نائجیریا میں بوکو حرام کا حملہ، 63 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
لاگوس: نائجیریا کی شمال مشرقی ریاست بورنو میں شدت پسند تنظیم بوکو حرام کے حملے میں کم از کم 63 افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ حملہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب باما کے علاقے کے گاؤں "دارالجمال" میں ہوا، جہاں حال ہی میں کیمپ سے بے گھر افراد کو دوبارہ آباد کیا گیا تھا۔
مقامی حکام کے مطابق مرنے والوں میں تقریباً 60 عام شہری اور 5 فوجی اہلکار شامل ہیں۔ واقعے کے بعد گورنر باباگانا زُلوم نے متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا اور کہا کہ وہ اس المناک سانحے پر شدید رنجیدہ ہیں۔
گورنر نے مزید کہا کہ فوجی نفری اتنی نہیں ہے کہ ہر علاقے کو مکمل تحفظ فراہم کر سکے، اس لیے حال ہی میں تربیت پانے والے "فارسٹ گارڈز" کو تعینات کیا جائے گا تاکہ دیہات اور جنگلات کو شدت پسندوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔
بوکو حرام 2009 سے اب تک لاکھوں افراد کو بے گھر اور ہزاروں کو ہلاک کر چکی ہے۔ یہ تنظیم نائجیریا کے ساتھ ساتھ چاڈ، نائجر اور کیمرون میں بھی سرگرم ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گرد ہلاک کردیئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیئے۔
پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے میریان تھانے پر حملہ کیا جسے 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا، میریان میں مزنگ چوکی پر بھی درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جہاں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا، دہشت گردوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہوگئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ کرک کے گرگری تھانے پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم اس دوران پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈی پی او کرک کے مطابق دہشت گردوں کو تھانے کے قریب نہیں آنے دیا گیا۔
دوسری جانب رات گئے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس لائنز اور ملحقہ لیویز تھانے پر حملہ کر دیا جس میں لیویز کے 3 اہلکار اور کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید ہوگیا جبکہ حملوں کے دوران 6 اہلکار شدید زخمی ہوئے۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملوں کے باعث تھانوں میں کمیونیکیشن سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ لیویز کی ایک گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اضافی فورس کو ژوب سے طلب کر لیا گیا، امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ژوب کے سول ہسپتال میں منتقل کر دیا۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔