Express News:
2025-09-18@00:32:50 GMT

اے قائد ہم شرمندہ ہیں

اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT

ہمارے دور کی پرائمری جماعت کی اردو کی کتاب میں قائد اعظم پر ایک سبق تھا۔ جس کا آغاز اس طرح ہوتا تھا کہ آدھی رات کا وقت ہے کراچی شہر کے لوگ میٹھی نیند سو رہے ہیں لیکن وہاں ایک گھر کے ایک کمرے کی ایک کھڑکی سے روشنی نظر آرہی ہے جہاں ایک بچہ کتاب پڑھنے میں مگن ہے کیوں کہ اس نے پڑھ لکھ کر بڑا آدمی بننا ہے۔ اس کا نام محمد علی جناح ہے۔

جس نے واقعی پڑھ لکھ کر اپنے بڑا آدمی بننے کے خواب کو سچ کر دکھایا اور ایسا عظیم رہنما بنا کہ بیک وقت انگریزوں، ہندوؤں اور سکھوں کے علاوہ اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں سے چومکھی لڑائی لڑ کر برصغیر کے مسلمانوں کےلیے ایک علیحدہ وطن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

اور یہ وہی وطن ہے جس میں آج ہم آزادی کی فضا میں سانس تو لے رہے ہیں لیکن افسوس کی ہم اپنے اندر نہ تو قائداعظم کی کوئی خاصیت پیدا کرسکے اور نہ ہی اس نظریے سے ہمارا حقیقی معنوں میں کوئی لینا دینا ہے کہ جس کی بنیاد پر قائداعظم کی قیادت اور رہنمائی میں ہمارے آبا و اجداد نے اپنے تن، من اور دھن کی قربانی دینے کے بعد یہ جنت نظیر خطہ حاصل کرکے ہماری جھولی میں ڈالا تھا۔

آج 11 ستمبر 2025 کو ہم اسی عظیم لیڈر کی 77 ویں برسی منا رہے ہیں جسے ہم اور یہ پوری دنیا قائد اعظم محمد علی جناح کے نام سے جانتی اور پہچانتی ہے۔

یہ بات ہم سب جانتے ہیں کہ قائداعظم نے کبھی بھی اپنے مفاد کےلیے جھوٹ نہیں بولا نہ ہی وہ کسی کے آگے جھکے اور نہ ہی انہوں نے کبھی اپنے اصولوں پر سمجھوتا کیا۔ صاف ستھرا لباس زیب تن کیا جو اس وقت ہر امیر کی دسترس میں بھی نہیں تھا۔ اپنا دامن الزامات سے صاف ستھرا رکھا اور کسی میں جرأت نہیں تھی کہ ان پر خوامخواہ جھوٹا الزام لگاتا اور کسی نے ایسی حرکت کی بھی تو انہیں منہ کی کھانا پڑی۔

برصغیر کے مسلمانوں کےلیے وطن کے حصول کو ناکامی سے بچانے کےلیے تحریک پاکستان کے آخری دنوں میں اپنی شدید بیماری کو بھی لوگوں سے چھپائے رکھا اور اپنے ڈاکٹر تک کو کسی کو بتانے سے منع کردیا تھا کہ ایسا نہ ہو ان کی مہلک اور جان لیوا بیماری کی خبر ان کے سیاسی دشمنوں اور برصغیر کی تقسیم کے مخالفین کو ہوجائے اور وہ اس تقسیم کے منصوبے کو اس قدر تاخیر کا شکار بنا دیں کہ خدانخواستہ قائداعظم کے اس دنیا سے گزر جانے کے بعد پاکستان کا حصول برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایسا خواب بن کر رہ جائے کہ جس کی تعبیر شاید کبھی ممکن نہ ہوسکے۔

الغرض انہوں نے اپنی جان بھی اس ملک پر قربان دی اور ان کے بعد ان کے دشمن واقعی اس بات پر کف افسوس ملتے رہے کہ اگر انہیں قائداعظم کی بیماری کا علم ہوجاتا تو کبھی پاکستان نہ بننے دیتے۔

ہمارا ملک آزادی کے بعد ابھی صرف اپنی پہلی سالگرہ ہی گزار پایا تھا اور اپنے پاؤں کھڑا ہونا تو درکنار ابھی تک ان مسائل میں ہی گھرا ہوا تھا کہ جو برصغیر کی تقسیم کے بعد دشمنوں نے ملی بھگت سے ہماری جھولی میں ڈال دیے تھے اور ہم ابھی مہاجرین کی آباد کاریوں سے بھی فارغ نہ ہوئے تھے کہ ہمارے شفیق لیڈر ہمیں داغ مفارقت دے گئے اور ان کی جدائی سے ہر آنکھ دل سے اشک بار تھی اور قوم ہر غم بھول کر ان کے غم میں ڈوب گئی۔

اس عظیم لیڈر کے بعد ہمیں بھانت بھانت کے لیڈر ملے جن کے تمام اقدامات اپنے مفادات کے تابع تھے اور مختلف قسم کی سیاسی، لسانی اور صوبائی اختلافات کی بدولت ہمیں اپنا پہلا آئین بنانے میں بھی پورے 9 سال لگ گے اور اس سمیت بعد میں بننے والے آئین کے ساتھ بھی ہم نے کیا سلوک کیا یہ تاریخ کا حصہ ہے۔

آج پورے ملک میں قائداعظم کی 77 ویں برسی منائی جارہی ہے اور یہ برسی اس شخص کی ہے جس نے اپنی ساری زندگی پاکستان پر قربان کردی ا ور جب تک گورنر جنرل رہے عوام کا ایک دھیلا بھی اپنی ذات پر خرچ نہ کیا اور سرکاری کام ختم ہونے پر لائٹیں بھی آف کردیں اور ذاتی کھانے کےلیے اگر خانساماں نے خاص کھانا بنایا تو اس کے پیسے بھی اپنی جیب سے ادا کیے۔ ہمیشہ وقت کی پابندی اور اصولوں کی پاسداری کی اور سب سے بڑی بات کہ برطانیہ کی جس یونیورسٹی میں پڑھا وہاں داخلہ لینے کی وجہ وہاں کے نوٹس بورڈ پر دنیا کے عظیم لیڈروں کے ناموں میں سب سے پہلے اور اوپر ہمارے پیارے نبی کا نام مبارک تھا۔

آئیے قائداعظم کی برسی اس عہد کے ساتھ منائیں کہ اپنے اندر کوئی تو ایسی خاصیت پیدا کریں کہ ہمارے دعووں اور بڑھکوں سے نہیں بلکہ کردار اور عملی زندگی سے پتہ چلے کہ قائداعظم ہمارے لیڈر ہیں اور ہم ان کے پیروکار۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قائداعظم کی کے بعد

پڑھیں:

ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر بے وقوف بن جاتے ہیں، وزیراعلی علی امین گنڈاپور

ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر بے وقوف بن جاتے ہیں، وزیراعلی علی امین گنڈاپور WhatsAppFacebookTwitter 0 15 September, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز)وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے ملاقات نہ کروا کے پارٹی میں تقسیم چاہتی ہے اور ہمارے کچھ لوگ اس ایجنڈے پر ہمارے کچھ لوگ بھی بے وقوف بن جاتے ہیں۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا صوبائی کابینہ کے ہمراہ عمران خان سے ملاقات کیلئے راولپنڈی پہنچے، جہاں پولیس نے انہیں گورکھپور ناکلے پر روک دیا۔علی امین گنڈا پور نے پولیس سے بات چیت کی مگر انہیں آگے جانے کی اجازت نہ ملی اور پھر وہیں پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ کابینہ کا اجلاس یہاں نہیں کرینگے اسطرح اجلاس نہیں ہوتے، پنجاب حکومت کے بس میں کچھ نہیں وہ صرف راستہ روک سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات کی اجازت نہیں دیتے چار پانچ گھنٹے بٹھا دیتے ہیں، یہاں بیٹھنے کے بجائے سیلاب زدہ علاقوں میں کام کررہا تھا، سوشل میڈیا کو چھوڑیں ہر بندے کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملاقات نہ کرانے کی وجہ پارٹی میں تقسیم ہو اور اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے پارٹی تقسیم ہو، ہمیں مائننگ بل اور بجٹ بل پاس کرانے پر بھی ملاقات نہیں دی گئی، اگر عمران خان سے ملاقات ہوجاتی تو شفافیت ہوتی اور لوگوں کا ابہام بھی ختم ہوجاتا۔وزیراعلی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن پر بھی ملاقاتیں روکی گئی، اب باجوڑ والے معاملے پر ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ یہ چاہتے ہیں ملاقاتیں نہ ہو اور کنفیوژن بڑھتی رہے، اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر ہمارے کچھ لوگ بھی بیوقوف بن جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملاقات نہیں دئیے جانے پر کیا میں جیل توڑ دوں، میں یہ کرسکتا ہوں مگر اس سے کیا ہوگا؟ یہ ہر ملاقات پر یہاں بندے کھڑے کردیتے ہیں۔وزیراعلی نے کہا کہ ن لیگ کو شرم آنی چاہیے شہدا کے جنازوں پر ایسی باتیں کرتے ہوئے، ن لیگ ہر چیز میں سیاست کرتی یے، ملک میں جمہوریت تو ہے نہیں اسمبلیاں جعلی بنائی ہوئی ہیں، جنازوں پر جانے کی بات نہیں انسان کو احساس ہونا چاہیے۔ اپنے لوگوں کی شہادتوں کے بجائے پالیسیز ٹھیک کرنی چاہیے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم نے تمام قبائل کے جرگے کرکے اس مسلے کا حل نکالنے کی کوشش کی، ہم نے ان سے کہا مذاکرات کا راستہ نکالیں پہلے انہوں نے کہا تم کون ہو، پھر دوبارہ بات ہوئی تو ٹی آر اوز مانگے گئے ہم نے وہ بھی بھیجے، معاملات اس ٹریک پر نہیں جسے مسائل حل ہوں، ہمارے پاس کوئی ایجنڈا ہی نہیں مسائل حل کرنے کا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقوں میں سیلاب کی نوعیت مختلف تھی، پورے پورے پہاڑی تودے مٹی بستیوں کی بستیاں اور درخت بہہ گئے، سیلاب بڑا چیلنج تھا ہم نے کسی حد تک مینیج کرلیا ہے اور آج بھی متاثرہ علاقوں میں ابھی امدادی کام جاری ہے جبکہ سیلاب سے ہمارے صوبے میں 400 اموات ہوچکی ہیں۔وزیراعلی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمارے ساتھ کوئی وعدہ پورا نہیں کیا، فارم 47 کے ایم این ایز گھوم رہے ہیں صوبے میں لیکن کوئی خاطر خواہ امداد نہیں کی گئی، وفاقی حکومت کو جو ذمہ داری نبھانی چاہیے تھی نہیں نبھائی مگر میں اس پر سیاست نہیں کرتا ہمیں انکی امداد کی ضرورت بھی نہیں ہے، ہم نے ہر چیز پر سیاست کی ایک جنازے رہ گئے تھے، اس سے قبل میں جن جنازوں میں گیا یہ نہیں گئے تو کیا میں اس پر سیاست کرونگا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کو سنجیدگی سے عملی اقدامات کرکے حل نکالنا چاہیے، کسی کا بچہ کس کا باپ کسی کا شوہر کوئی بھی نقصان نہیں ہونا چاہیے اور اس پر ایک پالیسی بننی چاہیے، میں نے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے وزیر اعلی بنتے ہی میں نے پورے قبائل کے جرگے بلائے، میں نے کہا تھا افغانستان سے بات کرنی چاہیے جس پر وفاق نے کہنا شروع کیا کہ میں کچھ نہیں کرسکتا۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ افغانستان اور ہمارا ایک بارڈر ہے ایک زبان ہے ایک کلچر ہے روایات بھی مماثل ہیں، ہم نے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھیجے سات آٹھ ماہ ہوگئے کوئی جواب نہیں دیا، یہ نہیں ہوسکتا میں پرائی جنگ میں اپنے ہوائی اڈے دوں، مذاکرات اور بات چیت کے ایجنڈے پر یہ نہیں آرہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں یہ جنازے کس کی وجہ سے ہورہے ہیں اسکا ذمہ دار کون ہے یہ شہادتیں جس مسئلے کی وجہ ہورہی ہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، میں پوچھتا ہوں آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟ جب تک عوام کا اعتماد نہ ہو کوئی جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔وزیراعلی نے کہا کہ کوئی نہیں چاہتا کسی کے بچے شہید ہوں، ہمیں اپنی پالیسیز کو از سر نو جائزہ لینا ہوگا، مجھے اپنے لیڈر سے اسلیے ملنے نہیں دے رہے انکا مقصد ہے پارٹی تقسیم ہو اور اختلافات بڑھتے رہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلا کویلیم ٹی 20کرکٹ ٹورنامنٹ شاندار انداز میں اختتام پذیر، فرسان کمپنی کے چیف ایگزیکٹو چوہدری افضل مبشر چیمہ مہمان خصوصی پہلا کویلیم ٹی 20کرکٹ ٹورنامنٹ شاندار انداز میں اختتام پذیر، فرسان کمپنی کے چیف ایگزیکٹو چوہدری افضل مبشر چیمہ مہمان خصوصی نیتن یاہو سے ملاقات، امریکا کا ایک بار پھر اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کی کارروائی ،سی ڈی اے میں جعلی پاور آف اٹارنی کے ذریعے ڈی 13فور میں 5پلاٹوں کی ملکیت... نئی مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 11 فیصد کی سطح پر برقرار آڈیٹر جنرل کا یو ٹرن، 3.75 کھرب کی بیضابطگیوں کی رپورٹ سے دستبردار نواز شریف لندن روانہ، طبی معائنہ کرائینگے، اہم ملاقاتیں بھی شیڈول TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • قائداعظم یونیورسٹی کی ملکیتی زمین کتنی، سی ڈی اے نے بالآخر تصدیق کردی
  • بیرسٹر علی ظفر نے 17 سینیٹرز کے استعفے جمع کرادیے
  • قائد پاکستان مسلم لیگ نواز شریف سوئٹزر لینڈ روانہ
  • غیر دانشمندانہ سیاست کب تک؟
  • نواز شریف سوئٹزر لینڈ روانہ
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین
  • ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر بے وقوف بن جاتے ہیں، وزیراعلی علی امین گنڈاپور
  • ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر بے وقوف بن جاتے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
  • شہر قائد؛ ایک گھنٹے میں 3 حادثات، ماں بیٹے سمیت 4 افراد جاں بحق، 2 زخمی