برطانیہ میں پیش آنے والے ایک حیران کن واقعے میں پاکستانی ڈاکٹر مریض کو آپریشن تھیٹر میں بے ہوش چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرنے دوسرے کمرے میں چلے گئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مریض کی جان خطرے میں ڈالنے پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر 44 سالہ سہیل انجم کے خلاف میڈیکل ٹریبونل میں سماعت جاری ہے۔

غفلت اور لاپروائی کا یہ واقعہ 2023 میں گریٹر مانچسٹر کے ایک اسپتال میں پیش آیا تھا جب ایک اور نرس کسی کام سے کمرے میں داخل ہوئی تو ڈاکٹر سہیل کو نرس کے ساتھ نازیبا حالت میں دیکھا۔

تاہم یہ واقعہ اب میڈیکل ٹریبونل کے سامنے آیا ہے کیوں کہ ڈاکٹر سہیل انجم ایک بار پھر برطانیہ میں کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔

اس واقعے کی بنیاد پر انھیں دوبارہ برطانیہ میں ملازمت فراہم کرنے سے پہلے یہ معاملہ میڈیکل ٹریبونل کے سامنے لایا گیا۔

سماعت کے دوران جنرل میڈیکل (جی ایم سی) نے اس واقعے کے ثبوت ڈاکٹر سہیل کے سامنے رکھے جس پر انھوں نے کہا کہ میرا یہ رویّہ اور برتاؤ ’بےشرمی‘ پر مبنی تھا۔

ڈاکٹر سہیل انجم نے ٹریبونل کو بتایا کہ اس دن مجھے آرام کے لیے وقفہ چاہیے تھا اور مریض کو چھوڑ کر اسپتال میں واقع ایک اور آپریشن تھیٹر میں چلے گئے تھے۔

ٹریبونل نے جو ثبوت ڈاکٹر سہیل انجم کو دکھائے ان میں اس خاتون کو ’نرس سی‘ کا نام دیا گیا۔

جی ایم سی کی نمائندگی کرنے والے اینڈریو مولی نے میڈیکل ٹربیونل کو بتایا کہ ایک نرس جب دوسرے آپریشن تھیٹر میں داخل ہوئی تو ڈاکٹر اور ’نرس سی‘ کو نازیبا حالت میں دیکھا۔

انھوں نے ٹریبونل کو مزید بتایا کہ اس کے تقریباً آٹھ منٹ بعد ڈاکٹر سہیل انجم واپس آپریشن تھیٹر میں آئے اور بے ہوش مریض کا آپریشن مکمل کیا۔

گو ڈاکٹر انجم کی آپریشن تھیٹر میں غیر موجودگی سے مریض کو کوئی نقصان نہیں پہنچا لیکن یہ ہولناک طبی غفلت اور لاپروائی ہے۔

ڈاکٹر سہیل انجم نے تسلیم کیا کہ ان کے اس رویے سے مریض کی جان کو خطرہ لاحق ہوسکتا تھا۔ اپنے رویے پر معافی مانگتے ہوئے انھوں نے یقین دلایا کہ یہ غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔

ڈاکٹر سہیل انجم نے بتایا کہ جب یہ واقعہ ہوا تو وہ اور ان کی اہلیہ بیٹی کی پیدائش کے باعث بطور جوڑا ساتھ نبھانے میں ناکام ہورہے تھے۔ وہ ایک مشکل دور تھا۔

میڈیکل ٹربیونل کے سامنے سماعت ابھی جاری ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آپریشن تھیٹر میں کے سامنے بتایا کہ مریض کو

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پنجاب کا ویژن، سیلاب زدگان کی دہلیزپر بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مشن ہے‘ خواجہ سلمان رفیق

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ خواجہ سلمان رفیق کی زیرصدارت وڈیو لنک کے ذریعے علی پور ضلع مظفر گڑھ سے محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن میں سیلاب متاثرین تک طبی سہولیات کی فراہمی بارے اہم اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب عظمت محمودخان نے شرکت کی۔

اجلاس میں سپیشل سیکرٹری آپریشنزطارق محمودرحمانی،ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹرمحمدوسیم اور ڈپٹی سیکرٹری سارہ لونی سمیت دیگرافسران نے شرکت کی۔وڈیولنک کے ذریعے سپیشل سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن جنوبی پنجاب امان اللہ، وائس چانسلر نشترمیڈیکل یونیورسٹی ملتان پروفیسرمہنازخاکوانی،پرنسپلز،ایم ایس حضرات ودیگرحکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران ملتان،مظفرگڑھ،علی پور،جلال پور و دیگر سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں متاثرین کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں صحت کی ٹیموں کو سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں مزیدمتحرک اور ریلیف سرگرمیوں کو بڑھانے پر زوردیاگیا۔صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن، سیلاب زدگان کی دہلیزپر بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مشن ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف،سینئروزیرو کابینہ اراکین سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں پہلے دن سے ہی خود جا کر ریلیف آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں طبی اداروں کی میڈیکل ٹیموں کو فیلڈ میں مزیدمتحرک ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ میڈیکل کیمپس کے ذریعے اب تک ہزار وں سیلاب زدگان کو طبی سہولیات فراہم کی جاچکی ہیں۔

موبائل ٹیموں میں فزیشن،سرجن،پیڈریٹیشن،ایم او /ڈبلیوایم او،سٹاف نرس،پیرامیڈیکل سٹاف،گائناکولوجسٹ اور رضاکارشامل ہیں۔صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ سیلاب زدگان کو میڈیکل کوردینے کیلئے طبی ماہرین خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔صوبائی سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن عظمت محمودخان نے کہاکہ مشکل کے اس وقت میں میڈیکل کمیونٹی سیلاب زدگان کے شانہ بشانہ جنگ لڑرہی ہے۔

سپیشل سیکرٹری صحت جنوبی پنجاب امان اللہ خود فیلڈمیں ریلیف آپریشن کو مانیٹرکریں۔محکمہ صحت میڈیکل ٹیموں کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کا روزانہ کی بنیادپرخود جائزہ لے رہاہے۔عظمت محمودخان نے کہاکہ سیلاب متاثرہ علاقہ جات میں میڈیکل کیمپس میں اینٹی سنیک ویکسین، اینٹی ریبیزویکسین اور پانی سے پیداہونے والی بیماریوں سے بچاؤ کیلئے ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔سیلاب زدہ علاقوں میں موجود میڈیکل کیمپس میں ڈینگی،ملیریا،ہیپاٹائٹس،گیسٹروانٹائٹس،ہیضہ اور جلد کے امراض سے بچاؤ کی ادویات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جارہاہے۔سیلاب زدہ علاقہ جات میں لوگوں کی رہنمائی کیلئے سہولت کاؤنٹرزبھی قائم کئے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عافیہ رہائی :ڈاکٹر فوزیہ کی برطانیہ میں تقاریب میں شرکت
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
  • برطانیہ کے ٹائیفون جنگی طیارے ناٹو کی سرحدی دفاعی کارروائی میں شامل
  • پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
  • ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ویژن، سیلاب زدگان کی دہلیزپر بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مشن ہے‘ خواجہ سلمان رفیق
  • میڈیکل کیمپس کے ذریعے اب تک ہزاروں سیلاب زدگان کو طبی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں، خواجہ سلمان رفیق