حراستی تشدد اور 9 سالہ قید: ممبئی ٹرین دھماکا کیس میں بری ہونے والے مسلمان نے کروڑ وں روپےہرجانے کا دعویٰ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
2006 کے ممبئی ٹرین بم دھماکا کیس میں بری ہونے والے عبد الواحد شیخ نے ’حراستی تشدد‘ اور غلط قید کی بنیاد پر 9 کروڑ روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے یہ درخواست قومی اور مہاراشٹر انسانی حقوق کمیشن کو جمع کرائی ہے اور اپنے لیے بحالی (rehabilitation) میں مدد کی بھی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی موٹل میں بھارتی شہری کا سر قلم، قاتل گرفتار
شیخ کو مہاراشٹر اے ٹی ایس نے 2006 میں گرفتار کیا تھا اور وہ تقریباً 9 سال جیل میں قید رہے۔ 2015 میں خصوصی عدالت نے انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ جیل کی سزا نے ان کی تعلیم، کیریئر اور ذاتی زندگی کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا۔
حراستی تشدد کے باعث انہیں صحت کے سنگین مسائل لاحق ہوئے اور رہائی کے بعد بھی ’دہشتگرد‘ کا داغ لگنے کی وجہ سے نوکری پانا مشکل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کرپٹو کرنسی ریگولیشن کے لیے قانون سازی سے انکاری کیوں؟
شیخ کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت اسکول ٹیچر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور خاندان کے واحد کفیل ہیں۔
قید کے دوران ان کے اہلِ خانہ کو سماجی، جذباتی اور مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے تقریباً 30 لاکھ روپے کا قرض بھی لیا۔
انہوں نے کہا کہ 10 برس تک انہوں نے کسی معاوضے کا مطالبہ نہیں کیا کیونکہ ان کے دیگر ساتھی ملزمان کو سزا سنائی گئی تھی۔
تاہم رواں سال جولائی میں بمبئی ہائی کورٹ نے تمام 12 ملزمان کو بری قرار دیا جس کے بعد انہوں نے یہ اپیل کی۔
یاد رہے کہ 11 جولائی 2006 کو ممبئی کی ویسٹرن ریلوے کی لوکل ٹرینوں میں 7 بم دھماکوں کے نتیجے میں 180 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
یہ واقعہ بھارت کی تاریخ کے مہلک ترین حملوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دہشتگردی عبد الواحد شیخ ممبئی ممبئی ٹرین دھماکا مہاراشٹر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دہشتگردی عبد الواحد شیخ ممبئی ٹرین دھماکا مہاراشٹر انہوں نے
پڑھیں:
گوجرانوالہ: مضرصحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات،کھانے میں زہر کی تصدیق ہوگئی
گوجرانوالہ(نیوز ڈیسک) گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے مرنے والے بچوں کے کھانے میں زہر کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی کےمطابق گوجرانوالہ کے علاقے موڑ ایمن آباد میں 29 جون کو زہریلے کھانے سے 4 بچوں کی حالت خراب ہوگئی تھی جس کے باعث 3 بچے پہلے ہی دم توڑ گئے تھے جب کہ چوتھی بچی گزشتہ رات انتقال کرگئی۔
اس حوالے سے پنجاب فارنزک لیبارٹری نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بچوں کی موت زہر سے ہوئی ہے اور مرنے والے 3 بچوں میں فاسفین پوائزن کے شواہد ملے ہیں۔
سی پی او کے مطابق کھانے میں کوئی زہریلی چیز گری یا زہر ملایا گیا، اس حوالے سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں ٹیم تحقیقات کررہی ہے۔
واضح رہے کہ زہریلا کھانا کھانے سے 11 سالہ نور فاطمہ،8 سالہ حیدر اور 5 سالہ جنت اسپتال میں دم توڑ گئے تھے جب کہ گزشتہ رات 13 سالہ ایمن بھی دم توڑ گئی۔
Post Views: 3