پری آرڈرز شروع ہی سائبر مجرموں نے عالمی سطح پر دھوکہ دہی کی مہمات تیز کر دیں۔ کیسپرسکی کے مطابق جعلی ویب سائٹس، فرضی لاٹریوں اور جھوٹی ٹیسٹر' اسکیموں کے ذریعے صارفین کا ذاتی اور مالی ڈیٹا چرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق جعلساز ایپل کے آفیشل اسٹور سے ملتی جلتی ویب سائٹس بنا کر خریداروں کو سیل آؤٹ سے پہلے آرڈر کرنے پر اکساتے ہیں، اور چیک آؤٹ کے دوران ان کے بینک کارڈ کی تفصیلات چرا لیتے ہیں۔

اسی طرح مفت آئی فون انعام کے نام پر آن لائن لاٹریوں میں صارفین سے ذاتی معلومات اور 'ڈلیوری فیس وصول کی جا رہی ہے۔ کیسپرسکی نے خبردار کیا ہے کہ آئی فون ٹیسٹر پروگرام بھی ایک نیا جال ہے جس کے تحت صارفین سے رابطہ تفصیلات اور پیسے لے کر انہیں جعلی ڈیوائسز کے وعدے کیے جا رہے ہیں، جو کبھی فراہم نہیں کیے جاتے۔

(جاری ہے)

کیسپرسکی کی ویب اینالسٹ تاتیانا ششرباکووا کا کہنا ہے کہ سائبر مجرم بڑے پروڈکٹ لانچ کے شوق و جوش کو نشانہ بنا کر صارفین کو فریب دیتے ہیں اور اب یہ حملے اتنے تیز ہو چکے ہیں کہ اصلی ویب سائٹس سے مشابہ لگتے ہیں۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ صارفین صرف ایپل کی آفیشل ویب سائٹ یا مستند ریٹیلرز سے خریداری کریں، مشکوک ای میلز اور آفرز کو نظرانداز کریں، ذاتی معلومات کسی 'مفت انعام کے عوض نہ دیں اور اپنے اکاؤنٹس پر ملٹی فیکٹر آتھینٹیکیشن ضرور فعال رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ: 2026 کے مجوزہ بجٹ میں اصلاحات اور 500 ملین ڈالر کٹوتیاں
  • کمشنر کوگداگروں کیخلا ف کارروائی کی رپورٹ پیش
  • فیفا کا بڑا اعلان: 2026 ورلڈ کپ میں کلبز کو 99 ارب روپے ملیں گے
  • ایپل نے نیا موبائل آپریٹنگ سسٹم ’آئی او ایس 26‘ جاری کردیا، نئے فیچرز کیا ہیں؟
  • ایپل نے آئی فون سمیت دیگر ڈیوائسز کیلئے نیا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرادیا
  • آئی فون کے نئے ماڈل کی لانچ کے ساتھ دنیا بھر میں اسکیمرز بھی سر گرم
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • ‘نینو بنانا’ ایڈیٹنگ ٹول کی وجہ سے گوگل جیمنی ایپ اسٹور پر پہلے نمبر پر آنے میں کامیاب