اپنی سوتن کیساتھ تعلقات کیسے ہیں؟ جگن کاظم کا حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
اداکارہ اور ٹی وی میزبان جگن کاظم نے حال ہی میں اپنی نجی زندگی کے بارے میں ایسا انکشاف کیا جس نے مداحوں کو حیران کر دیا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے جگن کاظم نے بتایا کہ شوہر فیصل کی سابقہ اہلیہ عائدہ کے ساتھ ان کے تعلقات خوشگوار اور احترام پر مبنی ہیں۔
جگن کاظم نے کہا کہ میں کبھی اپنے شوہر کے بچوں کی ماں بننے کی کوشش نہیں کرتی کیونکہ ان کی ماں موجود ہے۔
انھوں نے مزیدبتایا کہ میرا اپنے شوہر کی پہلی بیوی کی اولاد کے ساتھ رشتہ دوستانہ ہے اور میں چاہتی ہوں کہ وہ مجھے ایک ایسے فرد کے طور پر دیکھیں جس پر وہ اعتماد کر سکیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ شادی کے بعد فیصل کے بچوں کے لیے ابتدا میں انہیں قبول کرنا آسان نہیں تھا مگر وقت گزرنے کے ساتھ یہ رشتہ مضبوط اور خوشگوار ہوتا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جگن نے اپنی سوتن کی تعریف بھی کی اور کہا کہ عائدہ نہ صرف اپنے بچوں کے لیے بہترین ماں ہیں بلکہ میرے بیٹے حمزہ کے لیے بھی فکر مند رہتی ہیں۔
جگن کاظم نے انکشاف کیا کہ میرا بیٹا حمزہ اس وقت کینیڈا میں پڑھ رہا ہے اور وہاں اس کا خیال میری سوتن ہی رکھتی ہیں۔
جگن کاظم کے اس بیان پر مداحوں نے انہیں خوب سراہا اور کہا کہ یہ ایک مثبت مثال ہے کہ کس طرح مشکل رشتوں کو بھی عزت اور سمجھ بوجھ سے خوشگوار بنایا جا سکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جگن کاظم نے کہا کہ
پڑھیں:
ورلڈ کپ 2019 سے قبل خودکشی کے خیالات آئے، شامی کا انکشاف
بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی نے انکشاف کیا ہے کہ 2019 ورلڈ کپ سے قبل وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے اور انھیں خودکشی کے خیالات بھی آتے تھے، مگر کرکٹ نے مجھے بچا لیا۔
ایک بیان میں محمد شمی نے مزید بتایا کہ انہوں نے سوچا ضرور تھا مگر قدم نہیں اٹھایا، ورنہ وہ ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کر پاتے، اس وقت میں نے کرکٹ کو ہی اپنی طاقت بنایا اور کھیل پر توجہ دی۔
یاد رہے کہ محمد شامی نے 2019 ورلڈ کپ میں صرف چار میچز میں 14 وکٹیں حاصل کی تھیں، جن میں ہیٹ ٹرک بھی شامل تھی، اس پرفارمنس نے ان کے کیریئر کو نیا رخ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں میں مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، وہ بھی اتنے کہ شاید کسی دہشت گرد پر بھی اتنے نہ لگے ہوں۔
بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی نے اپنی سابقہ اہلیہ کے ساتھ جاری مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں سب سے زیادہ انہی الزامات سے خوفزدہ رہتا ہوں۔