لنڈی کوتل میں پہلی بار معذور افراد کے لیے مفت مصنوعی اعضا لگانے کا بندوبست کیا گیا ہے جس کے ذریعے وہ کامیابی سے چلنے پھرنے اور روزگار کے حصول کے قابل ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: معذوری کے باوجود ہمت نہ ہارنے والی ڈاکٹر انعم نجم کی دلچسپ کہانی

آئی سی آر سی اور بی پاس کے تعاون سے قائم اس سینٹر میں سینکڑوں مریضوں کو مصنوعی ہاتھ اور پاؤں لگائے جاتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں قائم اس سینٹر کے بقول اس عمل پر لاکھوں روپے کے اخراجات آتے ہیں لیکن مریضوں سے کوئی پیسہ وصول نہیں کیا جاتا۔

یاد رہے کہ پہلے یہ معذور افراد علاج کے لیے افغانستان کے شہر جلال آباد جاتے تھے لیکن اب ان کو لنڈی کوتل میں ہی یہ سہولت میسر ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیے: معذور افراد کی مدد کرنے والا اسپیشل پرسن، سید احسان گیلانی

لنڈی کوتل اسپتال میں ان کے لیے قائم سینٹر کے انچارج ڈاکٹر امتیاز شاہ نے وی نیوز کو بتایا کہ اب یہ مریض خوش اور خرم دکھائی دیتے ہیں کیونکہ انہیں ہم نے چلنے پھرنے کے قابل بنا دیا ہے۔

مزید پڑھیں: بولتے پاؤں: کوئٹہ کے پینٹر علی گوہر، ہاتھوں سے معذور لیکن فنکاری سے بھرپور

انہوں نے کہا کہ اب وہ دوسروں کے سہارے کی بجائے خود چل پھر سکتے ہیں اور روزگار بھی کر سکتے ہیں۔

اب تک کتنے افراد مستفید ہوئے؟

ڈاکٹر امتیاز شاہ نے بتایا کہ اب تک 300 سے زائد افراد کو مصنوعی اعضا لگائے جاچکے ہیں۔ ان افراد نے بم دھماکوں یا دیگر حادثات میں اپنے اعضا کھوئے تھے۔

ان کے بقول نئی زندگی ملنے پر مریض خوش و خرم دکھائی دیتے ہیں اور وہ حکومت پاکستان، آئی سی ار سی اور بی پاس کے مشکور ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سینکڑوں ذہنی معذور بچوں کے لیے ’چمبیلی‘ نام کا ادارہ کیسے کام کرتا ہے؟

اس حوالے سے مریضوں کا کہنا ہے کہ علاج بہت مہنگا تھا جس کی وجہ سے وہ مصنوعی اعضا لگوانے سے قاصر تھے لیکن پھر وہ سہولت مفت مل گئی جس کی وجہ سے وہ بیحد خوش ہیں۔ دیکھیے ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی آر سی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال لنڈی کوتل لنڈی کوتل لنڈی کوتل میں مفت اعضا مفت اعضا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: لنڈی کوتل مفت اعضا لنڈی کوتل میں کے لیے

پڑھیں:

گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل پر اعلیٰ سطح اجلاس میں گوادر کو مستقل بنیادوں پر پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ میرانی ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے پانی کی سپلائی کے منصوبے کی فیزیبلٹی رپورٹ فوری طور پر مکمل کی جائے تاکہ اسے وفاقی اور صوبائی حکومت کے تعاون سے عملی جامہ پہنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: گوادر: شادی کور تا چوڑ ڈگار واٹر ٹرانسمیشن لائن منصوبہ تکمیل کے قریب

انہوں نے جی ڈی اے کو ہدایت کی کہ نئے پائپ لائن سے گھریلو کنکشنز کی فراہمی کے عمل کو تیز کرتے ہوئے فوری طور پر مکمل کیا جائے۔ اس کے ساتھ شادی کور سے پانی کی باقاعدہ سپلائی شروع کرنے اور واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ کو مزید فعال بنانے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔

وزیراعلیٰ نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو سنٹسر میں بورنگ سسٹم جلد فعال کرکے پانی کی فراہمی شروع کرنے کی ہدایت بھی دی۔ وزیراعلیٰ نے چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ کو پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے نمائندہ مقرر کیا، جو تمام متعلقہ اداروں کے درمیان رابطہ اور کوآرڈینیشن کی ذمہ داری ادا کریں گے۔

مزید پڑھیں: گوادر میں پانی کا بحران، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہنگامی اقدامات کا اعلان

اجلاس میں ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمٰن، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکریٹری پبلک ہیلتھ ہاشم غلزئی، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان، ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن سمیت دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پانی اور بجلی کے مسائل گوادر میر سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان

متعلقہ مضامین

  • ہونیاں اور انہونیاں
  • گزرا یوم آزادی اور تجدید عہد
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • مہمان خصوصی کاحشرنشر
  • گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • ’’عشق پیغمبر اعظم، مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس
  • ٹک ٹاک سے انقلاب نہیں آتے، اگر آتے تو عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے،علی امین گنڈاپور