روس کا دارالحکومت کیف پر بڑا فضائی حملہ: 4افراد ہلاک، سرکاری دفاتر میں آگ بھڑک اٹھی
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
کیف: روس نے یوکرین میں ڈرونز اورمیزائل کے ساتھ اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 4 افراد کی ہلاک ہوئے جبکہ دارالحکومت کیف کے سرکاری دفاتر میں آگ لگ گئی ہے ۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روس نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب یوکرین پر جنگ کا اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا ہے۔.
یوکرینی حکام کے مطابق حملوں میں کئی رہائشی اور شہری علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ڈرون اور میزائل حملوں نے شمال، جنوب اور مشرقی یوکرین کے متعدد شہروں کو نشانہ بنایا جن میں زاپوریزژیا، کریوی ریہ، اودیسہ، سومی اور چیرنیہیف شامل ہیں۔
انہوں نے ان حملوں کو دانستہ جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ کو طول دینے کی ایک کوشش ہے جب کہ حقیقی سفارت کاری کب کی شروع ہوسکتی تھی۔صبح کے وقت کیف کے تاریخی پیچرسکی ضلع میں مرکزی سرکاری عمارت کی بالائی منزل سے دھواں بلند ہوتا دیکھا گیا۔ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی رہائشی عمارتیں متاثر ہوئیں، شہری گھروں سے نکل کر سڑکوں پر جمع ہوگئے جبکہ امدادی ٹیمیں آگ بجھانے اور ملبہ ہٹانے میں مصروف رہیں۔
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ایک بار پھر نہاری ہائوس کے مالک کو دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اہل علاقہ کے نام سے ایس پی گلبرگ کو درخواست دے دی گئی ہے۔جس پر 25 جولائی کو محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری سے جاوید میاں کی اسکول خالی کرنے کی درخواست پر کمنٹس مانگے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے سیکشن آفیسر نے 21 اگست کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری کو خط لکھ کر متعلقہ حکام سے رائے طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس پی کو درخواست موصول ہونے کے بعد پولیس کی نفری اسکول پہنچ چکی ہے اور اس کی عمارت کو جاوید میاں کی ملکیت ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ علاقہ مکینوں کے تحفظات کے بعد عدالتی تفصیلات بھی منگوائی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈائریکٹر اسکولز بشیر عباسی نے اسکول خالی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، محکمہ کی جانب سے ایسے خطوط معمول کی بات ہیں۔