کرنسی نوٹوں سے ’’حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے‘‘ کی عبارت ہٹادی گئی؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر یہ تاثر تیزی سے پھیلایا گیا کہ پاکستانی کرنسی نوٹوں سے ’’حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے‘‘ کی عبارت ختم کر دی گئی ہے۔
مختلف صارفین نے فیس بک، ایکس (ٹوئٹر)، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب پر اس دعوے کو دہرایا اور کہا کہ پہلے یہ الفاظ نوٹوں کی پشت پر درج ہوتے تھے لیکن اب انہیں ہٹا دیا گیا ہے۔
پرانے نوٹوں پر عبارت لکھی ہوتی تھی "حصول رزق حلال عین عبادت ہے"۔نئے نوٹوں سے یہ ہٹا دی گئی، حلال حرام کا فرق ہی ختم کر دیا گیا۔
اور ہمیں پتہ ہی نہیں چلا۔ pic.
اس مبینہ اقدام پر ناقدین نے شدید اعتراض بھی کیا اور یہ سوال اٹھایا کہ اگر اس عبارت کو ختم کر دیا گیا ہے تو پھر حلال اور حرام آمدنی کے فرق کو کون نمایاں کرے گا۔
تاہم یہ دعویٰ درست نہیں نکلا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایک عہدیدار، بینک کی سرکاری ویب سائٹ اور آزادانہ طور پر کی گئی جانچ پڑتال کے بعد واضح ہوا ہے کہ یہ عبارت اب بھی تمام پاکستانی کرنسی نوٹوں پر موجود ہے۔
ایک سرکاری عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر درج ہر کرنسی نوٹ کے ڈیزائن اور سیکیورٹی فیچرز کی تفصیل میں یہ جملہ شامل ہے۔ دس روپے سے لے کر پانچ ہزار روپے تک تمام نوٹوں کی پشت پر ’’حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے‘‘ کے الفاظ واضح طور پر درج ہیں۔ عہدیدار نے اس مقصد کے لیے ویب سائٹ کا متعلقہ صفحہ بھی فراہم کیا جس میں نوٹوں کے ڈیزائن کی مکمل وضاحت دی گئی ہے۔
مزید برآں، فیکٹ چیک کی ٹیم نے خود بھی نیا 500 روپے کا نوٹ دیکھ کر اس کی تصدیق کی۔ جائزے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ نوٹ کی پشت پر وہی عبارت بدستور موجود ہے جسے سوشل میڈیا پر ہٹائے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا تھا۔
اس تفصیلی جانچ کے بعد نتیجہ واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والا یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ’’حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے‘‘ کی عبارت اب بھی تمام پاکستانی کرنسی نوٹوں کا حصہ ہے اور اسے ہٹانے کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حلال عبادت ہے کرنسی نوٹوں
پڑھیں:
جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
اسلام آباد:جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم میں نیا موڑ، چیف جسٹس کورٹ کی کل کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر کر دی گئی۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ گزشتہ روز میڈیا پر بڑے پیمانے پر جسٹس جہانگیری کیس رپورٹ ہوا، میڈیا پر رپورٹ ہوا چیف جسٹس نے وکلا کو کہا ابھی کوئی آرڈر پاس نہیں کر رہے لیکن سماعت ختم ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ جسٹس جہانگیری کو کام سے روک دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 16 ستمبر دن ایک بجے کورٹ نمبر 1 کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ دی جائے۔
بیرسٹر جہانگیر جدون کی جانب سے درخواست کے ساتھ یو ایس بھی جمع کروائی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مبینہ جعلی ڈگری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا۔