کیا آپ کے پھیپھڑے آپکی عمر کے مطابق ہیں؟ جانیں گھر بیٹھے!
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
ہم روزانہ جو سانس لیتے ہیں، وہ ہمارے پھیپھڑوں کو آلودگی، جراثیم اور دیگر مضر ذرات کے رحم و کرم پر رکھ دیتا ہے۔ وقت کے ساتھ یہ نازک عضو تیزی سے بوڑھے ہو سکتے ہیں ۔ اور ان کی صحت نہ صرف سانس بلکہ مدافعتی نظام، وزن اور دماغ پر بھی اثر ڈالتی ہے۔
تحقیق کیا کہتی ہے؟
2025 میں شائع ایک تحقیق کے مطابق انسان کے پھیپھڑے اپنی مکمل کارکردگی کی بلندی 20 کی دہائی میں حاصل کرتے ہیں، پھر وقت کے ساتھ ان کی طاقت کم ہوتی ہے۔ خواتین کے پھیپھڑے یہ عروج مردوں سے کچھ پہلے حاصل کرتے ہیں۔سگریٹ نوشی، آلودگی اور دمہ جیسے عوامل اس تنزلی کو تیز کر دیتے ہیں۔
گھر پر پھیپھڑوں کی صحت جانچنے کا آسان طریقہ
آپ گھر میں ایک سادہ تجربے سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آپ کے پھیپھڑے کتنی ہوا باہر نکال سکتے ہیں۔ آپ کو چاہیے 1 بڑی پلاسٹک کی بوتل، 1 بالٹی یا ٹب، 1 ربڑ نلی، پانی اور ماپنے والا جگ۔
طریقہ۔
1۔ بوتل میں 200ml پانی ڈالیں اور نشان لگائیں، ایسا کرتے کرتے پوری بوتل بھریں۔
2۔بوتل کو پانی سے بھرے ٹب میں الٹا ڈبو دیں۔
3۔ نلی بوتل میں ڈال کر گہری سانس لیں اور زور سے نلی میں پھونکیں۔
4۔ جتنی لائنوں تک بوتل کا پانی باہر نکلا، ان کو 200ml سے ضرب دیں۔ یہی آپ کے پھیپھڑوں کی صلاحیت ہے۔
مثال۔
اگر 4 لائنیں باہر نکالیں → 4 x 200 = 800ml
نارمل ایف وی سی کیا ہے؟
صحت مند افراد میں عام طور پر یہ 3 سے 5 لیٹر کے درمیان ہوتی ہے۔ عمر کے ساتھ یہ قدرتی طور پرہر 10 سال میں 0.
اگر آپ کا نتیجہ کم آیا تو پریشان نہ ہوں! گھریلو ٹیسٹ ہمیشہ درست نتائج نہیں دیتے، اور اکثر لوگ مکمل سانس چھوڑنے میں دقت محسوس کرتے ہیں۔ مگر یہ ایک اچھا اشارہ ضرور ہے کہ پھیپھڑوں کی دیکھ بھال شروع کی جائے۔
کیا آپ پھیپھڑوں کی صحت بہتر بنا سکتے ہیں؟
جی ہاں! سانس کی مشقیں، ورزش، صاف ہوا، اور تمباکو سے دوری آپ کے پھیپھڑوں کو بہتر بنا سکتے ہیں — چاہے آپ کی عمر کچھ بھی ہو۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پھیپھڑوں کی سکتے ہیں
پڑھیں:
’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔
نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔
(جاری ہے)
ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔
اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔
ادارت: مقبول ملک