لاہور؛ انسانی ڈھانچہ ملنے کا واقعہ، شناخت کرلی گئی، ہوش ربا انکشافات سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
لاہور:
کاہنہ کے علاقے میں چند روز قبل ملنے والے انسانی ڈھانچے کی شناخت کر لی گئی، پولیس کی تحقیقات میں ہوش ربا انکشافات بھی سامنے آگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سوسائٹی سے ملنے والا انسانی ڈھانچہ خاتون کا نکلا، مارگیٹ نامی خاتون کو اسکے دو سگے بیٹوں نے گلا دبا کر قتل کرکے لاش پھینکی۔
لاش سے کچھ فاصلے پر پولیس کو زمین میں دھنسا ہوا ایک شاپنگ بیگ بھی ملا جس میں سے کچھ رقم اور بجلی کے بل نکلے۔
انویسٹیگیشن گیشن ٹیم نے بجلی کے بلوں سے ایس ڈی او سے رابطہ کیا جس پر پولیس ٹیم مطلوبہ گھر تک پہنچی اور مارگیٹ نامی خاتون کے لاپتا ہونے کا علم ہوا۔
پولیس ٹیم نے خاتون کے دو بیٹوں شفیق جیمس اور نبیل جیمس سے پوچھ گچھ کی اور دوران تحقیقات دونوں بیٹوں نے والدہ کو پیسے نہ دینے پر قتل کرنے کا اعتراف کیا۔
ملزمان نے والدہ کی لاش رکشے میں ڈال کر فصلوں کے قریب پھینکی، مقتولہ لوگوں کے گھروں میں کام کاج کرتی تھی اور 50 ہزار روپے جمع کر رکھے تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان آئس کے نشے کے عادی تھے اور والدہ سے نشے کے لیے پیسے مانگے تھے، والدہ نے پیسے دینے سے انکار کیا جس پر طیش میں آکر دونوں سگے بیٹوں نے والدہ کو قتل کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔