حدیقہ کیانی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کاموں میں پیش پیش
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کی نامور گلوکارہ اوراداکارہ حدیقہ کیانی اپنی لازوال گائیکی اورعمدہ اداکاری کے باعث پاکستان شوبز انڈسٹری میں ایک منفرد مقام رکھتی ہیں۔ تاہم فنکارانہ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ سماجی خدمات میں بھی ان کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے۔
قدرتی آفات کے وقت وہ ہمیشہ اپنی عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہیں۔ اس کی ایک بڑی مثال 2005 کے زلزلے کے بعد سامنے آئی، جب انہوں نے ایک متاثرہ خاندان کے بچے کو گود لیا، جو آج اپنی والدہ کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے سماجی کاموں میں ان کے شانہ بشانہ کام کر رہا ہے۔
سال 2022 میں ملک کو درپیش شدید سیلاب نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا۔ اس مشکل گھڑی میں حدیقہ کیانی نے ایک بار پھر انسانیت کی شاندار مثال قائم کرتے ہوئے سیلاب متاثرین کے لیے نئے گاؤں اور مساجد تعمیر کرنے کی ذمہ داری سنبھالی۔ ان کے اس اقدام کو عوام اور مداحوں کی جانب سے بے پناہ سراہا گیا۔
حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تباہ کاریوں کے بعد بھی حدیقہ کیانی متاثرین کو سہارا دینے میں پیش پیش ہیں۔ وہ خود متاثرہ علاقوں میں جا کر متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کر رہی ہیں اور انہیں ابتدائی طبی امداد، کھانے پینے کا سامان اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کر رہی ہیں۔
حالیہ دنوں انہوں نے ضلع قصور سے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ متاثرہ افراد سے مل رہی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی ویڈیوز میں انہیں بازار سے سیلاب متاثرین کے لیے ضروری سامان خریدتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس خدمت کو ذاتی طور پر انجام دے رہی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Hadiqa Kiani (@hadiqakianiofficial)
View this post on InstagramA post shared by Hadiqa Kiani (@hadiqakianiofficial)
View this post on InstagramA post shared by Hadiqa Kiani (@hadiqakianiofficial)
مداحوں کی جانب سے حدیقہ کیانی کو بے حد دعائیں دی جا رہی ہیں۔ ایک صارف نے لکھا: “میں نے آپ کو کبھی گلوکاری کے لیے نہیں فالو کیا بلکہ آپ کی انسانیت کی خدمت نے میرا دل جیتا ہے۔” ایک اور نے کہا: “آپ پاکستان کی اصل پہچان ہیں۔”
جبکہ کئی مداحوں نے ان کے جذبے کو سراہتے ہوئے دعا کی کہ اللہ انہیں صحت اور مزید ہمت عطا کرے تاکہ وہ اپنی خدمتِ انسانیت کا سفر جاری رکھ سکیں۔
حدیقہ کیانی کے ساتھ ساتھ پاکستان شوبز کے دیگر فنکار بھی سیلاب متاثرین کی مدد میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق قومی کرکٹر اور شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے بانی نے فلڈ زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین میں ریلیف سپلائیز تقسیم کیں، خاص طور پر خیبر پختونخوا کے بونیر ضلع میں۔
مزید برآں، پی ایس ایل کے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں کے ساتھ ایک چیریٹی ٹی-20 میچ بھی منعقد کیا گیا تاکہ فنڈز جمع کیے جا سکیں۔
سابق بین الاقوامی کرکٹر احمد شہزاد نے اپنے فاؤنڈیشن کے تحت باجوڑ کے سیلاب متاثرین میں 35 دن کا راشن تقسیم کیا۔
پشاور میں مختلف شعبۂ فن سے تعلق رکھنے والے فنکاروں نے آرٹسٹ ایکشن فاؤنڈیشن (اے اے ایف) کے پلیٹ فارم پر ایک ریلیف کیمپ قائم کیا۔ جہاں سے بنّر، سوات، شانگلہ اور مانسہرہ کے متاثرین کے لیے امدادی اشیاء اکٹھی کی گئیں۔ اس مہم میں ٹی وی، ریڈیو، فلم، اسٹیج اور تھیٹر سے وابستہ فنکار شریک رہے، جنہوں نے اپنی مالی مشکلات کے باوجود انسانیت کے اس مشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: متاثرین کے لیے سیلاب متاثرین حدیقہ کیانی کے ساتھ رہی ہیں
پڑھیں:
بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا ہے کہ 2022 کے سیلاب و بارش متاثرین کے منہدم مکانات کی تعمیر کے لیے جاری فنڈ کرپشن کی نظر ہو ہوچکے ہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری سرکاری امدادی فنڈز ہینڈز اور سندھ بینک کی گٹھ جوڑ اور مبینہ بدعنوانی کی نذر ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں متاثرہ خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اپنے گھروں کی تعمیر سے محروم ہیں اس سنگین صورتحال پر جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے اعلان کیا ہے کہ بدعنوانی اور عوام دشمن اقدامات کے خلاف 2 نومبر کو پنوعاقل سے سکھر تک لانگ مارچ نکالا جائے گا۔انہوں نے عوام، سیلاب متاثرین اور کارکنان ، کسان، اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں، تاکہ کرپٹ مافیا کو بے نقاب کیا جا سکے اور متاثرین کو ان کا حق دلایا جائے۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری درخواست ارسال کی گئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ متاثرین کے لیے جاری امدادی رقوم براہِ راست ان کے قومی شناختی کارڈ نمبرز کے ذریعے ادا کی جائیں۔تاکہ کسی بھی ادارے یا شخص کی بدعنوانی اور مداخلت کے بغیر یہ رقم حقیقی مستحقین تک پہنچ سکے۔