جسے بھیجا جاتا ہے وہ صحافت نہیں کرتا، سب کچھ دانستہ کیا جا رہا ہے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ جسے بھیجا جاتا ہے، وہ صحافت تو نہیں کرتا، یہ سب کچھ دانستہ کیا جا رہا ہے۔
اڈیالہ جیل جاتے ہوئے داہگل ناکا پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ کل جو کچھ بھی ہوا، میں اس سب کی مذمت کرتی ہوں۔ جب کوئی جان بوجھ کر بھیجا جاتا ہے تو وہ صحافت تو نہیں کرتا۔ جان بوجھ کر مستی کی گئی ہے، لوگوں کو اشتعال دلایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں اپنے بھائی کے لیے آتے ہیں۔ دوچار لوگ یہاں آتے ہیں، وہ جان بوجھ کر بدتمیزی کرتے ہیں۔ میں نے اپنے بیٹوں کو بھی یہاں آنے سے روکا ہے، وہ آتے تو کیا حال ہوتا۔ میرے بیٹے آتے تو ان پر بھی دہشت گردی کے کیس بن جاتے۔ ہم آج اسی لیے یہاں اکیلے آئے ہیں۔ یہ سب جان بوجھ کر کیا جا رہا ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ کسی کو مارنا نہیں چاہیے تھا اور نہ ہی لڑائی جھگڑا ہونا چاہیے تھا۔ یہ کس نے کہا کہ میری امریکا میں پراپرٹی شوکت خانم کے فنڈ ریزنگ سے خریدی گئی ہے؟۔صحافی کا کام ہے کہ اگر اس کے پاس ثبوت ہے تو سامنے لائے۔ میں کہہ رہی ہوں میری پراپرٹی میرے حق حلال کے پیسوں کی ہے۔ میں ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹر ہوں، ٹیکسٹائل کا کاروبار ہے۔ آپ غیر متعلقہ سوال کرکے ٹیکسٹائل کاروبار کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ میری کمپنی میری نمائندگی کرتی ہے۔ ایکسپورٹ کا کاروبار کرنے والوں پر آپ الزام لگا رہے ہیں۔
اس موقع پر علیمہ خان کی بہن نورین نیازی نے کہا کہ شوکت خانم سب کا ہے، اس پر سوال نہ اٹھائیں۔ نعیم پنجوتھہ نے جو کیا، اس کا جواب ان ہی سے پوچھیں۔ ہم اپنے بھائی اور بھابی دونوں کے لیے آتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ یہ جو انڈا پھینکا گیا تھا، اس کے بارے میں کوئی نہیں پوچھ رہا۔ بشریٰ بی بی کی بہن کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہوگی۔ اگر میں نے اپنے اوپر انڈا خود پھنکوایا تو پولیس ان خواتین کو بچا کر کیوں لے گئی؟۔ ہم پر انڈا پھینکے جائیں یا اور کوئی تذلیل کی جائے، ہمیں کوئی فکر نہیں۔
واضح رہے کہ آج کی میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان صحافیوں کو بھائی اور بیٹا کہہ کر مخاطب کرتی رہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں توثیق
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت کنفرم کر دی گئی ہے عدالت نے علیمہ خان کو پچاس ہزار روپے مالیت کا ضمانتی مچلکہ جمع کرانے کا حکم دیا. عدالت نے کہا کہ علیمہ خان کے خلاف کوئی واضح شواہد نہیں، ضمانت منظور کی جاتی ہے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے فیصلہ سنایا، عدالت نے علیمہ خان کو آئندہ 26 نومبر کیسز کی سماعت میں عدالت میں پیش ہونے کا بھی حکم دیا.(جاری ہے)
دوسری جانب اڈیالہ جیل کے باہر انڈوں سے حملہ کرنے پر عدالت نے علیمہ خان کی جانب سے دائر 22 اے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی عدالت نے درخواست پر راولپنڈی پولیس سے جواب طلب کرلیا، 22 اے کی درخواست پر بحث کیلئے فریقین کو 24 ستمبر کو طلب کرلیا. عدالت نے پولیس کو 24 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی، درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج فرحت جبیں رانا نے کی علیمہ خان کے وکیل محمد فیصل ملک عدالت میں پیش ہوئے، علیمہ خان نے تابش فاروق ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی، انڈے پھینکنے کے واقعے پر مقدمے کے اندراج کیلئے 22 اے کی درخواست دائر کر رکھی ہے. بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے اس پر قدغن نہیں لگائی جاسکتی، پرامن احتجاج کے خلاف کوئی عدالت رولنگ نہیں دے سکتی جو جج ایسا کرئے گا وہ غیر آئینی ہوگا انہوں نے کہا کہ ہمیں بتا دیں پاکستان میں کون سا قانون ہے ،یا آئین کی ختم کر دیں، ہمیں کہتے ہیں آئین پر عمل کرو آئین مطابق پرامن احتجاج کریں توگرفتاریاں کرتے ہیں، کے پی میں سیلاب اور آپریشن چل رہا ہے ان ایریاز کارکن عدالت نہیں آسکتے. علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج عدالت سے استدعا کی گئی ہے آپریشن ایریاز سیلابی علاقوں کے ملزمان کی حاضری معاف کر دی جائے، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے یہ کرتے رہیں گے، جن ججز نے رول آف لا پر اسٹینڈ لیا وہ قوم کے ہیرو ہیں، عمران خان نے کہا ہے ایسے تمام ججز کو ہیرو مانا جائے، آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ان ججز کی کوششوں کو سلام کرتے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں مجھ پر الزام ہے میں نے پیغام دیا اپنی آزادی کیلئے نکلو، یہ تو آئین کے مطابق ہے آئین سب کو پرامن احتجاج حق دیتا ہے، امریکی صدر ٹرمپ برطانیہ دورہ پر ہیں برطانیہ میں دورے خلاف احتجاج ہوا. انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں ٹرمپ دورہ کے خلاف احتجاج پر حکومت اور پولیس نے کیس کے خلاف کارروائی نہیں کی، دنیا کی ہر جمہوریت میں احتجاج ڈیموکریسی کا حسن ہوتا ہے علیمہ خان نے کہا کہ پرامن احتجاج حکومتوں کو عوامی موقف پیش کرنے کا آئینی ذریعہ ہے، وڈیو لنک ٹرائل کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہوگا.